• news

ٹی 20 سیریز، سکیورٹی پلان تیار 10 ہزار سے زائد اہلکار تعینات

لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس+ نمائندہ خصوصی+نیوزرپورٹر+خصوصی نامہ نگار+نامہ نگار) لاہور پولیس نے پاکستا ن اور بنگلہ دیش ٹی ٹونٹی سیریز کیلئے سکیورٹی اور ٹریفک پلان جاری کر دیا، میچوں کے دوران 10ہزار سے زائد پولیس افسران اور جوان تعینات کئے جائیں گے۔سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید کی زیر صدارت پولیس افسران کا اجلاس ہوا جس میں سکیورٹی پلان کو حتمی شکل دی گئی۔ٹیم کی ایئرپورٹ سے ہوٹل اور ہوٹل سے سٹیڈیم منتقلی کی ریہرسل آج ہوگی، میچوں کے دوران بلند عمارتوں پر سنائپرز تعینات رہیں گے، سی سی ٹی وی کیمروں سے ٹیموں اور سٹیڈیم کے اطراف کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔گھڑسوار دستے سٹیڈیم کے باہر گشت کریں گے، جبکہ سکیورٹی انتظامات میں پاک آرمی اور رینجرز کی بھرپور معاونت بھی حاصل ہو گی۔ بنگلہ دیشی ٹیم کے روٹ پر رہائشیوں سے سکیورٹی بانڈز بھی لئے جا رہے ہیں۔ٹریفک پلان کے مطابق مہمان ٹیم کی قذافی سٹیڈیم آمد اور واپسی کے وقت عام ٹریفک بند رہے گی، میچوں کے دوران اچھرہ نہر سے کلمہ چوک، حالی روڈ اور لبرٹی سے حسین چوک تک سڑکیں بند رہیں گی۔ قصور سے چوبرجی جانے والی ٹریفک کو لاہور بریج سے براستہ پیکو روڈ، والٹن روڈ متبادل راستوں پر چلایا جائیگا۔ایم ڈی ایل ڈبلیو ایم سی کی ہدایت پر صفائی کے خصوصی اقدامات کئے گئے ۔ ممبر بورڈ آف ڈائریکٹر احمد طحہ،جی ایم آپریشن اور سربراہ کمیونیکیشن نے قذافی سٹیڈیم کا غیر اعلانیہ دورہ کیا ۔ ڈی جی پی ایچ اے لاہور مظفر خان نے کہا کہ گلبرگ اور قذافی سٹیڈیم کے راؤنڈ باؤٹ پر لگے پھولوں، پودوں، گرین بیلٹ اور درختوں کی صفائی ستھرائی کا کام تیزی سے جاری ہے۔ پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے مہمان ٹیم کی آمد پرسکیورٹی انتظامات مکمل کر لئے ہیں۔نصب کیمروں کو فعال کردیا گیا ہے۔ آئی سی تھری سنٹر سے مانیٹرنگ کا عمل بھی جاری ہے۔صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا ہے کہ طویل عرصے بعد ملک میں بین الاقوامی کرکٹ واپس آرہی ہے۔ بنگلہ دیش کی ٹیم کو سٹیٹ گیسٹ کا درجہ دیا جارہا ہے۔ قذافی سٹیڈیم میں سیریز کے انتظامات کا جائزہ لینے کے بعدان کا کہنا تھا کہ تمام انتظامات کا جائزہ لے کر ان کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ بنگلہ دیش کی آمد اس بات کی عکاس ہے کہ پاکستان پر امن اور محفوظ ملک ہے۔ شائقین سے اپیل ہے کہ وہ پر امن انداز میں میچ دیکھ کر دنیا کو محبت کا پیغام دیں۔ کوشش ہے لوگوں کو کم سے کم مسائل کا سامنا کرنا پڑے۔

ای پیپر-دی نیشن