• news

سینٹ: آٹا بحران پر حکومت، اپوزیشن آمنے سامنے، خسرو بختیار کی تقریر کے دوران شورشرابا

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نیوز رپورٹر) سینٹ اجلاس میں آٹے کے بحران کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے آ گئی۔ وفاقی وزیر خسرو بختیار کی ایوان میں تقریر کے دوران اپوزیشن نے شور شرابہ کیا۔ خسرو بختیار کی جانب سے مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے ادوار میں گندم کی اعدادوشمار بتانے پر اپوزیشن نے نعرے بازی کی۔ جبکہ وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی خسرو بختیار نے آٹے کے بحران کو مصنوعی قرار دیتے ہوئے کہا کہ آٹے کا کوئی بحران نہیں ہے۔ سال ختم ہونے کے بعد بھی ساڑھے آٹھ لاکھ ٹن گندم ذخائر میں موجود ہو گی، ملک میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں، میڈیا آٹے کا جو ریٹ بتا رہا ہے وہ چکی کے آٹے کے ہیں، آٹے کا مصنوعی بحران جلد ختم ہوجائے گا، چیئرمین سینٹ نے ماحول کو مزید کشیدہ ہونے سے بچا تے ہوئے کہاکہ اب معاملہ سینٹ کی متعلقہ کمیٹی میں ہے، رپورٹ کا انتظار کیا جائے۔ علاوہ ازیں سینٹ کو وفاقی وزیر اعظم سواتی کی طرف سے بتایاگیا ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 50 لاکھ 10 ہزار مستحقین مالی امداد حاصل کر رہے ہیں، ملک بھر میں حقیقی مستحقین کے انتخاب کے لئے سروے جاری ہے جس کے بعد نئے سرے سے اعداد و شمار وضع کئے جائیں گے، 5 اگست 2019ء کے بعد بھارت کو گلابی نمک کی برآمد پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ جبکہ چیئرمین سینٹ نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مالی امداد حاصل کرنے والے غیر مستحق افراد کی تفصیلات طلب کرلیں۔ منگل کو وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر اعظم سواتی نے بتایاکہ ہر مستحق فرد کو سہ ماہی بنیاد پر پانچ ہزار روپے فراہم کئے جا رہے۔ سینٹ میں مجموعہ تعذیرات پاکستان (ترمیمی) بل 2019 ء پر قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں توسیع کی منظوری دے گئی منگل کو ایوان بالا کے اجلاس میں اس سلسلہ میں قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینٹیر عبدالرحمان نے تحریک پیش کیا۔ سینیٹ میں اینٹی منی لانڈرنگ (ترمیمی) بل 2019ء پر قائمہ کمیٹی برائے خزانہ، ریونیو و اقتصادی امور کی رپورٹ واپس لے لی گئی۔ ایوان بالا کے اجلاس میں قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے ایوان کو بتایا کہ اس رپورٹ میں کچھ غلطیاں ہیں جنہیں درست کرنے کی ضرورت ہے اس لئے وہ یہ رپورٹ واپس لینا چاہتے ہیں جس پر چیئرمین نے ارکان کی رضامندی سے انہیں یہ رپورٹ درست کر کے پیش کرنے کی ہدایت کی۔ چیئرمین سینیٹ نے سینیٹ کے ارکان کے فضائی ٹکٹس کے حوالے سے تحفظات دور کر کے 10 دن میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔ منگل کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ ٹکٹوں کے اجراء کے حوالے سے ہمیں مختلف مسائل کا سامنا ہے ، بالخصوص بلوچستان، سندھ اور جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ارکان سینیٹ کے لاکھوں روپے کے ٹکٹ ضائع ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یا تو پرانا نظام بحال کیا جائے یا پھر وائوچرز کے اجراء کے ذریعے مسئلہ حل کیا جائے۔ سینیٹ کو بتایا گیا ہے کہ پی آئی اے کا مجموعی خسارہ 482 ارب روپے ہے، موجودہ حکومت کے دور میں خسارے میں کمی اور ریونیو میں اضافہ ہوا ہے، پی آئی اے کے منیجنگ ڈائریکٹر کی تعیناتی کے معاملہ پر سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل کیا جائے گا۔ منگل کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر سراج الحق، سینیٹر مشتاق احمد اور دیگر ارکان کے سوالات کے جواب میں وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا کہ وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے کہا ہے کہ 43 ممالک میں تجارت و سرمایہ کاری، افسران کی 57 اسامیاں ہیں، 44 اسامیاں پُر کرلی گئی ہیں، 10 اسامیوں پر رواں سال تقرری ہو جائے گی۔ منگل کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر طلحہ محمود، سینیٹر سراج الحق اور دیگر ارکان کے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 2020ء میں پہلے سے خدمات انجام دینے والے افسران اپنی مدت مکمل کرلیں گے اور انتخاب کا عمل مکمل ہونے کے بعد جون تک اسامیوں پر ردوبدل ہو جائے گا۔سینٹ کا اجلاس جمع کی صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن