بی آئی ایس پی سے ایک لاکھ 40 ہزار سرکاری ملازمین نے فائدہ اٹھایا، فوجداری مقدمات ہونگے: فردوس عاشق، شہزاد اکبر
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین کا بی آئی ایس پی سے فائدہ اٹھانا فراڈ ہے، بی آئی ایس پی میں شفافیت کیلئے نادرا سے معاونت حاصل کی جائے گی، ایف آئی اے کو تمام کیسز دیئے جائیں گے اور فوجداری مقدمات درج ہوں گے، مستحقین کے پیسے کھانے والے افسران سے وصولیوں کے ساتھ تادیبی کارروائی کی جائے گی، غریب اور مستحق افراد کا پیسہ انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ وصول کیا جارہا ہے،لندن میں ترچھی ٹوپی پہننے والے ڈھٹائی سے جھوٹ بولتے ہیں۔ حکومت نے نظام میں شفافیت لانے کا عزم کیا ہوا ہے، قانون ہے کہ ایک سال مفرور رہنے والے شخص کی جائیداد نیلام کی جا سکتی ہے، قوم کے بچوں کے وسائل سے بیرون ملک جائیدادیں خریدی گئیں، جن محلات کی ملکیت سے منکر تھے آج وہیں مقیم ہیں، بدھ کو معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے نظام میں شفافیت لانے کا عزم کیا ہوا ہے۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ بی آئی ایس پی میں بڑے مالی گھپلے کئے گئے، ایک لاکھ چالیس ہزار ملازمین نے بی آئی ایس پی سے فائدہ اٹھایا ہے، ایک لاکھ چالیس ہزار ملازمین اہل خانہ کے ذریعے وظیفے وصول کرتے رہے ہیں۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ 2037افسران باقاعدہ بائیومیٹرک کے ذریعے وظائف وصول کرتے رہے ہیں،آزادکشمیر نے 9سرکاری افسران کے اہل خانہ کو انکم سپورٹ پروگرام سے بلوچستان میں گریڈ 17سے 22تک کے 17افسران نے استفادہ حاصل کیا، گلگت بلتستان میں 40افسران کے اہل خانہ نے فائدہ حاصل کیا، سندھ میں گریڈ 17سے اوپر کے 50افسران کے مستفید ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختوانخوا میں گریڈ 17سے اوپر کیافسران کے اہل خانہ نے فائدہ حاصل کیا، ایف آئی اے کو تمام کیسز دیئے جائیں گے اور فوجداری مقدمات درج ہوں گے، مستحقین کے پیسے کھانے والے افسران سے وصولیوں کے ساتھ تادیبی کارروائی کی جائے گی، غریب اور مستحق افراد کا پیسہ انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ وصول کیا جا رہا ہے۔ معاون خصوصی احتساب نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے چار افسران بھی وظائف لیتے رہے ہیں، بی آئی ایس پی کے افسران کو برطرف کر کے مقدمہ درج کیا گیا ہے، پنجاب میں 101افسران کے اہل خانہ نے بی آئی ایس پی سے فائدہ اٹھایا جبکہ محکمہ تعلیم کے ایک ہزار سے زائد افسران وظائف سے مستفید ہوتے رہے ہیں۔ علاوہ ازیں فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ 'نورا لیگ' میدان سے بھاگ چکی ہے، 'ترچھی ٹوپی، ذائقے دو' نومبر سے ملک سے فرار ہیں۔ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ یہ پارلیمان سے تنخواہ لے رہے ہیں، لیکن قوم کی خدمت کے لئے دستیاب نہیں۔ ایسے بیمار قوم نے پہلے کبھی نہیں دیکھے۔ قوم کو لوٹ کر بھی مظلوم ہونے کی دہائی دینے والے حساب سے نہیں بچ سکتے۔ کیمروں کے سامنے، اجلاسوں، ہوٹلوں میں لندن کی سڑکوں پر وہ بھلے چنگے اور روزانہ نیا ہیٹ پہن کر تقریریں کرتے ہیں لیکن عدالتوں کے سامنے اور کاغذات میں بیمار ہیں۔ دریں اثناء وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہا کہ اسلامی فلسفہ کو سازش کے تحت کمزوری بنا کر دنیا کے سامنے پیش کیا گیا، اسلام کے پیغام امن و عدم تشدد کو عام کرنے میں میڈیا کا کردار کلیدی ہے، اسلام کے خلاف پھیلائی گئی غلط فہمیاں دنیا بھر میں سرایت کر گئیں۔ جس کا کوئی مسلمان کبھی سوچ ہی نہیں سکتا۔ بدھ کو بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ادارہ تحقیقات اسلامی کے زیر اہتمام دختران پاکستان ویژن ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے علاوہ وزیر مملکت براے ترقی نسواں آشفہ ریاض فتیانہ سمیت ریکٹر اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر معصوم یاسین زئی، قائمقام صدر جامعہ ڈاکٹر اقدس نوید ملک، سربراہ ادارہ تحقیقات اسلامی ڈاکٹر محمد ضیا الحق اور دیگر اہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا اسلام خواتین کے حقوق اور پر امن معاشرے کا داعی ہے۔ ورکشاپ میں حکومت پنجاب کے زیر نگرانی دختران پاکستان وژن 2021کی قرارداد بھی منظور کی گئی۔ ورکشاپ میں صوبائی وزیر آشفہ ریاض فتیانہ‘ ریکٹر اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر معصوم یاسین زئی‘ ڈاکٹر فرخندہ ضیاء نے بھی خطاب کیا۔