• news

پنجاب کی 41 جیلوں میں 618 بچے، 753 قیدی خواتین موجود

اسلام آباد (چوہدری اعظم گِل )صوبہ پنجاب کی جیلوں میں 618کم عمر قیدی بچے موجود ہیں جن میں سے صرف109کے مقدمات مکمل ہونے کے بعد سزاسنائی گئی ہے جبکہ 509کم عمر قیدیوں کے مقدمات زیر سماعت ہیں ۔سرکاری اعدادوشمار کے مطابق صوبے کی کل 41جیلوں میں ایک بھی کم سنبچی قیدی موجود نہیں ہے۔ سب سے زیادہ کم عمر قیدی 148بچے فیصل آباد کی سنٹرل جیل میں قید ہیں ۔ سنٹرل جیل راولپنڈی دوسرے نمبر پر ہے جس میں 61کم عمر قیدی موجود ہیں، تیسرے نمبر پر بہاولپور جیل ہے جس میں 59 کم عمر قیدی موجود ہیں۔ پنجاب کی جیلوںمیں 753قیدی خواتین بھی موجود ہیں جن میں سے 23قیدی خواتین کوسزائے موت سنائی گئی ہے ۔ دیگر278خواتین کو مختلف مقدمات میںمختلف سزائیں سنائی گئی ہیں جبکہ 452خواتین کے مقدمات کاٹرائل جاری ہے۔ سب سے زیادہ 140خواتین قیدی راولپنڈی ڈسٹرکٹ جیل میں موجود ہیں۔ سنٹرل جیل لاہور دوسرے نمبرپر ہے جہاں 121خواتین قید ہیں ۔ملتان اور فیصل آباد جیلیں تیسرے نمبر پر ہیں ان دونوں جیلوں میں چھیاسی ،86قیدی موجود ہیں ۔ ملتان کی سنٹرل جیل میں سب سے زیادہ 12خواتین قیدی موجود ہیں جن کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔ پنجاب بھر کی جیلوں میں منشیات کی سمگلنگ اور منشیات استعمال کرنے کے الزام میں 8553قیدی موجود ہیں نشہ استعمال کرنے والے 1362قیدیوں میں 7خواتین قیدی بھی شامل ہیں ، منشیات کی فروخت ، سمگلنگ کے الزام میں 7188قیدی جیلوں میں موجود ہیں جن میں 309خواتین شامل ہیں ۔

ای پیپر-دی نیشن