مقبوضہ کشمیر: 3 نوجوان شہید، بربریت کیخلاف مظاہرے، 30 گرفتار، عدالتی حکم کے باوجود انٹرنیٹ سروس بحال نہ ہو سکی
سری نگر (کے پی آئی+ نوائے وقت رپورٹ) جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں 3 کشمیری نوجوانوں کو گولی مار کر شہید کر دیا ہے۔ بھارتی فوج نے پلوامہ ضلع کے ترال علاقے میں اتوار کو محاصرے اور تلاشی کارروائی کے دوران ان نوجوانوں کو نشانہ بنایا۔ علاقے میں فوجی آپریشن جاری ہے۔ اننت ناگ میں دو نوجوانوں نوید بابو اور نصیر احمد کو گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے ان کی تحویل سے ایک پستول اور اے کے 47 برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے۔ ادھر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا محاسرہ اتوار کومسلسل161 ویں روز بھی جاری رہا جس کے باعث خوف اور بے یقینی کی صورتحال بدستور برقرارہے۔ سینئر حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ نے کہا ہے کہ نئی دہلی میں مقیم غیر ملکی سفیروںکا حالیہ دورہ کشمیر بھارتی سفارتکاری کی ایک اور بے سود مشق ہے۔ ایک بیان میں کہا کہ دنیا تنازعہ کشمیر، کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور سلامتی کونسل میں کشمیر پر ہونے والے حالیہ بند کمرہ اجلاسوں سے اچھی طرح باخبر ہے۔ بھارتی حکومت نے مقبوضہ وادی میں اپنے مسلمان حامی سیاسی رہنمائوں پر مشتمل نئی سیاسی جماعت کے قیام کی کوشش شروع کر دی ہے۔ نئی سیاسی جماعت سب سے پرانی سیاسی جماعت نیشنل کانفرنس اور اس کی روایتی حریف پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی متبادل ہوگی۔ امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق مختصر وقت میں جماعت کو اس قابل بنایا جائے گا کہ مجوزہ اسمبلی انتخابات میں مدمقابل سیاسی جماعتوں کا فعال طورپر مقابلہ کر سکے۔ شہید ہونے والے ایک نوجوان کی شناخت حمد خان کے نام سے ہوئی ہے‘ نوجوانوں کی شہادت پر علاقہ مکین بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے اور بھارتی فوج کی جارحیت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ قابض بھارتی فوج کے ترجمان نے روایتی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہید ہونے والوں کو نوجوانوں کو دہشت گرد ثابت کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان مسلح تھے اور سیکیورٹی فورسز کیساتھ مقابلے میں ہلاک ہوئے۔ واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے وادی میں معمولات زندگی تاحال مکمل طور پر بحال نہیں ہو سکی ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود انٹر نیٹ سروس سمیت بنیادی حق معطل ہیں۔ سری نگر سمیت کئی علاقوں سے 30 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ غیرملکی سفیروں کے دورے کی حریت کانفرنس نے مذمت کی ہے۔ ترجمان حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ ایسے اقدامات سے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت بدل نہیں سکتی۔