• news

کرکٹ سے محبت ‘قومی ٹیم میں جگہ بنانا خواب تھا: سلیمہ امتیاز

لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس)نیشنل سٹیڈیم کراچی میں جاری سہ فریقی قومی ویمنزٹی ٹونٹی کرکٹ ٹورنامنٹ میں ایک ہی خاندان کی ماں اور بیٹی ایکشن میں نظر آرہی ہیں۔کراچی کی نوجوان کھلاڑی کی والدہ امپائر48سالہ سلیمہ امتیاز کا کہنا ہے کہ کرکٹ سے انہیں محبت کی حد تک لگاؤ ہے۔ قومی خواتین کرکٹ ٹیم میں جگہ بنانا ان کا خواب تھا مگراس کو حقیقت کا روپ ان کی بیٹی کائنات امتیاز نے دیا، جس پر انہیں فخر ہے۔ فیملی کے لیے کرکٹ ہی سب کچھ ہے۔ انہوں نے 2006 میں امپائرنگ کو بطور پروفیشن اپنایا۔ ان کے دوست اور رشتہ دار انہیں اور کائنات کو ایک ہی میچ میں ایکشن میں دیکھنے کے لیے بیتاب رہتے ہیں۔ ان کا حلقہ احباب والدہ اور بیٹی کی اس منفرد آن فیلڈ کہانی میں بہت دلچسپی لیتا ہے۔ کائنات امتیاز کو گراؤنڈ میں کھیلتا دیکھ کر انہیں بہت حوصلہ ملتا ہے اور ان کی خواہش ہے کہ ویمنز کرکٹ سے ان کے خاندان کا یہ ناطہ جڑا رہے۔ قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی آل راؤنڈر کائنات امتیاز کا کہنا ہے کہ کرکٹ انہیں وراثت میں ملی ہے اور وہ والدہ کی کھیل سے لگن سے بہت متاثر ہیں۔27 سالہ کرکٹر خود کو خوش قسمت سمجھتی ہیں کہ ان کاتعلق ایک ایسے خاندان سے ہے جو کرکٹ کا ذوق رکھتا ہے۔کہ والدہ ان کے لیے مشعل راہ ہیں۔ وہ کبھی بھی ڈومیسٹک کرکٹ میچ میں والدہ کی امپائرنگ کے دوران نہیں کھیلیں مگر مقامی میچوں میں والدہ کی امپائرنگ کے دوران وہ ہمیشہ میدان میں دباؤ کا شکار رہتی ہیں۔ والدہ ان کی سب سے اچھی دوست ہونے کے ساتھ ساتھ سب سے بڑی ناقدبھی ہیں۔ فی الحال انہوں نے امپائرنگ کا شعبہ اختیار کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا مگر وہ پرامید ہیں کہ اس خاندان کی آئندہ نسلیں بھی کرکٹ سے جڑی رہیں گی۔

ای پیپر-دی نیشن