• news

ہماری پالیسیاں نچلے طبقے کیلئے ہیں جہاں کرپشن نظر آئے شہری نشاندہی کریں: عمران

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جس کسی کو ملک میں جہاں بھی کرپشن نظر آئے اس کی نشاندہی وزیرا عظم ویب پورٹل پر کرے تاکہ بدعنوان عناصر کا قلع قمع کیا جا سکے۔ حکومت کی جانب سے 190 ارب روپے سے شروع کردہ احساس پروگرام ملک کے غریب و متوسط طبقے کی زندگی میں بہت سی سہولتیں لانے کا باعث بن رہا ہے، ہماری تمام پالیسیاں نچلے طبقے کو اوپر اٹھانے کیلئے ہیں۔ پاکستان میں برسراقتدار رہنے والی حکومتیں عام آدمی کے بجائے اشرافیہ کیلئے پالیسیاں بنا کر مخصوص با اثر طبقے کو نوازتی رہیں۔ یوٹیلیٹی سٹورز پر اشیائے صرف کی سستے داموں فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے جبکہ غریب طبقے کیلئے ماہانہ سستے راشن کا حصول ممکن بنانے کیلئے راشن کارڈز بھی متعارف کرائے جا رہے ہیں۔2020ء پاکستان اور اس کے عوام کی خوشحالی کا سال ہو گا اور اس سال ہماری پالیسیوں کا مرکز و محور عام پاکستانی شہریوں بشمول کم تنخواہ دار طبقے کا معیار زندگی بلند کرنا، ان کیلئے زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنا، ملازمتوں اور روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہو گا۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کو نوشہرہ میں اضاخیل ڈرائی پورٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ کا سلسلہ بتدریج وسیع کیا جا رہا ہے اور یہ سہولت ملک کے تمام غریب خاندانوں تک پہنچائی جا رہی ہے تا کہ یہ خاندان صحت کے مسائل اور علاج معالجے کے اخراجات کی الجھنوں سے بچ جائیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ رواں سال ہائوسنگ کے شعبے میں حکومت کی 50لاکھ گھروں کی تعمیر کا عمل بھی شروع ہو رہا ہے جس سے کم آمدنی والا طبقہ اپنے لئے باآسانی گھر بنا سکے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے اربوں روپے مالیت کی سرکاری اراضی قابضین سے واگزار کرائی ہے اور اس سلسلے میں تفصیلات آئندہ ہفتے قوم کے سامنے لائی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا اولین مقصد پاکستان کو فلاحی ریا ست بنانا ہے اور 2020ء اس جانب پیش قدمی کا سال ثابت ہو گا ۔ عمران خان نے کہا کہ انگریز اس ملک میں ریلوے کا بہترین نظام چھوڑ کر گیا تھا لیکن پچھلے 70سال کے دوران یہ نظام مزید بہتر ہونے اور پھیلنے کے بجائے کمزور ہوا اور سکڑ گیا جس کی وجہ یہ ہے کہ ریلوے عام آدمی کی سواری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حکومتوں کے دور میں امیر کیلئے الگ اور غریب کیلئے الگ نظام رائج رہا۔ مخصوص با اثر اور سرمایہ دار طبقہ اس نظام میں پھلتا پھولتا رہا جبکہ غریب اور عام آدمی کا کوئی پرسان حال نہیں تھا۔ اچھی نوکریاں، اچھی تعلیم، علاج معالجے کی اچھی سہولیات اسی مخصوص طبقے کیلئے فراہم کی جاتی ہیں، طاقتور مجرم دندناتے رہے اور جیلوں میں قید بے کس و لاچار افراد کی فکر کسی نے نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ نظام نہیں چلے گا۔ اب غریب اور عام آدمی کی فلا ح و بہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے اور حکومتی پالیسیاں غریب اور عام آدمی کی ضروریات و تکالیف کو سامنے رکھ کر ترتیب دی جا رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے ریلوے میں اصلا حات اور اس کی آمدن میں اضافہ کرنے پر وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کی کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی کارپوریشنز کے خسارے کے باعث حکومت کو ہر سال 500 ارب روپے کا نقصان برداشت کر نا پڑ رہا ہے اور یہ نقصان در حقیقت پاکستان کے شہریوں کو اٹھانا پڑتا ہے۔ انہوں نے ریلوے حکام کو ہدایت کی کہ وہ ریلوے کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کیلئے محنت کریں اور ریلوے کی اراضی کو منافع بخش انداز میں استعمال میں لائیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ایم ایل ون پاکستان ریلویز میں انقلابی تبدیلیاں لائے گی، ریلوے کو اب پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ مقابلہ کرناہے، نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام سے 40 انڈسٹریاں چلیں گی، روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔ ریلوے مزدور اور انجینئر کو کہتا ہوں کہ حکومت کوئی سفارش نہیں لائے گی۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے اضاخیل ڈرائی پورٹ کا نام اضاخیل پیر پائی رکھنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہاکہ اس میں بروقت 3 ٹرینیں آ سکتی ہیں۔ ریلوے مسافروں میں 70 لاکھ افراد کا اضافہ کیا۔ رواں ماہ 11مسافر ٹرینیں نجی شعبے کے حوالے کر دیں گے۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ریلوے کے ایک گارڈ کے بیٹے نے 350ٹرینوں میں ٹریکر لگا دیئے۔ انہوں نے کہا کہ و زیر اعظم عمران خان سچے اور سیدھے انسان ہیں۔ میں خود بھی احتساب آرڈیننس کا مخالف ہوں۔ میں نے کہا تھا کہ پرویز خٹک جا رہا ہے جبکہ اپوزیشن تیار بیٹھی ہوگی۔ تقریب سے وزیر دفاع پرویز خٹک نے بھی خطاب کیا۔

ای پیپر-دی نیشن