بھارتی جنرل کا بیان انتہا پسند ذہنیت کا عکاس ،مصر نے ویزے نہیں روکے :پاکستان
اسلام آباد ( سٹاف رپورٹر) پاکستان نے بھارت کے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت کی طرف سے کشمیری بچوں کیلئے انتہا پسندی کے رجحان کے خاتمے کیلئے کیمپوں کے بارے میں بیان کی شدید مذمت کی ہے۔ایک بیان میں دفترخارجہ کی ترجمان نے کہا کہ یہ بیان انتہا پسندانہ ذہنیت اور سوچ کے دیوالیہ پن کا عکاس ہے جو کہ بھارت کے ریاستی اداروں میں سرایت کرجانے کا ثبوت بھی ہے۔بیان میں مزید کیا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلسل ریاستی دہشتگردی کا ذمہ دار ہونے کے باعث بھارت دہشتگردی کے مسئلہ کے خاتمے کیلئے کوئی اقدام کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق جنرل راوت کا بیان اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت اپنے تنگ نظر اور متعصبانہ اہداف کے حصول کیلئے ایف اے ٹی ایف کی تکنیکی کارروائی کو سیاسی رنگ دینے کی مسلسل کوششیں کررہا ہے۔انہوں نے عالمی برادری پر زور دیاکہ وہ بھارت کا غیر قانونی اقدامات پر احتساب کرے۔ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ مصر نے پاکستانی شہریوں کے لیے ویزوں کے اجراء پر پابندی نہیں لگائی۔ جمعہ کی شام اپنے بیان میں ترجمان نے بتایا کہ انہوں نے یہ میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں کہ مصر پاکستانیوں کو ویزا جاری نہیں کر رہا ہے۔ تاہم ہماری معلومات کے مطابق ویزوں پر پابندی عائدنہیں ہے۔ اخباری اطلعات کے مطابق مصر، پاکستنای شہریوں، خصوصاً تاجروں کو نامعلوم وجوہات کے تحت ویزا جاری نہیں کر رہا ہے۔