قتل کیس: اعجاز الحق پارٹی عہدیداروںساتھیوں سمیت سیشن کورٹ سے بری
ہارون آباد (نامہ نگار) سابق وفاقی وزیر سربراہ مسلم لیگ (ضیائ) محمد اعجاز الحق سابق ایم این اے، چیئرمین مسلم لیگ (ضیائ) حاجی محمد یاسین، صوبائی صدر مسلم لیگ (ضیائ) غلام مرتضی چوہدری سابق ایم پی اے اور ان کے دیگر ساتھیوں کو قتل کے مقدمہ میں بری کر دیا گیا، ایڈیشنل سیشن جج حافظ محمد یوسف نے فیصلہ سناتے ہوئے بری کیا، تفصیلات کے مطابق 6فروی 2017 کو دو گروپوں میں فائرنگ کے دوران سابق ایم پی اے شوکت محمود بسراء کے پرسنل سیکرٹری امتیاز حیدر قتل ہو گئے تھے جس کا مقدمہ تھانہ سٹی میں شوکت محمود بسراء کی مدعیت میں درج ہوا تھا۔ مقدمہ میں محمد اعجاز الحق، حاجی محمد یاسین، غلام مرتضی سابق ایم پی اے، عالم کمبوہ، آصف نذیر، عظیم گوہیر کو نامزد کیا گیا تھا اور بعد میں بھی کچھ افراد کو نامزد کیا گیا تھا جس کی اعلی سطح پر انکوائری ہوئی جس میں ان کو بے گناہ قرار دیا گیا گیا اور عالم کمبوہ کو پولیس نے چالان کر دیا، بعدازاں، شوکت محمود بسراء کی جانب سے استغاثہ دائر کیا گیا جس پر سماعت کے بعد ایڈیشنل سیشن جج حافظ محمد یوسف نے فیصلہ سناتے ہوئے استغاثہ خارج کر دیا اور تمام ملزمان کو بری کر دیا۔ اعجاز الحق نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہمیشہ حق اور سچ کی جیت ہوتی ہے ہم بے گنا ہ تھے اور آج ہمیں عدالت نے بری کیا پاکستان کو جوڈیشل سسٹم انصاف دے رہا ہے جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے اور ہمیشہ حق ہی غالب آتا ہے۔