• news

ریکوڈک کیس: پاکستان نے 6 ارب ڈالر کا جرمانہ رکوانے کیلئے امریکی عدالت سے رجوع کر لیا

واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان نے ریکوڈک کیس میں عائد 6 ارب ڈالر کے جرمانے کو روکنے کے لیے امریکہ عدالت سے رجوع کر لیا۔ ذرائع کے مطابق نیو یارک سے تعلق رکھنے والی قانونی پبلیکیشن لا 360نے یہ کیا کہ آسٹریلوی کاپر کمپنی ٹیتھیان کاپر پرائیوٹ لمیٹڈ نے صوبہ بلوچستان میں مسترد شدہ مائیننگ منصوبے کے تنازع پر گزشتہ برس کیس جیتا تھا جس کے بعد پاکستان کو 6 ارب ڈالر کو ادا کرنے کا کہا گیا ہے۔ تاہم اب اس معاملے پر پاکستان نے امریکی وفاقی عدالت سے رجوع کر لیا، جہاں مؤقف اپنایا گیا فیصلے پر عملدرآمد سے ان کے سیاسی و معاشی استحکام پر تباہ کن نتائج سامنے آئیں گے۔ جمعہ کو عدالت میں جمع کرائے گئے ایک مختصر بیان میں، پاکستان نے اعتراض کیا کہ ٹیتھیان قانونی چارہ جوئی کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے کیونکہ وہ متعدد طریقہ کار کی غلطیوں کی ایوارڈ (ٹھیکہ) منسوخ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ ایوارڈ انٹرنیشنل سینٹر فار سیٹلمنٹ آف انویسٹنٹ ڈسپوٹس (آئی آئی ڈی) کے ذریعہ جاری کیا جانے والا اب تک کا درسرا سب سے بڑا ایوارڈ ہے اور یہ پاکستان کی مجموعی ملکی پیداوار کا 2 فیصد اور اس کے کل مائع غیر ملکی ذخائر کا 40 فیصد ہے۔ پاکستان نے اپنے بیان میں کہا ہماری معیشت کو پہلے ہی کئی چیلنجز اور خامیوں کا سامنا ہے اور اس ایوارڈ کے نفاذ سے حکومت اور معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی ایم ایف) سے گزشتہ سال موصول ہونے والے 6 ارب ڈالر کے قرض کی مؤثر انداز میں نفی ہو گی پاکستان نے نشاندہی کی آئی سی ایس آئیڈی کے سکریٹری جنرل نے گزشتہ سال کے مہینے میں اسے روکنے کی درخواست رجسٹرڈ کرتے ہوئے ایوارڈ کے نفاذ پر حکم امتناع دیا۔ برآں اس قانونی چارہ جوئی کو روکنے کے فوائد بہت زیادہ ہیں۔ پاکستان نے دلیل دی کہ، حکم امتناع سے نہ صرف اس عدالت کے فیصلے کے نفاذ کے عزم سی ایس آئی ڈی کے ایوارڈ کو منسوخ کرنے کے عزم کے درمیان متضاد نتائج کے امکان سے جا سکے گا اس سے اپیل اور اس کے بعد ہونے والی قانونی چارہ جوئی کے وقت اور اخراجات ختم کی کیا جا سکتا ہے۔ مختصر بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ ٹربیونل نے بین الاقوامی قوانین کو نظر انداز کیا اور نقصانات تخمینہ لگانے کے لیے جس غلط طریقہ کار پر انحصار کیا گیا اس کی اجازت یا وضاحت طلب کی گئی تھی اور اس کی وجہ سے روایتی ماڈل سے جتنا تخمینہ سامنے آنا تھا اس سے بہت زیادہ کا اندازہ لگایا گیا۔ پاکستان نے مؤقف اپنایا کہ ’’ٹیتھیان کو ایوارڈ دیے جانے میں رعایتی نقد کے بہاؤ کے طریقہ کا استعمال منصوبے کے لیے متعدد خدشات اور غیر یقینیوں کا محاسبہ کرنے میں ناکام ثابت ہو۔

ای پیپر-دی نیشن