• news

لاہور سمیت کئی شہروں میں بارش،مزید، 13 افراد جاں بحق، 30 زخمی: آزاد کشمیر، برفانی تودوں سے 13 مارے گئے

لاہور، ننکانہ، کوئٹہ، ملتان، عباسپور، کوئٹہ (سپورٹس رپورٹر+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار+ نیوز ڈیسک+ نوائے وقت رپورٹ+ ریاض خواجہ) ملک بھر کے مختلف شہروں میں بارش کے باعث مکانوں کی چھتیں گرنے کے واقعات میں بچی اور خواتین سمیت مزید 13افراد جاں بحق 30 زخمی ہو گئے، دو بھینسیں بھی چھت گرنے سے ہلاک ہو گئیں۔ تفصیلات کے مطابق راجن پور کے علاقہ داجل میں بارش کے باعث مکان کی چھت گر گئی جس کے نتیجہ میں آٹھ افراد ملبہ تلے دب گئے۔ ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر تین نعشوں اور پانچ زخمیوں کو نکال کر تحصیل ہیڈکوارٹرز ہسپتال جام پور منتقل کر دیا ہے۔ جبکہ سکھر کے علاقہ نیوپنڈ میں بارش سے ایک مکان کی چھت گرنے کے نتیجہ میں ملبہ تلے دب کر ایک بچی جاں بحق اور چھ افراد زخمی ہو گئے ۔ زخمیوں میں دو خواتین اور دو بچے شامل ہیں۔ مکان کی چھت گزشتہ رات ہونے والی بارش کے باعث گری۔ جھنگ میں بھی بارش سے چھت گری، ننکانہ واربرٹن، کھوکھراں گائوں میں بھی چھت گرنے سے 3 افراد زخمی ہو گئے۔ اٹک کے گاں شکردرہ محلہ ڈھوک ذوالفقاریاں میں گیس لیکیج نے گھر کی چھت گرا دی، حادثے میں میاں بیوی شدید زخمی ہو گئے۔ خانیوال کے علاقے ممدال میں مکان کی چھت گر گئی۔ ملبے تلے دب کر دو لڑکیاں موقع پر جاں بحق ہو گئیں۔ قصور کے علاقے کلچہ معدونا میں بارش مکان کی چھت کو لے بیٹھی۔ تین افراد ملبے تلے دبنے سے زخمی ہو گئے، بچی کی حالت تشویش ناک ہے۔ ژوب کے علاقے نیو ناصر آباد میں کمرے کی چھت گر نے سے ماں بیٹا جاں بحق ایک شخص زخمی ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق ژوب میں شدید بارش و برف باری کے باعث نیو ناصر اباد میں مکان کی چھت گرنے سے ماں بیٹا جاں بحق جبکہ ایک شخص زخمی ہوگیا مرنے والوں میں 45سالہ خاتون نیکو بی بی اور تین سالہ بچہ اول خان شامل ہیں ژوب میں دو دن میں برفباری سے چھت گرنے سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 8 ہوگئی واقعات میں 3افراد زخمی بھی ہوئے سردی سے ایک شخص چل بسا۔ بلوچستان میں 3روز کے دوران بارشوں برفباری کے باعث 22 افراد جاں بحق28 زخمی ہوئے ہیں برفباری کے سبب کوئٹہ کا اندرون ملک سے رابطہ منقطع کئی پروازیں منسوخ ہو گئیں، گیس اور بجلی نہ ہونے کے باعث شدید سردی میں شہری مختلف مسائل سے دوچار ہیں۔ بلوچستان میں بارشوں اور برفباری نے تباہی مچا دی کوئٹہ ،ژوب ، پشین ،چمن ، قلعہ سیف اللہ ، شیرانی اور خضدار میں مکانات کی چھتیں گرنے ، گیس لیکیج اور قومی شاہراہ پر ٹریفک حادثات میںبچوں اور خواتین سمیت 22 افراد جاں بحق ،28 زخمی ہوگئے ، کوئٹہ میں بجلی کے20 فیڈرٹرپ کر گئے عوام لکڑی اور کوئلہ جلاکر سردی کی شدت کو کم کرنے میں مصروف ہیں۔ کوئٹہ سمیت دیگر علاقوں میں سرد ہوائیں چلیں تو ہر جگہ قلفی جم گئی۔ شہری مزید نقصان سے بچنے کے لئے گھر کی چھتوں اور سڑکوں سے برف صاف کرتے رہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران زیارت میں2 ، کوئٹہ 1 فٹ ،ژوب میں 9 انچ برف پڑی جبکہ اورماڑہ 40 ، خضدار، پشین 20، بارکھان 17، جیوانی میں 14ملی میٹر بارش ہوئی ، محکمہ موسمیات کے مطابق زیارت میں درجہ حرات منفی 6، ژوب اور کوئٹہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔ بارش اور برف برسانے والا سسٹم توبلوچستان سے نکل چکا لیکن سردی کی شدت بڑھے گی اور درجہ حرارت مزید کم ہونے کا خدشہ ہے۔ چمن کے علاقے میں شدید سردی کے باعث ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق چمن کی تحصیل دوبندی کے علاقے فراغ میں راستہ بھولنے والا شخص آدم خان سردی کے باعث جاں بحق ہوگیا جس کی نعش آج ملی ہے۔ لاہور سمیت ملک کے مختلف حصوں میں موسم سرما کی بارشوں کے موجودہ سلسلہ کی وجہ سے سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے۔ تاہم محکمہ موسمیات کے مطابق منگل کے روز ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم سرد اور خشک جبکہ گلگت بلتستان میں مطلع جزوی ابر آلود رہنے کے ساتھ ہلکی بارش اور پہاڑوں پر برفباری کی توقع ہے۔ پنجاب اور بالائی سندھ کے میدانی علاقوں میں رات اور صبح کے اوقات میں دھند پڑنے کا امکان ہے۔ گذشتہ 24 گھنٹے کا موسم بلوچستان ، خیبرپختونخوا، پنجاب، گلگت بلتستان اور کشمیر کے تمام اضلاع میں اکثر مقامات پر بارش ہوئی۔ اس دوران مالم جبہ ، کالام، پاراچنار بگروٹ، سکردو، ہنزہ، استور، پٹن، چلاس،دروش، گلگت، گوپیس، بونجی، میرکھنی اور مری میں برفباری بھی ریکارڈ ہوئی۔ بیدیاں روڈ پر بارش کے باعث بوسیدہ چھت گرنے سے ایک شخص زخمی ہو گیا جسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ریسکیو کے مطابق بیدیاں روڈ کے علاقے کرباٹھ گاؤں میں بارش کے باعث خستہ حالت میں گھر کی چھت گر گئی انتظامیہ کے مطابق تیس سالہ زخمی اللہ رکھا معمولی زخمی ہے اور طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا جائے گا۔ ننکانہ صاحب اور اس کے گردونواح میں شدید بارشوں کے باعث دو مختلف مقامات پر چھتیں گرنے سے ملبے تلے دب کر ماں بیٹا اور کمسن بچوں سمیت 5افراد شدید زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بارش کے باعث گلی نمبر 6 مدینہ ٹائون ننکانہ صاحب میں مکان کی چھت گر گئی جس کے نتیجہ میں ملبے تلے دب کر 52سالہ ارشاد بی بی اور اس کا بیٹا 24سالہ شہباز شدید زخمی ہوگئے علاوہ ازیں مکان کی چھت گرنے کا دوسرا واقعہ ننکانہ واربرٹن روڈ پر واقع گائوں ڈھپر کھوکھراں میں پیش آیا جس میں محنت کش فاروق کے تین بچے جن میں 7سالہ علی حیدر، 2سالہ بسمہ اور 10سالہ چاندنی شامل ہیں ملبے تلے دب کر شدید زخمی ہوگئے دونوں واقعات کی اطلاع ملنے پر ریسکیو1122ننکانہ صاحب کا عملہ موقعہ پر پہنچا جنہوں نے زخمیوں کو ملبے سے نکال کر ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ننکانہ صاحب منتقل کردیا۔ڈپٹی کمشنر میجر( ر) اورنگزیب بادینی اور ایڈمنسٹریٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن طارق مینگل نے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر میں 13 انچ سے زیادہ برفباری ریکارڈ کی گئی ہے سیاحوں اور شہریوں سے درخواست ہے کہ شہر سے باہر نکلنے سے گریز کریں، ہمارے پاس 12 چھوٹے لوڈرز 2 بڑے لوڈرز اور 4 گریڈرز ہیں جو روڈز کی بحالی کا کام کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے برف باری کے زیراثر علاقوں کا فضائی جائزہ لیا، وزیراعلیٰ نے کولپور، لک پاس اور کوئٹہ کے گردونواح کے علاقوں کے فضائی جائزے کے دوران برف سے متاثرہ شاہراہوں اور علاقوں کا معائنہ کیا، صوبائی وزراء میر ضیاء لانگو، میر سلیم کھوسہ، کمشنر کوئٹہ عثمان علی خان اور ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران زرکون بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے، وزیراعلیٰ نے حکام کو ہدایت کی کہ برف اور بارش سے متاثرہ تمام علاقوں تک رسائی کو یقینی بنایا جائے اور عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے۔ ماشکیل اور یک نچ کے درمیان کاک چربگ میں پھنسے پانچ افراد کو ریسکیو کر لیا گیا۔بلوچستان میں حالیہ برفباری اور بارشو ں سے پیدا ہونے والی صورتحال سے موثر طور پر نمٹنے کے لئے تمام متعلقہ ادارے اور ضلعی انتظامیہ میدان عمل میں ہے، بند شاہراہوں اور رابطہ سڑکوں کو کھولنے اور ان کی بحالی کے لئے بھاری مشینری کا استعمال کیا جارہا ہے۔ شیلا باغ کوژک ٹاپ پر ہونے والی شدید برفباری کے باعث بند ہونے والی کوئٹہ چمن شاہراہ کو ٹریفک کے لئے بحال کرنے کے لئے محکمہ مواصلات کی بھاری مشینری اور عملہ دن رات مصروف عمل ہے، سیکریٹری مواصلات نورالامین مینگل نے شیلا باغ کا دورہ کیا اور شاہراہ کی بحالی کے کام کا جائزہ لیا، انہوں نے ہدایت کی کہ شاہراہ پر ٹریفک کی بحالی کو جلد ازجلد یقینی بنایا جائے تاکہ چمن اور کوئٹہ کے درمیان زمینی رابطہ بحال ہوسکے۔ بلوچستان میں بارش اور برفباری کا سلسلہ تھمنے کے بعد معمولات زندگی بدستور مفلوج کر دیا گیا شمالی اضلاع میں تیز برفیلی ہوائیں چلنے سے سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا کان مہتہ زئی کے مقام پر درجہ حرارت منفی 14 تک گر گیا لیویز حکام کے مطابق کان مہتہ زئی پر دو سے سے زائد مسافر کوچز چھوٹی مسافر گاڑیاں گزشتہ روز صبح سے پھنسی ہوئی ہیں ۔ فیول بھی ختم ہو رہا ہے مسافر گاڑیوں میں چالیس سے پچاس کے قریب شیر خوار بچے خواتین اور بزرگ موجود ہیں برفیلے طوفان کے باعث امدادی ٹیمیں علاقے میں نہیں پہنچ پا رہیں مسافروں اور ڈرائیوروں نے حکومت سے فوری امداد کی اپیل کی ہے۔ مسافروں نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شیر خوار بچوں کیلئے دودھ اور خوراک ختم ہو گئی ہے فوری ریسکیو کیا جائے اکثر گاڑیاں ائیر لاک ہو چکی ہیں۔ کوئٹہ چمن شاہراہ بدستور بند ہے چمن کا ملک بھر سے زمینی رباطہ تیسرے روز بھی معطل ہو گیا خراب موسم کے باعث افغانستان کے ساتھ تجارتی سرگرمیاں معطل ہو گئیں۔ لیویز حکام نے کہا ہے کہ خانوزئی سے ایک شخص نے فور ویل گاڑی سے برف میں پھنسے مسافروں کو کچلاک پہنچا دیا مقامی لوگ اپنی فور ویل گاڑیوں سے پھنسے مسافروں کو نکالنے سے مدد کریں۔ انتظامیہ نے مسلم باغ کے مساجد میں اعلانات کئے گئے پھنسے لوگوں کیلئے مدد کی اپیل کی گئی۔ شدید برف باری کے باعث کئی رابطہ سڑکیں ٹریفک کیلئے بند ہیں۔ مری میں سیاحوں کو مشکلات کا سامنا ہے مختلف سڑکوں پر ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی ہے کمشنر ژوب سہیل الرحمن بلوچ نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کان متہ زئی کے قریب زڑا کے مقام پر مسافر گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔ پندرہ کلو میٹر راستہ برفباری کی وجہ سے بند تھی دس کلو میٹر کا علاقہ امدادی ٹیموں نے کلیئر کر لیا ہے دونوں سمتوں سے امدادی کام شروع کر دیا گیا ہے طوفانی ہوا کی وجہ سے ریسکیو میں مشکلات ہیں خانوزئی کی جانب پھنسی تین گاڑیاں ریسکیو کرکے کوئٹہ روانہ کر دی گئی ہیں منع کرنے کے باوجود مسافر سے گریز نہیں کر رہے ہیں مسافر شاہراہ کھلنے تک سفر سے گریز کریں۔ موسلادھار بارش سے داجل میں مکان کی چھت گرنے سے 2 بچوں سمیت 3 خواتین جاں بحق اور 5 زخمی ہو گئے جبکہ ڈیرہ غازی خان میں کمرے کی چھت گرنے سے 4 بچیاں زخمی ہو گئیں۔ کہیں بارش کے ساتھ ژالہ باری کی اطلاعات بھی ملی ہیں۔ برف باری، فورٹ منرو میں سیاحوں کی بڑی تعداد امڈ آئی۔ راجن پور ‘ جام پور سے نمائندہ نوائے وقت‘ نمائندہ خصوصی کے مطابق نواحی علاقے داجل کی بستی میو میں گذشتہ روز سے جاری بارش کے باعث بستی میو میں کچے مکان کی چھت گرگئی جس کے نتیجہ میں کمرے میں سوئی بیوہ خاتون مختار مائی ، اس کا 10 سالہ بیٹا عامر ، اور16 سالہ سائرہ بی بی موقع پر جاں بحق ہوگئے جبکہ اسی چھت کے ملبے سے ریسکیوڈبل ون ڈبل ٹو کی ٹیم نے بزرگ خاتون صابل مائی، شکیلہ بی بی، جنت مائی ، نادر ، ناصر کو زخمی حالت میں طبی امداد دے کر ہسپتال جام پور منتقل کردیا۔ حادثہ کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار نے اظہارافسوس کیا ہے اور انتظا میہ کو ہر ممکن امدادی کاروائیاں تیز کر نے کی ہدایت کی۔ ملتان‘ خانیوال‘ کبیروالا‘ بوریوالا‘ وہاڑی سمیت متعدد شہروں میں رات بھر بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ جس دوران چھتیں گرنے ‘ کرنٹ لگنے سے 2 بہنوں ماں بیٹے سمیت 8 افراد جاں بحق متعدد زخمی ہو گئے۔ جہانیاںسے نامہ نگار کے مطابق جہانیاں، ٹھٹھہ صادق آباد، پل14سمیت گردونواح میں گزشتہ شب بھر ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا جس سے نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہو گیا۔ بارش کے باعث سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہو گیا جبکہ جہانیاں شہر میں امام بارگاہ کے قریب قائم کریانہ سٹور کا ملازم مدثر نے شاپ کھولنے کیلئے جیسے ہی آہنی شٹر گیٹ کو ہاتھ لگایا تو اسے بجلی کا شدید ترین جھٹکا لگا جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔ خانیوال سے نامہ نگار‘ نمائندہ نوائے وقت کے مطابق نواحی علاقہ چک نمبر94/10-Rمیں بارش کے باعث چھپر والی چھت گرنے سے تین سالہ عمارہ اور دو سالہ رمضان جاں بحق ہو گئے۔ جبکہ کبیروالہ کے علاقہ نواں شہر میں بارش سے گھر کی چھت گرنے سے دو خواتین سمیت تین افراد زخمی ہو گئے زخمیوں میں کرن، مہناز اور اعجاز شامل ہیں کبیروالا سے نامہ نگارکے مطابق علی الصبح ہو نے والی تیز بارش سے متاثرہ نواحی علاقے ممدال کی نواحی بستی دھارا میں مقامی کاشتکار مراد ولد غلام محمد قوم لک کے مویشیوں کے بھانے کی آدھی سے زیادہ ٹی آر گارڈروں سے بنی چھت گر گئی اس دوران مراد لک کی دو بیٹیاں15سالہ مہو ش مائی اور 10سالہ رفاقت مائی مویشیوں کو ملبہ سے نکالنے آئیں تو اوپر کھڑی باقی ماندہ چھت ٹی آر گاڈر سمیت ان پر آن گری، چھت تلے دب کو لاکھوں رو پے مالیتی دو بھینسیں بھی ہلاک ہو گئیں، پھسلن کی وجہ سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ راجن پور سے نمائندہ نوائے وقت‘ جام پور سے نمائندہ خصوصی کے مطابق داجل کی بستی میو میں کچے مکان کی چھت گرنے سے بیوہ مختار مائی اس کا 10 سالہ بیٹا عامر اور 16 سالہ سائرہ بی بی دم توڑ گئے جبکہ بزرگ خاتون صابل مائی‘ شکیلہ بی بی‘ جنت مائی نادر‘ ناصر زخمی ہو گئے جنہیں جام پور ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے انتظامیہ کو ہر ممکن امدادی کارروائیاں کرنے کی ہدایت کیساتھ زخمیوں کو طبی امداد دینے کی ہدایت کی ہے جبکہ ڈیرہ میں بھانے کی چھت گرنے سے 4 بچیاں زخمی ہو گئیں۔شدید برفباری کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد چودہ ہو گئی، پولیس کے مطابق وادی نیلم میں برفانی تودوں کی زد میں آکر تین افراد جاں بحق ہو گئے۔ پلندری میں مکان کی دیوار گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا، برفانی تودوں کی زد میں آکر پندرہ افراد زخمی ہوئے۔ وادی نیلم میں سرگن کے مقام پر گیارہ افراد پر برفانی تودے تلے دبے ہوئے ہیں جن کو نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن