• news

لوگوں کو ہراسال اور انکی جیبوں میں ہاتھ ڈالے بغیر محصولات بڑھانے ہونگے: حفیظ شیخ

کراچی (نوائے وقت رپورٹ) مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ ہمیں لوگوں کی جیبوں میں ہاتھ ڈالنے یا انہیں ہراساں کئے بغیر محصولات بڑھانے ہوں گے۔ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ کسٹم ریونیو کے حصول اور تجارت کے فروغ کا اہم ذریعہ ہے۔ پاکستان کسٹمز ملک کی معاشی سرحدوں کا نگران ہے۔ حکومت تمام سرکاری اداروں کی طرح کسٹم کو بھی وسائل سے لیس کرے گی۔ مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اکیسیویں صدی کا تقاضا زندگی کو آسان بنانا ہے۔ غیرملکی اور اوورسیز پاکستانیوں کو بہترین سہولتیں فراہم کرنا ضروری ہے۔ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ حکومت کے بنیادی مقاصد میں معیشت کی ترقی اور عالمی تجارت بڑھانا ہے۔ برآمدات میں اضافے اور درآمدات کے لیے کسٹم کا کردار اہم ہے۔ کسٹم ڈے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ غیر ملکیوں اور اوورسیز پاکستانیوں کو ملک آمد پر بہترین سہولتیں دینا ضروری ہے۔ کسٹم حکام کو اس ذمہ داری کو پورا کرنے اور ادارے کا تاثر بہتر بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جدید اصولوں کے مطابق خدمات کو بہتر بنانا ہے۔ گزشتہ ڈیڑھ سال میں پاکستان آنے والوں کی تعداد دگنی ہوگئی ہے۔ کسٹم پاکستان کا چہرہ ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے پاکستان کیسا ہے۔ مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ قومی اہداف پورے کرنے کے لیے کسٹم کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔ لوگ کسٹم سے متعلق پریشانی نہیں چاہتے۔ اوورسیز پاکستانی آمد پر خوش اسلوبی سے کسٹم سے گزرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے بنیادی مقاصد میں معیشت کی ترقی اور عالمی تجارت بڑھانا ہے۔ برآمدات میں اضافے اور درآمدات کے لیے کسٹم کا کردار اہم ہے۔ محصولات لوگوں کی جیبوں میں ہاتھ ڈالے یا ہراساں کیے بغیر بڑھانے ہیں۔ حکومت دیگر سرکاری اداروں کی طرح کسٹم کو بھی وسائل سے لیس کرے گی۔

ای پیپر-دی نیشن