• news

متحدہ اتحادی رہی تو بھی واپس جائیگی: رانا ثناء اللہ، فیصلہ خوش آئند، ہماری پیشکش برقرار: سعید غنی ناصر شاہ

فیصل آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کو منانے کا وزیراعظم کا ٹاسک بے سود ہو گا۔ فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) جتنی جلدی قوم کی جان چھوڑ دے اتنا ہی ملک کے لیے اچھا ہے۔ عوام کا مہنگائی کی وجہ سے برا حال ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوام سے دو وقت کا کھانا بھی چھین لیا ہے، ہسپتالوں میں ہمارے دور میں فری میڈیسن ملتی تھی مگر اب وہ بھی ختم ہو چکی۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے وزارت عظمی کے الیکشن میں 176 ووٹ لیے تھے، 5 ووٹ اِدھر اْدھر ہوجائیں تو حکومت کا مینڈیٹ ختم ہوجائے گا، آج کا واقعہ اگلے تین ماہ میں ہونے والی پیشرفت کا نقطہ آغاز بھی ہو سکتا ہے۔ معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان پر تنقید کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ فردوس عاشق اعوان بیان کیسے دے رہی ہیں، ان کے پرس سے بہت کچھ نکل سکتا ہے۔ امریکہ ایران کشیدگی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس کوئی پالیسی نہیں،کیسے کسی میں صلح کروائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان ہاؤس تبدیلی کی کوششیں ہمارا جنون ہے۔ پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کی اکثریت ایک جیسی ہے۔ آج جو پیش رفت ہوئی، اس سے اگلے تین اور چھ ماہ میں حکومت ختم ہو سکتی ہے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آرمی ایکٹ کی حمایت کا اعلان مسلم لیگ (ن) کا فیصلہ تھا۔ ملک کے ادارے کی خاطر یہ فیصلہ کیا گیا۔ ہم نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق انہیں ووٹ دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایم کیو ایم اگر دوبارہ ان کی اتحادی بنے گی تو واپس چلی جائے گی۔ ووٹ کو عزت دینے کا نعرہ نواز شریف نے لگایا مگر اب ہر ووٹر یہ ہی نعرہ لگا رہا ہے۔
کراچی (نیوز رپورٹر) سندھ کے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے تمام اتحادی ان سے ناراض ہیں، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے لیے پیپلزپارٹی کی پیش کش اب بھی برقرار ہے۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کو پیپلزپارٹی کی آفر کے بعد امید تھی کہ وفاقی حکومت اپنے اتحادی سے وعدے پورے کرے گی، ہم نے وفاق کو کراچی میں ترقیاتی کام کرنے سے کبھی نہیں روکا۔ خیال رہے کہ گذشہ ماہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ایم کیو ایم کو وزیراعظم عمران خان کی حکومت گرانے میں ساتھ دینے کے بدلے سندھ میں وزارتیں دینے کی پیشکش کی تھی جس کے بعد بھی حکومت کی جانب سے ایم کیو ایم سے رابطہ کرکے ان کے مطالبات پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ ایم کیو ایم کا وفاقی کابینہ سے علیحدہ ہونے کے سوال پر ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ خالد مقبول صدیقی نے سوچ سمجھ کر یہ فیصلہ کیا ہوگا، سیاسی جماعتوں میں مشاورت اور ایک دوسرے سے بات چیت ہوتی ہے، ہم نے ایم کیو ایم کو ایک پیش کش کی تھی جو اب بھی قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پیش کش کے بعد وفاقی حکومت کے نمائندوں نے ایم کیو ایم سے بات چیت کی تھی، ہمیں امید ہے کہ وزیراعظم کراچی کے مسائل کے حل کے لیے خطیر رقم دیں گے، وفاق نے کراچی کے لیے 162 ارب کا اعلان کیا تھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پالیسیوں کی وجہ سے ان کے اصل لوگ پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔ وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما خالد مقبول صدیقی کے وفاقی کابینہ سے استعفیٰ دینے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں یہ فیصلہ بہت پہلے کرلینا چاہئے تھا۔ سعید غنی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے نہ صرف عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا نہیں کیا بلکہ انہوں نے اپنے اتحادیوں سے کئے گئے وعدوں کو بھی بھلا دیا۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے واضح کیا کہ متحدہ قومی موومنٹ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے کہنے پر وفاقی کابینہ کو نہیں چھوڑا بلکہ یہ ان کا اپنا فیصلہ تھا۔ یہ فیصلہ خود متحدہ قومی موومنٹ نے ہی کرنا ہے ، کہ وہ سندھ حکومت کا حصہ بننا چاہتے ہیں کہ نہیں۔سعید غنی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری یہ بات باربار کہتے رہے ہیں کہ وفاقی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں۔صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کراچی میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے کئے گئے اپنے وعدوں میں سے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے لئے مختص کئے گئے 162 ارب روپے میں سے ایک روپیہ بھی نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے لوگوں کو مہنگائی اور بیروزگاری کے سواکچھ نہیں دیا۔ سعید غنی نے کہا کہ جب تک پاکستان تحریک انصاف کی حکومت قائم رہے گی، تب تک کسی اچھے کام یا خوشخبری کی امید رکھنا بے کار ہے۔آئی این پی کے مطابق پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ دیکھنا یہ ہے ایم کیو ایم اپنے فیصلے پر کتنی ثابت قدم ہوتی ہے، خرید وفروخت کے سوداگر دوبارہ کراچی آ رہے ہیں، ایم کیو ایم قیادت پر منحصر ہے کہ وہ جہانگیر ترین کے جھانسے میں آتی ہے یا نہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی خواہش ہے کہ ایم کیو ایم اپنے ووٹروں کی خدمت کرے۔ عمران کا ہر وعدہ برف پر تحریر ہوتا ہے، وہ اپنے اتحادیوں سے کئے ہوئے وعدے بھول گئے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن