• news

آرمی ترمیمی ایکٹ بل کی حمایت، جے یو آئی ف کی چودھری برادران سے معذرت

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جمعیت علماء اسلام (ف) نے چوہدری برادران سے آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی حمایت کرنے سے معذرت کر لی ہے ۔ اور کہا ہے کہ اس بارے میں پارٹی نے ایک پوزیشن لے لی۔ لہذا اس پر نظر ثانی نہیں کی جا سکتی۔ چوہدری برادران چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہی نے اسلام آباد میں فضل الرحمان سے ملاقات کی جس میں انہوں نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر حمایت مانگی ہے۔ اتوار کو ہونے والی ملاقات صوبائی وزیرعمار یاسر بھی ملاقات میں بھی موجود تھے۔ چوہدری برادران نے آرمی ایکٹ پر مولانافضل الرحمان سے ووٹ دینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک اور قوم کا معاملہ ہے، جے یو آئی ووٹ دے۔ ذرائع کے مطابق آرمی ایکٹ پر اتفاق رائے میں پیش رفت کا امکان ہے۔ چوہدری برادران سے ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جماعت کا مؤقف وضاحت کے ساتھ آچکا ہے کہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی حمایت نہیں کریں گے۔ ہم نے پہلے بھی کہا تھا ہم فوج کو سیاست کے میدان میں نہیں گھسیٹنا چاہتے، حکومت نے فوج اور جنرل باجوہ کو متنازع بنانے کی کوشش کی، فوج کو عدالتی محاذ پر گھسیٹنے سے صورتحال مشکل بنی۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عدالت کے فیصلے سے آشکار ہوا کہ قانونی سقم میں حکومتی نااہلی سامنے آئی، حکومت معاملے کو بلڈوز کرنے کی کوشش کررہی ہے، وقتی طور پر ایمرجنسی نافذ کرکے فیصلوں سے جمہوریت پر اچھے اثرات مرتب نہیں ہوں گے، 6ماہ کا وقت ہے اسمبلی تحلیل کرکے نئی اور جائز اسمبلی سے قانون پاس کرایا جائے۔ سربراہ جے یو آئی(ف) کہا کہ شہباز شریف سے رابطہ کرکے کہا ہے کہ آپ کی جماعت کا فرض تھا اپوزیشن کو اکٹھا کرتے، کسی پارٹی کا موقف سخت ہوتا ہے کسی کا نرم ہوتا ہے، درمیانی راستہ نکالا جا سکتا ہے، اپوزیشن لیڈر کو اپوزیشن کے مشترکہ موقف کی ذمہ داری پوری کرناچاہیے تھی۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ جعلی اسمبلی کو انتہائی حساس معاملے پر قانون سازی کی اجازت نہیں دے سکتے، حکومت کی جانب سے ترمیمی بل کے مسودے پر اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، پارٹی نے بل کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ حتمی فیصلہ پارلیمانی پارٹی کرے گی۔پرویز الہیٰ نے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے رات گئے پھر ان کی رہائش پر ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں آرمی ایکٹ میں ترمیم سے متعلق قانون سازی پر مشاورت کی گئی۔ پرویز الہیٰ نے مولانا فضل الرحمن سے ایک روز میں دوسری بار ملاقات کی۔

ای پیپر-دی نیشن