پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیریوں نے یوم حق خود ارادیت منایا، مظاہرے، ریلیاں
سرینگر + اسلام آباد(این این آئی+ اے پی پی+وقائع نگار خصوصی)کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے اتوار کو یو م حق خود ارادیت اس تجدید عہد کے ساتھ منا یا کہ بھارتی تسلط سے مکمل آزادی تک جدوجہد کو ہرصورت میں جاری رکھا جائے گا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق یہ دن منانے کا مقصد عالمی برادری کو اس بات کی یاد دہانی کرانا ہے کہ سات دہائیوں سے زائدکا عرصہ گزرجانے کے باوجود جموںوکشمیر کے بارے میں اقوا م متحدہ کی قرارداد وں پر عملدرآمد نہیں ہواہے۔ دنیا بھر میں ریلیوں ، سیمیناروںاور کانفرنسوں کا انعقاد کیا گیا تاکہ اقوام متحدہ کو یاد دلایا جائے کہ وہ تنازع کشمیرکے حل کے لیے اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرائے اور کشمیریوںکو بھارتی جبر وا ستبداد سے بچائے۔ اس موقع پر لاہور‘ اسلام آباد‘ کراچی اور دیگر شہروںمیں مظاہرے کئے گئے۔ آزادکشمیر میں بھی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور مودی کے پتلے نذرآتش کئے گئے۔ مقبوضہ کشمیر میں حق خودارادیت منایا گیا۔ کشمیریوں کے احتجاج کو روکنے کیلئے بھارتی فوج نے جگہ جگہ ناکے لگا کر راستے بند کر دیئے۔ کشتواڑ میں مزید دس کشمیری نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اس موقع پر کشمیری پابندیاں توڑتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور بھارتی مظالم کے خلاف اور حق خودارادیت کی حمایت میں مظاہرے کئے۔ کرفیو اور لاک ڈائون کو بھی 154 روز ہو گئے۔ وادی دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہو چکی ہے۔ تعلیمی ادارے‘ کاروباری مراکز بند ہیں۔ ٹرانسپورٹ بھی نہ ہونے کے برابر۔ بھارتی جبر میں کشمیریوں کی زندگی قید ہوکر رہ گئی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزادکشمیر شاخ نے یوم حق خودارادیت کے سلسلے میں اتوار کو اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، مقررین نے اقوام متحدہ سے کشمیر پر منظورکی جانے والی قرار دادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے حریت رہنمائوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے 5جنوری 1949ء کو کشمیر کے حوالے سے منظور کی گئی قرارداد کی اہمیت کو اجاگرکیا اور کہا کہ یہ قرارداد کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو بنیاد فراہم کرتی ہے۔ اس قرارداد میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کو تسلیم کیا گیا ہے اس قرارداد سے بھارت کے انحراف سے خطے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ حریت رہنمائوں نے کہاکہ بھارت پرزوردیا کہ وہ زمینی حقائق کو تسلیم کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے سازگار ماحول پیداکرے۔ مقررین نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ کشمیر کے حوالے سے اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرائے۔ علاقے میں گزشتہ 154روز سے فوجی محاصرہ اور دیگر پابندیاں جاری ہیں جبکہ قابض حکام کی فسطائی ذہنیت اور ہندوتوا دہشت گردی کا اظہار ہورہا ہے۔
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اقوام عالم کے کشمیریوں کے ساتھ کئے وعدے کو71 سال ہو گئے ہیں لیکن افسوس مقبوضہ وادی کے باسیوں کو ان کا حق آج تک نہیں مل سکا۔ یوم حق خودارادیت کے موقع پر انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے پیغام دیتے ہوئے کہا اقوام متحدہ نے تنازعہ جموں وکشمیر حل، کشمیریوں کو حق استصواب رائے دینا تھا، جو تمام بنیادی انسانی حقوق اور آزادیوں کا سرچشمہ ہے۔ا نہوں نے کہا کہ کشمیری بھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیر میں بدترین مصائب، ظلم اور جبرواستبداد کا شکار ہیں، سات دہائیوں بعد بھی روزانہ کشمیریوں کی بنیادی انسانی عزت و وقار پامال ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو حق استصواب رائے دلانا، اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے۔ 5 اگست 2019 کو بھارت نے یکطرفہ غیرقانونی، غیرآئینی اقدامات کیے۔انہوںنے کہا کہ بھارتی غاصبانہ اقدامات کا مقصد مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا اور کشمیریوں کے جائز حق خودارادیت کو نقصان پہنچانا ہے۔دنیا مذموم ارادوں پر مبنی بھارتی غیرقانونی اقدامات مسترد کر چکی، مقبوضہ وادی میں بھارتی جبر بلاروک ٹوک جاری ہے اور روز نئی حدیں چھو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے لاک ڈائون اور محاصرے کو 153 روز ہوچکے ہیں، کرفیو کلاک پر ایک بھی اضافی لمحہ دنیا کے اجتماعی ضمیر پر بوجھ ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارت اقوام متحدہ فوجی مبصر گروپ کشمیر جانے کی اجازت دے۔انہوں نے کہا کہ اگر بھارت اتنا صاف، سچا اور شفاف ہے تو عالمی میڈیا، سول سوسائٹی کو مقبوضہ علاقوں تک رسائی دے۔وزیر خارجہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد، حق خودارادیت کی فراہمی یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کیساتھ ہے جب تک انسانی وقار کیلئے ان کی جائز جدوجہد کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوجاتی، ہم کشمیریوں کی بھرپور سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔