عوام کو ریلیف دیا جائے، عمران: کھاد قیمتوں میں کمی، بینظیر انکم سپورٹ وظیفہ بڑھانے کیلئے اقدامات کی ہدایات
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے قانون سازی کے لئے قائم کمیٹی کو عوامی ریلیف اور مشکلات کے تدارک کے لئے قانون سازی بشمول احتساب آرڈیننس اور اپوزیشن کی ترامیم کو باریک بینی سے دیکھنے ،کرپشن کے خلاف زیروٹالرنس کے حکومتی عزم کو سامنے رکھتے ہوئے قانون سازی کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کیلئے مشاورت کے ذریعے قانون سازی کے عمل کو آگے بڑھانے کی ہدایت کر دی ہے۔ وزیراعظم نے اس عزم کو دہرایا کہ کسی طرح بھی ہم اپنے اداروں کی ساکھ کو مجروح نہیں کرنے دیں گے، افواج پاکستان اور قومی سلامتی کے ادارے ہمارا فخر اور وقار ہیں، وزیر اعظم نے پاکستان کے وسیع تر مفاد، جمہوریت کے تسلسل، معاشی اور سیاسی استحکام کے لئے اتحادی جماعتوں کے تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے اتحادیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر ہر ممکن اقدام اٹھانے کے عزم کا اظہار کیا ہے انہوں نے یہ بات پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی ) کی کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوا ن نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے عوامی مفاد میں قانون سازی پر اطمینان کا اظہار کیا اورکور کمیٹی نے بھارتی فضاء میں مسلمانوں کے ساتھ جڑی نفرت پر تحفظات کا اظہار کیا۔ اتحادیوں کے حوالے سے چلنے والی تمام افواہیں اور قیاس آرائیاں دم توڑ چکی ہیں۔ وزیراعظم نے کورکمیٹی کو ان تمام اقدامات بشمول معاشی محاذ، سیاسی میدان،کشمیر کے ساتھ جڑے قومی بیانیہ سے آگاہ کیا ۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے کور کمیٹی میں تمام سیاسی قیادت کو یہ ہدایات دیں کہ 5 فروری کو یوم کشمیر کے بین الاقوامی ایجنڈا نمبر ون کے حل کے لئے موثر روڈ میپ تیار کیا جائے، حکومت اورپارٹی سطح پر تقریبات میں عوام متحد ہو کر یکجہتی کا اظہار کریں ۔ انہوں نے بتایا کہ کورکمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے آئی ایل ایف کے حوالے سے قانونی اصلاحات فریم ورک کے بارے میں آگاہ کیا اور ہدایات دیں کہ ایک جامع پلان ترتیب دیا جائے تا کہ عوام کی بہتری کے لئے اقدامات کو عوام کے فائدے سے جوڑا جا سکے۔ پارلیمنٹ میں قانون سازی کا عمل مثبت انداز سے آگے بڑھنے پر وزیراعظم نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوامی مفاد میں جو قانون سازی ہوئی ہے اس سے پارلیمنٹ کی ساکھ بہتر ہوئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی کے منشور کے مطابق " کرپشن پر زیرو ٹارلرنس" سے متعلق ترجیحات پر سمجھوتہ کیے بغیر قانون سازی کی راہ میں حائل رکاوٹیں مشاورت سے دور کی جائیں کیونکہ ہماری سینٹ کی اکثریت نہیں ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ عوام کے ساتھ درد اور احساس کے رشتے کو تقویت دینے کے لئے ضلع کی سطح پر ایسے پروگرام ترتیب دیئے جائیں جس سے عوام کا براہ راست مفاد وابستہ ہو۔ وزیراعظم نے ہدایت دی کہ پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ، مقامی قیادت عوام کے دکھ درد بانٹتے ہوئے نظر آئیں۔ کورکمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم نے یوٹیلیٹی سٹورز پر 7ارب کے پیکیج ، 172پناہ گاہوں، انصاف صحت کارڈ،کفالت کارڈ، لنگر خانوں، نوجوان ہنر مند پرگرام، کامیاب نوجوان، احساس پرگرام کے ساتھ جڑے اقدامات کے لئے ایک کمیٹی تجویز کی جسے ہدف دیا گیا ہے کہ عوام کے ریلیف سے جڑا ہوا سیاسی بیانیہ اور موثر حکمت عملی بنائی جائے۔ کور کمیٹی نے بھارتی فضاء میں مسلمانوں کے ساتھ جڑی نفرت پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بھارت نے مسلمانوں کی آر ایس ایس نظریہ کے ذریعے نسل کشی کا ایک مذموم پلان تیار کیا ہے جس کی پاکستان شدید مذمت کرتا ہے ۔ کورکمیٹی نے کا بینہ کے ممبر کی جانب سے نجی ٹاک شو میںاختیار کیے گئے رویئے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے اس عزم کو دہرایا کہ کسی طرح بھی ہم اپنے اداروں کی ساکھ کو مجروح نہیں کرنے دیں گے، افواج پاکستان اور قومی سلامتی کے ادارے ہمارا فخر اور وقار ہیں، بہادر افواج لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جو قربانیاں دے رہی ہیں ان کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے ۔اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے آزاد جموں و کشمیر ،بلوچستان ،کے پی کے اور قبائلی اضلاع میں حالیہ بارشوں اور شدید برفباری سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار اور کہا کہ این ڈی ایم اے کی ریلیف سرگرمیوں کو ملکر آگے بڑھائیں۔ وزیراعظم نے اس سے پہلے بارہا چین کے ساتھ لازوال رشتے کی بات کی ہے۔ میڈیا امور سے متعلق کمیٹی کے قیام کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرز سے نام مانگے ہیں ، آئندہ ہفتے میڈیا مالکان کے نمائندوں کو اکٹھا بٹھا کر اتفاق رائے پیدا کرنے کے بعد وزیراعظم کے پاس جائیں گے تا کہ روز روز کا مسئلہ حل ہوجائے۔
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیر اعظم عمران خان نے تمام متعلقہ وزارتوںکو آئندہ دو روز میں عوام کو ریلیف کی فراہمی کے ضمن میں اقدامات پر عمل درآمداور ان کے نتائج پر تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی ہے اور کہا ہے کہ عام آدمی کو ریلیف کی فراہمی موجودہ حکومت کی واحد ترجیح ہے، مشکل معاشی حالات کے باوجود عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جائے کھاد کی قیمتوں میں 400 روپے تک کمی لانے کے لئے اقدامات اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ماہانہ وظیفے میں اضافہ کی تجویز کو جلد حتمی شکل دی جائے۔ انہوں نے یہ بات جمعرات کو اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر کنٹرول اور عام آدمی کو ریلیف پہنچانے کے اقدامات کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جو ان کی زیر صدارت ہوا ۔ اجلاس میں وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر، وزیرِ برائے فوڈ سکیورٹی مخدوم خسرو بختیار، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی ندیم افضل چن اورسابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین شریک تھے۔ اجلاس میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر موثر کنٹرول اور مہنگائی کے خلاف کم آمدنی والے اور غریب طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اس بات کا بخوبی ادراک ہے کہ مشکل ترین ملکی معاشی حالات، معیشت کی بہتری کے لئے کی جانے والی اصلاحاتی عمل میں عوام کے لئے اور خصوصاً کم آمدنی والے اور غریب طبقے کے لئے مشکلات ہیں۔ حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ مشکل معاشی حالات کے باوجود عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جائے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت نے احساس پروگرام کے لئے 190ارب روپے مختص کیے ہیں۔ انہوں نے کہا صحت انصاف کارڈ کے ذریعے غریب افراد کے خاندانوں کو سات لاکھ بیس ہزار روپے کی انشورنس مہیا کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی لانے کے لئے حکومت نے یوٹیلیٹی سٹورزکو سات ارب روپے مہیا کیے ہیں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ اشیا ضروریہ کی فراہمی کو یقینی بنانے اور ان کی قیمتوں پر کنٹرول، ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کے لئے تمام ممکنہ انتظامی اقدامات برؤے کار لائے جا رہے ہیں۔ اس ضمن میں وہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ متعدد اجلاس کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کے علاوہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے مزید اقدامات کی نشاندہی کی جائے اور اس سلسلے میں ٹائم لائنز پر مبنی واضح لائحہ عمل تشکیل دیا جائے جس میں تمام وزارتوں کی ذمہ داریوں کا تعین کیا جائے۔ علاوہ ازیں آئی این پی کے مطابق جرمنی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امریکہ کا ایران کے ساتھ فوجی تنازعہ ہوا تویہ پاکستان کیلئے بڑا تباہ کن ہو گا، ہم مشکل ہمسائیگی والے ماحول میں رہتے ہیں، ہمیں اپنے اقدامات کو متوازن رکھنا ہو گا، سعودی عرب پاکستان کے عظیم ترین دوستوں میں سے ایک ہے، ایران کیساتھ بھی ہمارے ہمیشہ اچھے تعلقات رہے ہیں،کوشش ہے ایران اور سعودی عرب کے مابین تعلقات خراب نہ ہوں، یہ خطہ ایک اور تنازع کا متحمل نہیں ہو سکتا ، پاکستان افغانستان میں قیام امن کیلئے کوششیں کررہا ہے، دعا ہے طالبان امریکہ اور افغان حکومت مل کر امن قائم کریں، امید ہے امریکہ اور طالبان کے مابین امن مذاکرات کامیاب ہو جائیں گے ،افغانستان میں قیام امن سے وسطی ایشیا میں تجارت کے نئے امکانات پیدا ہوں گے ، تب افغانستان ہمارے لیے بھی ایک اقتصادی راہداری بن جائے گا، میں پہلا لیڈر ہوں جس نے خبر دار کیا تھا کہ بھارت میں کیا ہو رہا ہے، بھارت پر انتہاء پسندانہ نظریاتی سوچ ہندوتوا غالب آ چکی ہے، بھارت اور ہمسائیوں کیلئے المیہ ہے کہ آر ایس ایس نے ملک پر قبضہ کرلیا ہے، بھارتی عوام یاد رکھیں آر ایس ایس نے ہی گاندھی کو قتل کرایا تھا، ایٹمی ہتھیاروں کے حامل ملک بھارت کو انتہاء پسند چلا رہے ہیں، آزاد کشمیر میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہوتے ہیں اور اس حصے کے عوام ہی وہاں کی حکومت منتخب کرتے ہیں۔ کسی بھی دوسری انتظامیہ کی طرح، ان کی بھی مشکلات ہیں، چین ہمیشہ ہی ہمارا بہت قریبی دوست رہا ہے۔ چین نے ان انتہائی مشکل حالات میں بھی ہماری بہت مدد کی۔