• news

چیف الیکشن کمشنر تقرری: معاملہ حل کرنا چاہتا ہوں، وزیراعظم کا شہباز کو خط

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے چیف الیکشن کمشنر کے لیے تین نام تجویز کیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے خط میں چیف الیکشن کمشنر کیلئے تین نام تجویزکیے ہیں اور یہ خط اپوزیشن لیڈر کو عمران خان نے 15 جنوری 2020ء کو لکھا۔ اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر کے لیے 3 سابق وفاقی سیکرٹریوں کے نام تجویز کیے ہیں جن میں جمیل احمد، فضل عباس میکن اور سکندر سلطان راجہ شامل ہیں۔ اپنے خط میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بامعنی مذاکرات کے لئے آپ کو خط لکھ رہا ہوں، چیف الیکشن کمشنرکی تعیناتی کا زیر التوا معاملہ حل کرنا چاہتا ہوں۔ خط میں وزیراعظم نے مزید لکھا کہ آپ کو ازسر نو تشکیل کیا گیا پینل بھیج رہا ہوں۔ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشن کے دیگر دو ارکان کے ناموں پر حکومت اور اپوزیشن میں اب تک ڈیڈ لاک ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری 45 روزکے اندر کرنا ضروری ہے اور چیف الیکشن کمشنر کے نام پر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان اتفاق ضروری ہے تاہم دونوں میں ڈیڈ لاک کے باعث یہ معاملہ ابھی تک حل نہیں ہوسکا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا خط مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ محمد آصف نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو لندن بھجوا دیا ہے۔ دوسری طرف چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی تقرری کے لئے قائم کردہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ایک بار پھر کسی نتیجے کے بغیر ختم ہوگیا۔ تاہم حکومت اور اپوزیشن نے بات چیت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔ اب پیر کو ہونے والے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کے ناموں پر اتفاق کا امکان ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہد اﷲ خان نے کہا کہ ابھی تک کچھ فائنل نہیں ہوا‘ امید ہے پیر تک چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کے ناموں پر اتفاق ہو جائے گا‘ ہم اتفاق رائے کے قریب ہیں وفاقی وزیر پارلیمانی امور سینیٹر اعظم سواتی نے کہا ہے کہ پیر کو چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کے ناموں پر ہر صورت فیصلہ کر لیں گے۔ حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے نام جلد پارلیمانی کمیٹی میں شیئر کئے جائیں گے۔ حکومت چاہتی ہے ایک صوبے پر حکومت اور دورسے صوبے پر اپوزیشن کے تجویز کردہ نام پر اتفاق ہو‘ اگر اس فارمولے پر اتفاق نا ہوا تو منگل کو کوئی نیا فارمولہ پیش کریں گے۔ جمعہ کو چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کے تقررکیلئے قائم کردہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس چیئر پرسن ڈاکٹر شیریں مزاری کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ جس میں چیف الیکشن کمشنر‘ الیکشن کمشن کے سندھ اور بلوچستان کے ارکان کی تقرری کے حوالے سے ناموں پر غور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق جمعہ ہونے والے اجلاس میں حکومت نے چیف الیکشن کمشنر کیلئے نبے نام کمیٹی میں پیش کرنے تھے مگر حکومت نے نئے نام کمیٹی اجلاس میں پیش نہیں کئے‘ جس کی وجہ سے اپوزیشن نے بھی اپنے نام کمیٹی میں پیش نہ کئے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سینٹ قائمہ کمیٹی پارلیمانی امورکا قائم مقام چیئرمین پرویز رشید کی زیرصدارت اجلاس ہوا‘ جس میں نئے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے معاملے پر غورکیا گیا۔ پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اﷲ بابر نے خصوصی شرکت کی۔ سکندر میندھرو نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈلاک ختم ہو گیا۔ وزارت پارلیمانی امور کو وزیراعظم آفس نام جلد بھجوا دیئے جائیں گے۔ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کے ناموں کا فیصلہ پیر 20 تک ہو جائے گا۔ فرحت اﷲ بابر نے کہا کہ 18 ویں ترمیم سے اب تک 111 آرڈیننسز جاری ہو چکے ہیں۔ کمیٹی کو بعض آرڈیننسز کے اجراء کی تحقیقات کرنی چاہئے۔ آئین کے تحت آرڈیننس جاری ہونے کے بعد فوری ایوان میں پیش کرنا ضروری ہے۔

ای پیپر-دی نیشن