احتیاط
پاکستان بھر میں سینکڑوں کی تعداد میں ایسے ریلوے کراسنگ موجود ہیں ، جہاں گیٹ کی نشاندہی تو موجود ہے ، مگر پھاٹک موجود نہیں۔ ایسے چوراہوں پر جب بھی کوئی حادثہ ہوتا ہے تو دکھی ہو جاتا ہوں۔ قیمتی جانوں کا ضیاع ، جن کا کوئی نعم البدل نہیں۔ زیادہ دِن نہیں گزرے کہ ایسا ہی ایک اندوہناک حادثہ فیصل آباد کے نواحی قصبہ ساہیانوالہ کے قریب ہوا۔ دو بچوں سمیت ماں موقعہ پر ہی ہلاک ہو گئی اور باپ زخمی پڑا ہے۔
ہم سڑک پر گاڑی چلاتے ہیں تو آنکھیں چاروں سمت ہوتی ہیں۔ اور مکمل طور پر احتیاط کرتے ہیں۔ ریلوے ٹریفک پر تو ٹرین کا حق بلاشرکت غیرے ہے۔
ہم وہاں احتیاط کیوں نہیں کرتے؟ ایک قوی ہیکل مشین چیخ و پکار کرتے آئی ہے اور اس کی تو دھمک سے زمین ہلتی ہے۔ تو ہمارے حواس کیوں سو جاتے ہیں؟ اپنے عہد میں جناب غلام محمد بلور نے اگر یہ کہا تھا کہ ٹرین ٹریک سے نکل کر تو کسی کو ٹکر نہیں مارتی ، تو کچھ غلط نہ تھا ، کچھ تو اپنی ذمہ داری کا احساس کیجئے، زندگی بہت قیمتی ہے۔
٭…٭…٭