• news

مہنگائی، بے روزگاری کیخلاف جماعت اسلامی کے مظاہرے: حکمران چہرے پر لگے داغ صاف کریں: سراج الحق

لاہور‘ شیخوپورہ‘ حافظ آباد‘ سرائے مغل‘گوجرانوالہ‘ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار‘ نمائندہ نوائے قت‘ نامہ نگار‘ نمائندہ خصوصی‘ وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی اپیل پر مہنگائی، بے روزگاری اور آٹے و چینی کے بحران کے خلاف ملک بھرکے چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور دھرنے دیئے۔ جن میں جماعت اسلامی کے کارکنوں اور عوام نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔ لاہور میں پانچ مختلف مقامات پر مظاہرے کئے گئے۔ ملتان روڈ پر منصورہ کے سامنے بڑے احتجاجی مظاہرے کی قیادت سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم اور امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد نے کی۔ امیر العظیم نے کہا کہ حکمران دعووں نعروں اور اشتہارات کے ذریعے عوام کو سبز باغ دکھاتے رہے لیکن عملاً عوام کو مہنگائی کی چکی میں پیستے اور عوام کا خون نچوڑکر آئی ایم ایف کو پلاتے اور اس کی نہ بجھنے والی پیاس بجھانے کی کوشش کرتے رہے۔ یہ اشتہاری لوگ ہیں، ان کی جگہ اقتدار کے ایوان نہیں کوٹ لکھپت اور اڈیالہ جیل ہے۔ حکمرانوں نے تبدیلی کے نام پر عوام کو دھوکہ دیا ہے۔ دو لاکھ ماہانہ تنخواہ لینے والے وزیر اعظم خود کہتے ہیں کہ ان کا گزارہ نہیں ہورہا تو پندرہ بیس ہزار لینے والوں کا گزارہ کیسے ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی کے نام پر عوام کے ساتھ انتہائی بھونڈا مذاق کیا گیا اور انہی پرانے چہروں کو دوبارہ قوم پر مسلط کردیا گیا جو پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ اور پرویز مشرف کی کابینہ میں تھے۔ حکومت نے ملکی خود مختاری آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے ہاتھ فروخت کردی ہے ۔جب تک ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف ہماری معیشت پر قابض ہیں حالات درست نہیں ہوسکتے۔ ظلم و جبر کے اس استحصالی نظام کو بدلنے کیلئے عوام کو اٹھنا ہوگا۔ ذکراللہ مجاہد نے کہا کہ 72سا ل سے اقتدار پر ایک ہی مافیا قابض ہے ۔ حکومتیں بدلتی ہیں مگر یہ مافیا نہیں بدلتا ۔چند خاندانوں نے ملک کے 22کروڑ عوام کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ امیر جماعت اسلامی سوات محمد امین اور جے آئی یوتھ لاہور کے صدر صہیب شریف نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی حلقہ منصورہ چوہدری فرحان اسلم سلیمی ،چوہدری عبد الواحد اور سابق کونسلر امان اللہ خان بھی موجود تھے۔دریں اثناء سراج الحق نے انصرام جائیداد اور وراثتی سر ٹیفکیٹ بل 2020 میں اختلافی نوٹ جمع کرا دیا ۔ بل قومی اسمبلی سے منظور ہونے کے بعد سینیٹ کی طرف سے مزید غور کے لیے قانون و انصاف کمیٹی کو ریفر کیا گیا تھا۔ قائمہ کمیٹی میں ایجنڈا پر موجود بل انصرام جائیداد اور وراثتی سر ٹیفکیٹ بل 2020 زیر بحث لایا۔ کمیٹی سے بل منظوری کے دوران سراج الحق نے کہا کہ عدالتوں میں انصاف کی فراہمی کا سبب بننے والی خامیوں کو دور کرنا چاہیے۔ نادرا کو عدالتی اختیارات دینا متبادل نظام متعارف کرانے کے مترادف ہے۔ اختلافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ الگ قانون کی ضرورت نہیں ہے۔ نادرا قانون اورجانشینی ایکٹ1925 میں ترامیم ہونی چاہیے ۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ نادرا کے ساتھ وراثتی نظام کو منسلک کرنے کا فائدہ صرف ان ورثاء کو ہوگا جن کا نادرا کے پاس ریکارڈ ہے اور اگر کوئی مرد یا عورت جو کہ متوفی کے ترکہ میں حصہ دار ہیں نادرا کے ریکارڈ میں نہیں آرہے تو وہ محروم ہو جائیں گے۔دریں اثناء کمیٹی کے ایجنڈا پر موجود سینیٹر سراج الحق کی طرف سے آئین کے آرٹیکل 45میں ترمیم کا بل جو کہ کمیٹی کو ریفر کیا گیا تھا۔بل زیر بحث آیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حدود اور قصاص کے جرائم میں دی گئی سزائوں کو معاف کرنے کا صدر کے پاس اختیار نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کمیٹی میں استدعا کی کہ اچھا ہوگا کہ اسلامی نظریاتی کونسل سے اس معاملہ پر رائے لی جائے۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل سے کمیٹی کو اس معاملہ پر بریف لے لیا جائے۔ایجنڈا پر موجود دیگر بلز حافظ آباد میں آٹا ، چینی کی مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور بعدا زاں علی پور روڈ سے ونیکے چوک تک ریلی نکالی گئی جس کی قیادت ضلعی امیر پروفیسر محمد ایوب طاہر ، امان اﷲچٹھہ، اور محمد حنیف گوندل نے کی ۔مظاہرین نے احتجاجی بینرز اور کارڈ اٹھارکھے تھے۔ اور وہ ظالم جواب دو ، مہنگائی کا حساب دو کے نعرے لگا رہے تھے۔ ضلعی راہنمائوں پروفیسر محمد ایوب طاہراور امان اﷲچٹھہ نے کہا کہ اگر آٹا ، چینی چوروں کا سخت محاسبہ نہ کیاگیا تو عوام کا ہاتھ انکے گریبان تک پہنچ جائے گا۔جماعت اسلامی کے ضلعی امیر حاجی عاشق ورک کی قیادت میں پارٹی رہنمائوں اور کارکنان نے بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف شدید احتجاج کیا جس میں زاہد عمران کرونا،محمد عمران عثمانی، چوہدری خالد محمود ورک ، قیصر مختار ہاشمی ، لیاقت ندیم و دیگر پارٹی رہنمائوں و کارکنان کی بڑی تعداد میںشرکت کی ، حاجی عاشق حسین ورک ،محمد عمران عثمانی و دیگر مقررین نے کہا کہ ملک میںبڑھتی مہنگائی و بیروزگاری حکمرانوں کی نااہلی کا ثبوت ہے عوام پر بھی واضح کیا کہ جب تک اپنے حقوق کے تحفظ کی خاطر عام آدمی باہرنہیں نکلے گا تب تک اس کی آواز پوری طرح سنی نہیں جاسکتی۔ حکومتی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف بھائی پھیرو،سرائے مغل اور ضلع قصوربھر میں احتجاجی مظاہرے۔عوام اور کسانوں کی بھاری تعداد میں شرکت حکومت کے دور میں آٹے،چینی کے بحران اور ضروریات زندگی کی مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی۔لوٹ مار میں پہلے سے بھی اضافہ ہوا ،تمام پارٹیاں ناکام ہو چکی ہیں اب صرف جماعت اسلامی ہی عوام کے مسائل حل کر سکتی ہے۔مظاہرین سے جماعت اسلامی اور دیگر کا خطاب کیا ،جماعت اسلامی ضلع قصور کے میڈیا سیکرٹری حاجی محمد رمضان کے دفترسے تمام صحافیوں کو جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ جماعت اسلامی پاکستان کی کال پر گزشتہ روز سرائے مغل سے عوام کا ایک قافلہ مقامی امیرسردار عنصر محمودکی قیادت میںجب سرائے مغل کے جماعت اسلامی کے مقامی دفتر سے تحصیل ہیڈ کوارٹر پتوکی میں مظاہرے کیلیے روانہ ہوا تو مظاہرین نے ہاتھوں میں کتبے اور بینر اٹھائے ہوئے تھے اور وہ مہنگائی ،بے روزگاری ،اور حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے ۔ محمد اشرف نے کہا کہ آٹے اور چینی کے بحران نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ۔ بھائی پھیرو سے قافلہ مقامیامیر چوہدری مقبول احمد کمبوہ کی قیادت میں پتوکی کیلیے روانہ ہوا مظاہرین نے ہاتھوںں میں کتبے اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر ،،مہنگائی مردہ باد،، ،،ہائے آٹا ہائے چینی،، اور ،،ر گئے بھوکے ہائے ہائے ،، کے نعرے لکھے ہوئے تھے ۔اسی طرح تحصیل چونیاں میں مقامی امیر محبت علی ڈوگر ،تحصیل پتوکی میں مقامی امیر حافظ وقار ،تحصیل کوٹ رادھا کشن میں چوہدری محمد یونس اور ضلعی ہیڈ کوارٹر میں سابق امیر ضلع راو اختر علی،نائب صدر لاہور ڈویثرن کسان بورڈ پاکستان رائے محمد افضل کی قیادت میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ پتوکی کے مظاہرے میں کسانوں نے بھی کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حاجی محمد رمضان اور مقامی رہنما چوہدری ممتاز کی قیادت میں شرکت کی اور مقامی شوگر ملوں ،فلور ملوں کی لوٹ مار کے خلاف زبردست نعرے بازی کی ۔پتوکی میں جمعہ کی نماز کے بعد صفہ مکتب مسجد کے باہر ملتان روڈ پر مظاہرہ کیا جس میں کئی مظاہرین نے اپنے پیٹوں پر روٹیا ں باندھ رکھی تھیں اور وہ ہائے روٹی ہائے آٹا کے نعرے لگا رہے تھے ۔ جماعت اسلامی سٹی ڈسٹرکٹ گوجرانوالہ کے زیر اہتمام بڑھتی ہوئی مہنگائی کیخلاف جی ٹی روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیاگ یا‘ جس کی قیادت سٹی امیر مظہر اقبال رندھاوا نے کی۔ مظاہرین نے مہنگائی سے تنگ آ کر احتجاجا بجلی و گیس کے بلوں کو آگ لگا دی۔ سیکرٹری جنرل علی رضا‘ سٹی صدر جے آئی یوتھ خرم کھوکھر‘ حافظ حمید الدین اعوان‘ محمد سلیم بٹ‘ خالد چہل‘ فرقان عزیز بٹ کے علاوہ جماعت اسلامی کارکنوں کی کثیر تعداد میں موجود تھی۔ خطاب کرتے ہوئے مظہر اقبال رندھاوا نیکہا کہ آٹا نایاب ہونے کے ساتھ ساتھ سبزیوں‘ دالوں اور مرغی کے گوشت کی قیمتیں بھی عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہوگئی ہیں۔ تنخواہ دار طبقے کے چودہ طبق روشن ہو گئے ہیں۔ حکمرانوں نے اگر اپنی بنیادی ذمہ داریاں ادا نہیں کرنی اور عوامی مسائل کو ہنگامی بنیادوں پر حل نہیں کرنا تو انہیں برسراقتدار رہنے کا کوئی حق نہیںامیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے حکومت کی کرپشن اور ہڑپشن کی تصدیق کردی ہے۔حکومت کی طرف سے رپورٹ کو مسترد کرنا ’’میں نہ مانوں‘‘ کے مصداق ہے۔حکومت اپنی اصلاح کرنے کو تیار نہیں حکمران آئینہ توڑنے کی بجائے اپنے چہرے پر لگے داغ صاف کریں۔وزیراعظم سے کہتا ہوں کہ جانے نہ جانے گل ہی نہ جانے باغ تو سارا جانے ہے۔آج کا ملک گیر احتجاج عوامی عدالتوں کا آغاز ہے ۔مہنگائی ،بے روزگاری اور کرپشن کا راستہ نہ روکا گیا تو یہ عدالتیں ہر جگہ لگیں گی۔ریاست مدینہ کا اعلان کرنے والوں نے مکہ اور مدینہ جانا مشکل بنادیا ہے۔پانچ فروری کو پوری قوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل سمیت ملکی اداروں نے بھی تسلیم کیا ہے کہ موجودہ دو ر حکومت میں کرپشن بڑھ گئی ہے۔حکمران ہڑپشن کررہے ہیں جو کرپشن سے بھی آگے کی سٹیج ہے۔ پریشان ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو ایک گھر چلانے کی کی اہلیت نہیں رکھتے ان کو ملک پر مسلط کردیا گیاہے۔ایک یونین کونسل کو چلانے کا تجربہ نہ رکھنے والے پورے ملک کے حکمران بنے ہوئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ 22کروڑ عوام پریشان ہیں اور حکمران انہیں مذاق کررہے ہیں۔حکمرانوں کی معاشی پالیسی ختم، داخلہ اورخارجہ پالیسیاں ناکام ہیں اور عوام ان سے بالکل مایوس ہوچکے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن