• news

سی پیک منصوبوں میں شفافیت کیلئے چین سے ملکر کام کر رے ہیں: چیئرمین نیب

اسلام آباد(نا مہ نگار)چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کنونشن ( یو این سی اے سی) کے تحت بدعنوانی کی روک تھام کے لئے فوکل ادارہ ہے، نیب بدعنوانی کی روک تھام کے لئے بدعنوانی کی منفی اثرات سے آگاہی سمیت تمام اقدامات پر 2020ء میں بھی عملدرآمد جاری رکھے گا، پاکستان اور چین سی پیک منصوبوں میں شفافیت یقینی بنانے کے لئے مل کرکام کر رہے ہیں۔ یہ باتیں انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے 2019 میںبدعنوان عناصر سے بلواسطہ اور بلا واسطہ طو ر پر 150 ارب روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں اور بدعنوان عناصر کے بلا امتیاز احتساب کیلئے بھرپور محنت کر رہا ہے۔ نیب کو 2018ء کے مقابلے میں 2019 ء میں مجموعی طور پر463845 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 450546 شکایات کو قانون کے مطابق نمٹا دیا گیاجبکہ اس وقت 13299 شکایات پر کاروائی کی ہے جن پر 2020ء میں قانون کے مطابق کارروائی کرے گا ۔ اس وقت 355 انوسٹی گیشنزپر قانون کے مطابق تحقیقات جاری ہیں جن پر 2020ء میں قانون کے مطابق کارروائی کرے گا ۔ نیب نے سال 2019 میں 3676 ریفرنسز معزز احتساب عدالتوں میں دائر کئے ۔جبکہ اس وقت ملک کی 25 احتساب عدالتوں میں 1275بدعنوانی کے ریفرنس دائر ہیں۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ انسداد بدعنوانی کا یہ ادارہ نہ صرف اندرون ملک بلکہ سارک ممالک کے لئے بھی رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔ نیب اقوام متحدہ کے بدعنوانی کے خلاف کنونشن ( یو این سی اے سی ) کے تحت فوکل ڈیپارٹمنٹ ہے، پاکستان نے اپنی شاندار کامیابی کے تحت یو این سی اے سی میں یہ مقام حاصل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سمیت سارک ممالک میں ان وجوہات کی بناء پر نیب کی کارکردگی کی تعریف کی ہے۔ نیب کو سارک اینٹی کرپشن کا متفقہ طور پر چیئرمین منتخب کیا گیا۔ جو کہ نیب کی کوششوں سے پاکستان کی بڑی کامیابی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن