سی پیک منصوبہ ہمہ جہت پاک چین تعلقات کا مظہر ہے :وزیراعظم
اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبہ ہمہ جہت پاک چین تعلقات کا مظہر ہے پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت جاری منصوبوں کی جلد تکمیل اور مستقبل کے منصوبوں کے حوالے سے مشاورتی عمل کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے وزیراعظم نے سی پیک اتھارٹی کو سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت مختلف منصوبوں پر ترجیحی بنیادوں پر عملدرآمد کی رفتارکو تیز کرنے کے حوالے سے ہدایات دیتے ہوئے سی پیک کے دوسرے مرحلے میں سماجی و معاشی ترقی کے حوالے سے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پرحتمی شکل دینے اور انکی بر وقت تکمیل پر زور دیا ۔ منگل کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت سی پیک منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے اعلی سطحی جائزہ اجلاس منعقد ہوا وزیر برائے اقتصادی امور محمد حماد اظہر، وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، وزیر برائے بحری امور سید علی حیدر زیدی، چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل(ر) عاصم سلیم باجوہ ، چیئرمین نیا پاکستان ہاوسنگ پروگرام لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدراور سینیئر افسران اجلاس میں شریک تھے۔ وزیراعظم کوپاک چین اقتصادی راہداری کے تحت مرحلہ وار قلیل مدتی، وسط مدتی اور طویل مدتی منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔اجلاس کو سی پیک کے پہلے مرحلے میں توانائی، روڈ نیٹ ورک، ریل نیٹ ورک، گوادر پورٹ دوسرے مرحلے میں صنعتی تعاون، زراعت کے فروغ، سماجی و اقتصادی ترقی،سیاحت اور دیگر منصوبوں کے حوالے سے آگاہ کیا گیا اجلاس کو بتایا گیا کہ سی پیک کے پہلے مرحلے میں توانائی اور سڑکوں کے بیشتر منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جبکہ گوادر بندرگاہ اور ایئر پورٹ پر کام مرحلہ وار طریقے سے جاری ہے۔ اورنج لائن منصوبہ مکمل ہو چکا ہے جبکہ کوئٹہ ریلوے کی فزیبلٹی کے حوالے سے مشاورت جاری ہے۔صنعتی ترقی کے حوالے سے شرکا کو آگاہ کیا گیا کہ علامہ اقبال اسپیشل اکنامک زون کا وزیراعظم نے حال ہی میں سنگ بنیاد رکھ دیا ہے ، رشہ کئی اسپیشل اکنامک زون کا سنگ بنیاد فروری میں متوقع ہے ، دھابیجی اکنامک زون کی بڈنگ کا عمل جلد مکمل کر لیا جائے گا ۔ اجلاس کے دوران سی پیک فیز ٹو کے تحت سماجی و معاشی ترقی کے ضمن میں تعلیم، صحت، کم آمدنی والے افراد کے لئے ہاسنگ ،غربت کے خاتمے، احساس پاورٹی گریجوایشن پروگرام اور غذاء کمی و سٹنٹنگ کے خاتمے کے ضمن میں مجوزہ منصوبوں کے حوالے سے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ چین نے مشکل حالات میں پاکستان کی مدد کی ہے، سی پیک منصوبہ ہمہ جہت پاک چین تعلقات کا مظہر ہے، سماجی شعبوں خصوصا غربت کے خاتمے اور زراعت جیسے شعبوں کے فروغ کے ضمن میں چین کے تجربے سے مکمل طور پر استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے سی پیک اتھارٹی کو سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت مختلف منصوبوں پر ترجیحی بنیادوں پر عملدرآمد کی رفتارکو تیز کرنے ، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں سماجی و معاشی ترقی کے حوالے سے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پرحتمی شکل دینے اور انکی بر وقت تکمیل پر زور دیتے ہوئے اس ضمن میں تمام متعلقہ وزارتوں کو منصوبوں کی تکمیلی مدت کے اہداف متعین کرنے، بین الوزارتی کوارڈینیشن کو مزید موثر بنانے کے حوالے سے ہدایات جاری کیں ۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی سی پیک فیز ٹوپر عملدرآمد کے حوالے سے آئندہ جائزہ اجلاس میں متعین کردہ اہداف،منصوبوں پر عمل درآمد میں پیش آنے والی رکاوٹوں کو دور کرنے اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی بریفنگ دی جائے ۔