ٹرمپ کا مواخذہ: سینیٹ میں ریپبلکنز کی قرارداد منظور، ڈیموکریٹس کی 11 ترامیم مسترد
واشنگٹن (شِنہوا + این این آئی) امریکی سینٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذہ کی جاری کارروائی پر ریپبلکن کی تجویز کردہ قرارداد کے رہنما ضوابط تیار کرنے کی منظوری کے لئے ووٹ ڈالے گئے۔ طویل بحث کے بعد ڈیموکریٹس کی طرف سے متعارف کرائی گئی11ترامیم مسترد کردی گئیں۔ ریپبلکن ارکان کی جانب سے پیش کردہ مجوزہ قرارداد پر رائے شماری ہوئی، اس سے قبل طویل بحث مباحثے کے بعد ڈیموکریٹس کی جانب سے پیش کردہ 11 ترامیم کو مسترد کردیا گیا تھا۔ اس قرارداد کو پارٹی بنیادوں پر ریپبلکن اکثریتی سینٹ میں 43-57ووٹوں کے ساتھ منظور کیا گیا ،جس کے ذریعے اس فیصلے کو منسوخ کیا جائے گا کہ دونوں مخالف فریقوں کے ابتدائی دلائل سننے سے قبل آیا اضافی گواہوں کو طلب کیا جاسکتا ہے۔ گواہوں کا معاملہ اس بنیادی اختلاف کا باعث بنا رہا جس کے باعث ہاؤس کے منتظمین، جو ان ڈیموکریٹس پر مشتمل تھے وہ اس ٹرائل میں استغاثہ کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں ، اور ٹرمپ کے قانونی دفاع کرنے والی ٹیم کے درمیان 12 گھنٹے تک بحث و تکرار ہوتی رہی۔ سینٹ کے اقلیتی پارٹی کے رہنما چک شومر نے اس قرارداد میں11 الگ الگ ترامیم تجویز کئے جوکی سینٹ کے اکثریتی رہنما میچ میک کونیل نے پیش کی تھی، تاہم چیمبر نے ان تمام مسترد کردیا کیونکہ ارکان سینٹ نے زیادہ تر پارٹی بنیادوں پر ووٹ دیا۔ کونسل کی جانب سے ٹرائل کے قواعد پیش کرنے پر ایوان میں شور شرابہ ہوا۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ ڈیمو کریٹس آئین کے معیار کے قریب سے بھی نہیں گزرے۔