ترقیاتی منصوبے لینے کے لئے 20 حکومتی ارکان پنجاب اسمبلی نے پریشر گروپ بنا لیا
اسلام آباد (محمد نواز رضا ۔ وقائع نگار خصوصی) پاکستان تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں کی طرف سے ترقیاتی منصوبوں کو منظور کرانے کے لئے حکومت پر دبائو ڈالنے کے پنجاب اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 20 ارکان پنجاب اسمبلی نے اپنے مسائل حل کرانے کیلئے ’’پریشر گروپ ‘‘ بنا لیا ہے۔ پریشرگروپ میں بیشتر ارکان کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے۔ پی ٹی آئی کے مزید 10 ارکان نے اس گروپ کو جوائن کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ پی ٹی کے ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی کے ارکان نے اپنے ترقیاتی کاموں کے لئے گروپ بنایا ہے۔ وہ پارٹی کے ساتھ رہیں گے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اس گروپ کے حلقوں میں ترقیاتی کام کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ان سے فروری 2020 تک فنڈز کی دستیابی کے لئے انتظار کرنے کا کہا گیا ہے۔ سر دست یہ گروپ پی ٹی آئی سے الگ نہیں ہو گا۔ یہ ان ناراض ارکان کا گروپ ہے جن کے حلقوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ لیہ سے پنجاب اسمبلی کے رکن سردار شہاب الدین نے دعویٰ کیا ہے کہ گروپ میں ان کے علاوہ ملک غضنفر چھینہ، تیمور لالی، مامون تارڑ، فیصل فاروق چیمہ، اعجاز خان، گلریز افضل چن ،کرنل غضنفر عباس، خواجہ داؤد بندیشہ، محی الدین کھوسہ اور عامر عنایت شہوانی سمیت دیگر ارکان شامل ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ تحریک انصاف کے ساتھ ہیں اور ساتھ رہیں گے، جبکہ تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے ہی آئندہ الیکشن بھی لڑیں گے۔ وہ کہیں نہیں جا رہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ان کی ملاقات میں عوامی مسائل کے حل پر بات ہوئی ہے۔ پریشر گروپ کا دعویٰ ہے کہ پنجاب اسمبلی کے مزید 10 ارکان بھی ہمارے ساتھ آنے کو تیار ہیں اور ہمارے پاس اگلا آپشن حکومت کی تبدیلی ہے۔ صوبے کے دوسرے علاقوں میں بھی لاہور کے مقابلے کے ترقیاتی کام کرائے جائیں۔ سردار شہاب نے کہا کہ ہم بیس ایم پی ایز کے وفد نے قرآن پر حلف لیا ہے کہ کچھ بھی ہو جائے اکٹھے رہیں گے۔