• news

مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کی گھر گھر تلاشی، اقوام متحدہ سمیت عالمی ادارے محکوم کشمیریوں کی مدد کریں: علی گیلانی

سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی محاصر ہ پیر کو155ویں روز بھی جاری رہا۔ی فوجی محاصرے اور لاک ڈائون کی وجہ سے وادی کشمیر اور جموں خطے کے مسلم اکثریتی علاقوں میں لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ موسم سرما کی شدت اور سرینگر جموں شاہراہ کی بندش نے محصور کشمیریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ کے پی آئی کے مطابق شمالی کشمیر کے قصبے بارہمولہ کے علاقے مگری پورہ پلہالن میں بھارتی فورسز نے بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی ۔ بھارتی فو کی 29 آر آر ، ایس او جی پتن اور سی آر پی ایف نے مگری پورہ پلہالن میں تلاشی لی۔فوجیوں نے گاوں کی گھر گھر تلاشی لی۔ تاہم کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔پیر کے روز صبح تک تلاشی کی کاروائی جاری تھی۔دریں اثنا ، شمالی کشمیر کے بانڈی پور ضلع کے کیہنوسہ علاقے میں حادثے کے نتیجے میں ایک خاتون کی موت ہوگئی جبکہ چار افراد زخمی ہوگئے۔مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع سامبا میں بی ایس ایف کیمپ میں بارود سے بھرے مشکوک پارسل آنے کی اطلاع پر پولیس نے اسے ضبط کر لیا۔اس پارسل میں 100 گرام دھماکہ خیز پاوڈر اور ایک بیٹری تھی پولیس نے دعوی کیا ہے کہ بی ایس ایف کمانڈنٹ کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔جموں کشمیر انجمن سیرت کمیٹی کے کنوئنیر خواجہ نعیم الحسن نے بھارتی فورسز کے ہاتھوں صوبہ جموں کے ضلع کشتواڑ میں ایک درجن سے ذیادہ مسلمان نوجوانوں کے خلاف مقدمات اوربلا جواز چھاپوں کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کے مسلم اکثریتی اضلاع میں مسلمانوں کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ کشمیریوں کے خلاف نئی دہلی کے جرائم پر اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کی طرف سے مجرمانہ خاموشی کی وجہ سے کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی جاری اور بے گناہ کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہے۔کے پی آئی کے مطابق انہوں نے بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی حقوق کے تحفظ اور دنیا میں امن کو فروغ دینے کے لئے مقبوضہ کشمیر کے محکوم عوام کی مدد کریں۔سری نگر میں جاری ایک بیان میں ، سید علی گیلانی نے کہا کہ سات دہائیوں کے بعد بھی 1949 میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظور قرارداد پر عمل درمد نہیں کیا گیا5 جنوری کی قرارداد ، تنازعہ کشمیر کے ایک پرامن اور پائیدار حل پیش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے جواز اور صداقت سے انکار نہیں کرسکتا جو تنازعہ کشمیر کی بنیاد ہے اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق اس کے پرامن تصفیے کی ضمانت دیتا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے میں ناکام ہوچکی ہے ، عالمی برادری مظلوم کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حق سمیت بنیادی حقوق کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کر ے ۔گیلانی نے سوپور قتل عام کے شہدا اور متاثرین کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔

ای پیپر-دی نیشن