• news
  • image

لاٹری ٹکٹ اور کیوپڈ مہاراج

وہ کہتے ہیں نا، کہ قسمت بنانے والا جب بھی دیتا ہے تو چھپر پھاڑ کر دیتا ہے۔ مطلب یہ کہ قدرت جس کو چاہے جتن نوازے، جب اور جہاں چاہے کسی کی قسمت کو چار چاند لگ جائیں۔ بس قسمت مہرباں ہونی چاہیے۔ یہ خبر تقریباً تمام ٹی وی چینلز پر بہت سے لوگوں نے دیکھی ہو گی کہ شارجہ میں رہنے والے ایک شخص نے بھارت کی لاٹری کمپنی کا ایک ٹکٹ قسمت آزمانے کے لئے خریدا تھا، قسمت کچھ اس طرح مہربان ہوئی کہ اس شخص کے نام لاٹری نکل آئی۔ جب لاٹری کمپنی کے ایک ذمے دار افسر نے ٹیلیفون پر اس شخص سے رابطہ کر کے بتایا کہ آپ کی لاٹری نکلی ہے تو اُسے قطعاً یقین نہ آیا، اس نے سمجھا، کوئی واقف کار یا دوست اُسے بیوقوف بنا رہا ہے۔ اس شخص نے جواب دیا کہ بھائی! کیوں مذاق کر رہے ہو، میری قسمت ایسی نہیں کہ کروڑوں کی لاٹری میرے نام نکل آئے۔ میں نے تو بس یوں ہی لاٹری ٹکٹ خریدا تھا۔ تاہم جب لاٹری کمپنی کے افسر نے پوری سنجیدگی سے اُسے بتایا کہ کوئی مذاق نہیں ہو رہا، آپ کو مبارک ہو، آپ کروڑوں روپے کی لاٹری جیت گئے ہیں تو تب اُسے یقین آیا۔ بے ساختہ اس کے منہ سے نکلا، اوپر والا جب دیتا ہے تو چھپڑ پھاڑ کر دیتا ہے۔ یہ تو مقدر اور قسمت کے حوالے سے ’’خوشخبری‘‘ کی بات تھی۔ لاٹری ٹکٹ نکلنے کے اس وقعہ کے ساتھ ایک اور حیران کن واقعہ بھی ذرائع ابلاغ میں رپورٹ ہوا ہے کہ بھارت کی ریاست کیرالہ میںکیوپڈ مہاراج 67 سالہ چانیا مینن اور 65 سالہ لکشمی مال پر مہربان ہو گئے اور اس معمر جوڑے کی شادی بھی کروا دی۔ اسے کہتے ہیں، من موجی کیوپڈ مہاراج جب اور جہاں چاہے، اپنا کام دکھا دیتا ہے، بس اس کے مہربان ہونے کی دیر ہے۔ ہوایوں کہ چانیا مینن اور لکشمی مال غربت کے باعث ایک سرکاری اولڈ ہوم میں رہتے تھے۔ وہیں ان کی روائتی بات چیت، محبت بھری باتوں میں تبدیل ہو گئی۔ کیوپڈ مہاراج نے ایک تیر سے دو شکار کئے۔ جب چانیا مینن نے ڈرتے ڈرتے لکشمی مال کو بتایا کہ وہ اسے پسند کرنے لگا ہے، اس عمر میں بھی اس کا دل محبت بھرے گیت جھوم جھوم کر گاتا ہے اور رات کو سوتے میں اسی لکشمی مال کے خواب آتے ہیں تو 65 سالہ لکشمی مال نے جواب میں شرماتے ہوئے اُسے بتایا کہ وہ بھی اسے پسند کرتی ہے اور اس ے دل پر بھی کیوپڈ مہاراج نے تیر چلا کر گھائل کیا ہوا ہے تو اس معمر جوڑے نے ایک دوسرے کے ہاتھ تھام کر مرتے دم تک ساتھ نباہنے کا وعدہ کیا اور پھر خبر جنگل کی آگ کی طرح پورے اولڈ ہوم میں پھیل گئی۔ سیانے صدیوں پہلے کہہ گئے ہیں کہ عشق نہ پچھے ذات تو درست ہی کہا گیا۔ کیوپڈ مہاراج مہربان ہو جائے تو وہ عمر کی بڑی سے بڑی حد کی بھی پرواہ نہیں کرتا اور اس کا ثبوت یہ ہے کہ چانیا اور لکشمی معمر جوڑا ہوتے ہوئے ناصرف ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہوئے بلکہ غربت کی زندگی میں بھی محبت اور چاہت کی دولت سے مالا مال ہو گئے۔
کیوپڈ مہاراج نے اُنہیں صرف ایک دوسرے کی محبت میں ہی گرفتار نہیں کیا، بلکہ ان کو رشتہ ازدواج میں بھی باندھ دیا۔ اولڈ ہوم کی انتظامیہ اور وہاں مقیم دیگر ممبران کے دل میں بھی اس معمر جوڑے کے لئے محبت کے جذبات بھر دیئے، جس کے بعد اُن کی شادی کی تیاریاں ہونے لگیں۔ پھر معمر جوڑے کو مقامی رسومات کے بعد ایک دوسرے کے گلے میں شادی کی مالائیں پہنانے کا موقع دیا۔ جس کے بعد چانیا اور لکشمی ایک دوسرے کے ہو گئے۔ یہ معمر جوڑا خوش قسمت ہے کہ انہیں محبت کی شاہراہ پر ایک دوسرے کا ہاتھ تھام کر سفر کا موقع مل گیا، ورنہ عمر کے اس حصے میں لوگ مایاسی، ناکامی اور محرومی کی اذیت برداشت کیا کرتے ہیں۔ بلاشبہ قسمت کے کھیل نرالے ہوتے ہیں۔ اس دور میں جب دنیا میں ہر طرف سے نفرت کی آگ بھڑکانے کا کام ہو رہا ہے۔ دلوں کی دوریوں کے لئے مختلف حربے استعمال کئے جا رہے ہیں تو یہ بہت غنیمت ہے کہ کچھ لوگ محبت، امن اور قرتبوں کے جذبات کو فروغ دینے کی طرف سچے دل اور بھرپور جذبے کے ساتھ اپنا کردار ادا کرتے ہیں اور ان کی ایسی کاوشوں کی پذیرائی کرنے والے بھی قدم آگے بڑھا کر اور محبت کے گیت گانے والوں کی آواز میں آواز ملانے کا کام کر رہے ہیں۔ دراصل محبت کا جذبہ بہت بڑی قوت ہے۔ دنیا میں سب لوگ اپنے اپنے عقیدے اور ایمان کے کیوپڈ مہاراج کی دین سمجھتا ہے، اصل کام محبت اور اس کے جذبے کو پھیلانا ہے، جو ایک خاص حوالے سے اس معاشرے اور دنیا کے ہر کونے میں پھیلتا چلا جا رہا ہے۔ اس پر ہمیں دنیا بنانے والے کا شکر گزار رہتے ہوئے محبت اور امن کے فروغ کے لئے اپنا کردار ادا کرتے رہنے کی شدید ضرورت ہے۔ محبت اور امن کا جذبہ چاہے انفرادی ہو یا اجتماعی، اسے غیر معمولی اہمیت دیتے ہوئے پھیلاتے رہنا چاہیے کہ اس دنیا میں آج محبت اور امن کے گیت دلوں سے فضاؤں تک پھیلتے رہنے کا فریضہ خاص اہمیت اختیار کر چکا ہے کہ آنے والی نسلوں کو ہم یہی تحفہ دے سکتے ہیں۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن