• news

رواں برس پاکستان کی شرح نمو 2.4 فیصد رہے گی، بجٹ خسارے میں اضافہ ہوا: عالمی بنک

لاہور (کامرس رپورٹر) عالمی بنک نے پاکستان کی شرح نمو کے تخمینے میں کمی کر دی ہے۔ موجودہ حکومت نے رواں مالی سال اقتصادی ترقی کا ہدف 4 فیصد مقرر کیا تھا لیکن عالمی بنک کے مطابق رواں مالی سال اقتصادی ترقی کی شرح صرف 2.4 فیصد تک رہے گی۔ بجٹ خسارے میں توقعات سے زیادہ اضافہ ہوا۔ تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سخت مانیٹری پالیسی کی وجہ سے رواں مالی سال پاکستان کی سالانہ شرح نمو 2.4 فیصد تک رہے گی۔ جون 2019 میں اقتصادی ترقی کی شرح 2.7 فیصد ہونے کا امکان ظاہر کیا تھا۔ اگلے مالی سال 2021 میں اقتصادی ترقی کی شرح 3 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے تاہم یہ شرح بھی پہلے تخمینے سے ایک فیصد کم ہے جبکہ مالی سال 2022 میں شرح نمو 3.9 فیصد تک جا سکتی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا میں پاکستان کے سوا دوسرے ممالک میں مہنگائی کی شرح بھی کنٹرول میں رہی جبکہ پاکستان میں ٹیکسوں کی وصولی کے نظام میں اصلاحات نا ہونے کی وجہ سے مالیاتی خسارے میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ عالمی بنک نے رواں سال بنگلہ دیش میں ترقی کی شرح 7 فیصد سے زیادہ رہنے جبکہ بھارت میں شرح نمو 5 فیصد تک کم ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ عالمی بینک کے مطابق پاکستان اور بھارت میں اقتصادی سرگرمیاں سست ہونے کی وجہ سے مجموعی طور پر جنوبی ایشا کی شرح نمو بھی 2019 میں پہلے تخمینے سے 1.5 فیصد کم 4.9 فیصد تک رہنے کا اندازہ ہے جبکہ سال 2020 میں خطے کی شرح نمو 5.5 فیصد تک بلند ہونے کا امکان ہے۔ روپے کی قدر میں کمی کے باعث افراط زر میں قرضوں پر سود کی ادائیگی میں اضافہ ہوا۔

ای پیپر-دی نیشن