• news

وزیر آباد: انڈونیشیا سے انٹرپول کی مدد سے گرفتار بھتہ خور مبینہ مقابلے میں ہلاک

گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) چار روز قبل انڈونیشیا سے انٹرپول کی مدد سے حراست میں لیا جانے والا بھتہ خور مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا، ملزم کو گزشتہ روز ہی پاکستان منتقل کیا گیا تھا۔ پولیس حکام کے مطابق گوجرانوالہ کے قریب وزیر آباد میں پولیس مقابلہ میں بھتہ خوری،اغوا اور قتل کی 26 وارداتوں میں ملوث لقمان ہلاکو ہلاک ہوگیا، لقمان ہلاکو کو انٹرپول کی مدد سے 21 جنوری کو انڈونیشیا سے گرفتارکیا گیا تھا، لقمان ہلاکو کا شمار پنجاب کے بڑے گینگسٹرز میں ہوتا تھا، لقمان ہلاکو 10 سال سے پولیس کو مطلوب تھا، ہلاکو نے بھتہ نہ دینے پر 7 افراد کو شوٹرز کے ذریعے قتل کرایا تھا۔ صوبائی وزارت داخلہ کی طرف سے ہلاکو کے سر کی قیمت دس لاکھ مقرر کی گئی تھی، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہلاکو کو نشاندہی کیلئے لے جایا جا رہا تھا کہ اس کے ساتھیوں نے پولیس پارٹی پر حملہ کردیا، لقمان ہلاکو اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا۔وزیرآباد سے نا مہ نگارکے مطابق لقمان عرف ہلاکو کو مخالفین نے فائرنگ کر کے پو لیس حراست میں قتل کیا۔ لقمان ہلاکو کو پرانی چونگی ڈسکہ روڈ پر موٹر سائیکل سوار اعجاز رسول سکنہ کچی فتو منڈ گوجرانوالہ اور اسکے ساتھی راشد عرف راشو نے فائرنگ کر کے قتل کیا۔ راشد عرف راشو پولیس پارٹی پر اور سرکاری گاڑی پر سیدھی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگیا جبکہ اعجاز رسول کو پولیس تھانہ سٹی نے گرفتار کرلیا۔ لقمان ہلاکو بیرون ملک بیٹھ کر نیٹ ورک چلا رہا تھا ملزم ٹیلی فون اور واٹس ایپ پر کال کر کے بھتہ طلب کرتا تھاملزم گوجرانوالہ ضلع میں خوف اور دہشت کی علامت سمجھا جا تا تھا جس نے درجنوں صنعتکاروں سے کروڑوں روپے بھتہ وصول کیاگوجرانوالہ میں موجود ہلاکو گینگ کے کارندے بھتہ دینے سے انکار کرنیوالوں کو فائرنگ کا نشانہ بناتے تھے۔ پولیس گزشتہ کئی ماہ سے ہلاکو گینگ کے سرغنہ اور کارندوں کی گرفتاری کیلئے سر توڑ کو ششوں میں مصروف تھی۔ لقمان عرف ہلاکو کا بھائی اور کزن پہلے ہی پولیس مقابلے میں مارے جاچکے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن