بارش، برفباری تودے گرنے سے تباہی، ہلاکتیں 97، وزیر اعظم آج آزاد کشمیر کا ہنگامی دورہ کرینگے: آرمی چیف کا اظہار افسوس
اسلام آباد، کوئٹہ، مظفر آباد (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن) ملک بھر میں بارشوں اور برفباری سے قیامت ٹوٹ پڑی۔ 92افراد جاں بحق اور متعدد لاپتہ جبکہ 52سے زائد مکانات تباہ ہوگئے۔ آزاد کشمیر میں 62 اموات، بلوچستان میں 20، پنجاب میں 9 اور سندھ میں ایک شخص زندگی کی بازی ہار گیا۔ وادی نیلم میں تودے میں پھنسے افراد کی تلاش جاری ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری افسوسناک فہرست کے مطابق سرگن آزاد کشمیر میں برفانی تودہ گرنے سے 52 مکانات مکمل تباہ جبکہ متعدد افراد لاپتا ہو چکے ہیں۔ آزاد کشمیر میں بارش اور برف باری سے ہلاکتوں کی تعداد 62 ہوگئی ہے جبکہ وادی نیلم میں برفانی تودے میں پھنسے مزید افراد کی تلاش اب بھی جاری ہے۔ پاک فوج کے جوان اور رضاکار امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ لوات، شونتھر، کیل، دودھنیال، پھولاوئی اور شاردہ میں 16 افراد قدرتی آفت کی بھینٹ چڑھے۔ ادھر بلوچستان میں مختلف حادثات میں 20 افراد جاں بحق جبکہ 35 گھر تباہ ہو چکے ہیں۔ چمن سے کوئٹہ شاہراہ جزوی بحال کر دی گئی ہے تاہم مری اور گلیات میں راستے بند ہیں۔ برف میں پھنسی گاڑیوں کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ کان مہترزئی سے 200 افراد کو نکال لیا گیا ہے۔ خیبر پختونخوا میں بارش کے دوران مختلف حادثات میں 3 افراد زخمی ہوئے جبکہ پنجاب میں بارش سے چھت گرنے اور کرنٹ لگنے سے 9 اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ راجن پور 3، خانیوال 5 اور جھنگ میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔ دوسری جانب سکھر میں بھی ایک شخص چھت گرنے سے جاں بحق ہوا۔ سرگن حادثے میں 53 افراد زخمی ہوئے جنہیں آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ مقامی رضاکار اور پاک فوج کے جوان امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں لیکن راستوں کی بندش کے باعث امدادی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق گزشتہ روز سرگن حادثے کے زخمیوں اور جان بحق افراد نے برفانی تودہ کے خدشے کے ہی پیش نظر محفوظ مقام پر پناہ لے رکھی تھی جہاں وہ لقمہ اجل بن گئے۔وادی کوئٹہ اور گردونواح میں ریکارڈ طوفانی بارشوں اور برفباری کے بعد پیداہو نے والی ہنگامی صورتحال بہتر نہیں ہو سکی ہے۔ برفباری کے بعد سردی کی شدت میں اضافہ اور درجہ حرارت نقطہ انجماد سے گر گیا ہے۔ رہی سہی کسر گیس پریشر میں کمی ساتھ ہی گزشتہ تین روز سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے بھی شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ضلعی انتظامیہ کا دعوی ہے کہ صورتحال کنٹرول میں ہے لیکن حقیقت اس کے باکل برعکس ہے۔ تین روز گزرنے کے باوجود بھی سڑکوں سے اب تک برف ہٹانے کا کوئی انتظام دکھائی نہیں دے رہا۔ بلوچستان میں برفباری کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا مختلف حادثات میں ہلاک افراد کی تعداد 20 ہو گئی کان مہتہ زئی میں پھنسے تمام مسافروں کو بچا لیا گیا چار سو سے زیادہ افراد مسلم باغ میں منتقل کر دیا گیا لوگ سنٹی 14 ڈگری میں گھنٹوں گاڑیوں میں پھنسے رہے مسافروں کے بعد خالی گاڑیوں کو نکالنے کا کام جاری ہے مہتہ زئی میں کوئٹہ ژوب شاہراہ ٹریفک کیلئے بند کر دی گئی کوئٹہ میں درجہ حرارت منفی 12 تک پہنچ گیا پانی جم گیا وادی نیلم میں ایک روز قبل گزرے ہوئے تودے کے نیچے اب بھی مزید افراد دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے سیاسی مصروفیات ترک کر دیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم متاثرہ علاقوں میں تباہ کاریوں اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیں گے۔ امین گنڈاپور بھی ہمراہ ہوں گے۔ وہ متاثرہ خاندانوں سے بھی ملاقات کریں گے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آزاد جموں و کشمیر اور بلوچستان میں برف باری کے باعث ہونے والے قیمتی جانی نقصان پر گہرے رنج اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثر خاندانوں سے تعزیت کی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق انہوں نے بچائو اور امدادی آپریشن میںسول انتظامیہ کی مدد جاری رکھنے کی ہدائت کی۔بیان میں بتایا گیا ہے کہ آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر شاردا، تائو بٹ، سرگان اور پکوال میں برف باری سے متاثریں کیلئے امدادی آپریشن میں مصروف ہیں۔ فوج کی امدادی ٹیمیں ، برف میں پھنسے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچا رہی ہیں، متاثرین کی طبی امداد کیلئے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل عملہ کا م کر رہا ہے جب کہ اشیائے خورد و نوش بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔