• news

ایک لاکھ 29 ہزار آسامیاں کیلئے ریکروٹمنٹ رولز 60 دن میں مکمل کرنیکی منظوری، 2020 روزگار کا سال: وفاقی قابینہ

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی‘ نمائندہ خصوصی) وفاقی کابینہ نے 2020ء کو روزگار کا سال قرار دے دیا ہے۔ وفاقی کابینہ نے مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کو منظور شدہ ایک لاکھ 29 ہزار آسامیوں کے لئے ریکروٹمنٹ رولز کے عمل کو آئندہ 60 دنوں میں مکمل کرنے منظوری دیدی۔ مردم شماری 2017ء کے مطابق وفاقی ملازمتوں میں فاٹا اور گلگت بلتستان کے چار فیصد کو علیحدہ کرنے، وزارت قومی صحت و خدمات کا نام تبدیل کر کے وزارت صحت و آبادی کرنے، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین ترمیم شدہ ائیر سروسز کے معاہدے جبکہ رئیر ایڈمرل ذکاء الرحمان کو ڈائریکٹر جنرل پاکستان میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی، بریگیڈئیر ضیاء عابد باجوہ کو ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا میں ممبر پروڈوکشن اور سردار عبدالمجید خان کو وفاقی محتسب سیکرٹریٹ ریجنل آفس کراچی میں ممبر تقرری کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ وزارت داخلہ نے نادرا میں خواتین کے شناختی کارڈ کے لئے جمعہ کا دن مقرر کر دیا۔ کال سرزمین ایپلی کیشن سے اوورسیز پاکستانی ہر طرح کی معلومات حاصل کرسکیں گے۔ عام شہریوں کی پارلیمانی کارروائی دیکھنے کے لئے پارلیمنٹ میں عام آدمی گیلری قائم کر دی گئی ہے۔ اس بات کا فیصلہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا جو منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے اختتام پر وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم نے مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں میں قواعد و ضوابط بنانے کی ایک لاکھ 6ہزار 343 کیسز زیر التوا اور3ہزار گاڑیوں سمیت تین کروڑ 70لاکھ اشیاء کو ناقابل استعمال قرار دینے کے باوجود تلف نہ کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے 60دنوں میں جامع حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت دیدی، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ عدالت میں ہے اور ابھی تک عدالت سے کوئی ہدایت وصول نہیں ہوئی، مریم نواز کا معاملہ آج کابینہ میں زیر بحث نہیں رہا کیونکہ اس سے بھی بہت اہم اور عوامی فلاح و بہبود سے متعلق ایشوز کا جائزہ لینا لازمی تھا ۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ لندن میں علاج کیلئے جانے والے نواز شریف دل بہلانے میں مصروف ہیں، پنجاب حکومت نے نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس طلب کی ہیں، نواز شریف لندن میں بیٹھ کر ’’ووٹ کو عزت‘‘ دے رہے ہیں، اتحادی حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے، تمام اتحادی جماعتیں ملکی ترقی کیلئے حکومت کے ساتھ متفق ہیں۔ ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی،سعودی عرب کی جیلوں سے رہا پاکستانیوں کے اہلخانہ کی سہولت کیلئے ڈیٹا بیس بنایا جائے گا، موسم سے متعلق معلومات کی فراہمی کیلئے تمام ٹی وی چینلز کچھ وقت مقرر کریں، وزارت توانائی عوام کی آگاہی کیلئے اشتہاری مہم شروع کر رہی ہے۔ پی آئی اے سے متعلق شکایات و تجاویز کیلئے ای سروس کا آغاز کیا جا رہا ہے، تحصیل کی سطح پر احساس پروگرام کے دفاتر کھولے جا رہے ہیں۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ نے ایجنڈے میں شامل 16میں سے 15 نکات کی منظوری دی، وفاقی کابینہ اجلاس میں عوامی فلاح و بہبود کیلئے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ تین سرکاری املاک نیا پاکستان ہائوسنگ کو دینے کی منظوری دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایئر پورٹس کے نزدیک اونچی عمارتوں کی تعمیر کیلئے بین الاقوامی اصولوں سے رہنمائی لی جائے گی، وزارت صحت میں مجوزہ اصلاحات کی منظوری دی گئی، وزارت صحت کی تشکیل نو کی منظوری دی گئی ہے، 5ہومیوپیتھک میڈیکل کالجز پر شکایات کی انکوائری کا حکم دیا گیا ہے، وفاقی کابینہ کو بتایا گیا کہ اب تک مختلف وزارتوں کی جانب سے 79 نئے اقدامات کی نشاندہی کی گئی۔ ان میں سے 41 پرعمل درآمد کیا جا چکا ہے۔ 36پر عمل درآمد جاری ہے۔ جب کہ دو اقدامات کے حوالے سے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی گئی ۔ انہوں نے بتایا کہ وزارتِ انسانی حقوق کی جانب سے بچوں کے استحصال کی روک تھام کے لئے آگاہی مہم شروع کی جا چکی ہے۔ بچیوں کی تعلیم کے حوالے سے آگاہی مہم کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔ وفاقی کابینہ کو بتایا گیا کہ ایک سے چار گریڈ کے ملازمین کی بھرتیوں کے لیے نظام وضع کر دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ تمام ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین کے پنشن کاغذات ایک ہفتے میں مکمل کرنے کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ وزارتِ اطلاعات کی جانب سے غلط اور بے بنیاد خبروں کے تدارک کا نظام متعارف کرایا گیا ہے۔ جس میں ای لیٹر کا اجراء بھی شامل ہے۔ وزارتِ خزانہ میں معیشت کے حوالے سے خبروں پر نظر رکھنے اور معلومات کی فراہمی کے لئے ایک مخصوص سیل قائم کر دیا گیا ہے۔ وفاقی کابینہ کو بتایا گیا کہ ضلعوں میں کام کرنے والے پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس اور پولیس سروس کے گریڈ سترہ اور اٹھارہ کے افسروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے متعلقہ علاقوں میں عوامی فلاح و بہبود کا کم از کم ایک منصوبہ شروع کریں۔ منشیات کی عفریت سے محفوظ رکھنے کے لئے زندگی اپلیکیشن کا اجراء کر دیا گیا ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ کلاس فور کی نوکریوں کی درخواست کے لئے پانچ سو فیس ختم کر دی گئی ہے۔ وزارتِ ہوابازی کی جانب سے بتایا گیا کہ ائرپورٹ پر اسلحہ کی نمائش کی روک تھام کے لئے اے ایس ایف کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ موسم سرما میں کم نرخوں پر بجلی کی فراہمی کے لئے عمل جاری ہے اور اس سلسلے میں اشتہار دیا جا چکا ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ ایس ڈی جیز کے تحت ترقیاتی کاموں کے لئے فنڈز کا اجراء کر دیا گیا ہے۔ وزارتِ اوورسیز کی جانب سے بتایا گیا کہ تمام او پی ایف اداروں میں معذور افراد کے لئے تین فیصد کوٹے پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا رہا ہے، اس کے علاوہ معذور افراد کو مفت وہیل چیئرز فراہم کی جا رہی ہیں۔ پاکستان ریلویز کی جانب سے بتایا گیا کہ 65سال سے زائد عمر کے بزرگ شہریوں کو کرایوں میں پچاس فیصد جبکہ 75سال کی عمر کے افراد کو 100فیصد رعایت دی جا رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے معاونِ خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر کو ہدایت کی کہ گریڈ سترہ اور اس سے اوپر کے تمام افسران جو ناجائز طریقوں سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہو رہے تھے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ان کے نام منظر عام پر لائے جائیں۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ پنجاب کے 24 اضلاع میں جبکہ صوبہ خیبر پی کے کے تمام علاقوں میں صحت انصاف کارڈ تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عدالتوں میں زیر التوا کیسز کے علاوہ سنیارٹی کے تمام کیسز کو آئندہ ساٹھ دنوں میں نو ٹیفائی کیا جائے گا۔ ایف پی ایس سی کے تحت اسامیوں کو پر کرنے کی درخواست کو تیس دنوں میں ایف پی ایس سی کو بھیجا جائے گا۔ وزارتوں میں خالی اسامیوں کو آئندہ چار ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔ تمام انکوائریوں کو تین ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔ ان تمام پرانی فائلوں کو جو تلف ہونے والی ہیں اور جو سامان ناقابل استعمال ہونے والا ہے اس عمل کو بھی نوے دنوں میں مکمل کیا جائے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ مستقبل میں ایسی صورتحال نہ پیدا ہو پرائم منسٹر ڈیلیوری یونٹ آئندہ تیس دنوں میں ایس او پیز بنائے گا۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 30دسمبر2019کے فیصلوں کی توثیق کی۔ کھادوں (فرٹیلائزر)کی قیمتوں میں چار سو روپے تک کی کمی لانے کے حوالے سے ایک تجویز پر غور کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کا خصوصی اجلاس بلایا جائے اور اس حوالے سے فوری فیصلہ لیا جا ئے تاکہ کسانوں کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے 30دسمبر2019کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ پی ایس او کے منیجنگ ڈائریکٹر کی تعیناتی کا ایجنڈا موخر کر دیا گیا۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ کراچی، لاہور، پشاور اور ملتان میں کثیر المنزلہ عمارات کی تعمیر کے حوالے سے کابینہ نے اپنے اس فیصلے کا اعادہ کیا کہ ماسوائے ان علاقوں کے کہ جن کی سول ایوی ایشن حکام کی جانب سے ہوابازی کی ضروریات کے تحت نشاندہی کر دی گئی ہے باقی علاقوں میں کثیر المنزلہ عمارات کی تعمیر کے لئے این او سی کے حصول کی شرط نہیں ہوگی کابینہ نے پالیسی میں رعایت کرتے ہوئے ائیر سیال کے سیکورٹی ڈیپازٹ میں سے دس فیصد ضبط نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے پاکستان ٹریڈ کنٹرول وائلڈ فونا اینڈ فلورا ایکٹ 2012کے سیکشن 25 کے تحت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کومقدمات کی سماعت کی ذمہ داری سونپی ہے۔ اس قانون کے سیکشن 4کے تحت انسپکٹر جنرل فارسٹ کو مجاز افسر قرار دینے کی منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے لاہور ہائی کورٹ کی سفارش پر چوہدری ظفر اقبال نعیم، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (بی ایس 21) کو جج بینکنگ کورٹ VIتعینات کرنے کی منظوری دی۔ دوسری طرف حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں فراڈ کرنے والے سرکاری افسروں کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔ وزیراعظم نے شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے ملوث سرکاری افسروں کے نام پبلک کرنے کی ہدایت دے دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ غریبوں کا حق لوٹنے والوں کو چھوٹ نہیں دے سکتے، لوٹ مار کرنے والوں کے نام قوم کے سامنے لائے جائیں۔

ای پیپر-دی نیشن