گورنر سندھ کی ملاقات، حکومت نے وعدے پورے نہ کئے، پیر پگاڑا، اپوزیشن بنچوں پر بیٹھ سکتے ہیں: متحدہ
کراچی، اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ، ایجنسیاں)گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے کہا ہے کہ سندھ ایک ایسا صوبہ ہے جہاں کوئی تقسیم قبول نہیں ہے اور نہ ہی اس کی تقسیم ہمارے منشور میں شامل ہے۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے گزشتہ روز پیرپگاڑا صبغت اللہ شاہ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر پیر صدر الدین شاہ راشدی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ پیرپگاڑا نے استفسار کیا کہ متحدہ کو راضی کرلیا۔ گورنر سندھ نے جواب دیا، متحدہ راضی ہوجائے گی۔ پیرپگاڑا نے کہا کہ جہانگیر ترین کے ساتھ بھی آپ آئے تھے۔ حکومت نے وعدے پورے نہیں کئے بجلی اور گیس کے محکمے تو وفاقی ہیں وہ کیوں نہیں سنتے۔ صرف ایم کیو ایم نہیں ہم بھی اتحادی ہیں۔ پیرپگاڑا نے کہا کہ سندھ حکومت سے تو مایوس تھے ہی اب آپ سے بھی ہیں۔ گورنر سندھ نے کہا کہ وزیراعظم آپ سے ملاقات کے خواہشمند ہیں۔ ملاقات کے اختتام پر پیر صدر الدین راشدی اور گورنر سندھ عمران اسماعیل نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ پیر صدر الدین راشدی نے کہا کہ گورنر سندھ سے ملاقات مثبت رہی۔ سندھ کا بٹوارہ کسی قیمت پر نہیں ہوگا۔ ایک ماہ میں بہتری کے آثار نظر آئیں گے۔ ہمارے لوگوں کو جھوٹے مقدمات کا سامنا ہے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ سندھ کی گیس کے جائز حق کے لیے صوبے کے عوام کے ساتھ کھڑا ہوں، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے وزیر توانائی کو گیس کے معاملے کے جائزے کی ہدایت کی ہے۔ وعدے پورے کریں گے، میری کوشش ہے کہ وزیراعظم جو مزید پیکیج بنا رہے ہیں وہ پورے سندھ پر محیط ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں یہاں کسی کو منانے نہیں آیا کیونکہ کوئی روٹھا نہیں ہے۔ ایم کیو ایم کی جانب سے مطالبات میں سندھ کی تقسیم کا بل رکھا گیا ہے اور اسمبلی میں اس کے پیش ہونے پر پی ٹی آئی کی حمایت سے متعلق سوال کے جواب میں عمران اسمٰعیل نے کہا کہ یہ بات میں کئی مرتبہ واضح کرچکا ہوں کہ پاکستان میں مزید صوبوں کی ضرورت ہے لیکن وہاں ہے جہاں کے لوگ ایسا چاہتے اور سمجھتے ہیں۔ سندھ کے بیٹے ہیں صوبہ کی تقسیم نہیں چاہتے۔ صدر الدین راشدی نے کہا کہ یہ بات ذہن میں رکھیں کہ سندھ کا بٹوارہ کسی قیمت پر نہیں ہوگا، کوئی بھی یہ خواہش رکھتا ہے تو اسے رکھنے دیں ہم ایسی خواہش پوری نہیں ہونے دیں گے۔ گورنر عمران اسمٰعیل نے کہا کہ جو اس وقت وفاق، سندھ کے لیے کررہا ہے وہ این ایف سی ایوارڈ سے اوپر ہے، ڈیڑھ سال میں پورا سندھ تبدیل نہیں ہوسکتا اس میں وقت لگے گا۔ وزیراعظم رواں ماہ ہی کراچی آئیں گے اور اندرون سندھ کا دورہ بھی کریں گے۔ علاوہ ازیں ایم کیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما فیصل سبزواری نے کراچی میں میڈسے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت کے ساتھ اتحاد میں جانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، وزارت قانون کبھی بھی ایم کیوایم کی خواہش نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ بیرسٹر فروغ نسیم کو وزارت قانون کے لئے وزیراعظم نے خود منتخب کیا تھا حالانکہ وزارت قانون کا حصول کبھی بھی ایم کیوایم پاکستان کی خواہش نہیں تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ خالد مقبول صدیقی نے مستعفی ہونے کے بارے میں فروغ نسیم کو پہلے ہی بتا دیا تھا۔ فیصل سبزواری کا وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم رہنما وں کی ملاقات کے حوالے سے کہنا تھا کہ اسد عمر نے بتایا ہے کہ وہ ایم کیو ایم پاکستان کے تحفظات دور کرنا چاہتے ہیں۔ ہمارا کہنا ہے کہ حالات بہتر ہونے پر کابینہ میں واپسی ہوسکتی ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین معاملات خراب ہونے پر اپوزیشن بینچوں پر بھی جاسکتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ایم کیو ایم رہنما نے کہا ہم نے18ویں ترمیم کے بعد پی پی حکومت سے بھی مل کر کام کرنے کی کوشش کی لیکن فی الحال سندھ حکومت کے ساتھ اتحاد میں جانے کی تجویز زیر غور نہیں ہے۔