سابق ٹیسٹ کرکٹر اقبال قاسم پی سی بی کرکٹ کمیٹی کے سربراہ مقرر
لاہور(اسپورٹس رپورٹر)سابق ٹیسٹ اسپنر اقبال قاسم کو پاکستان کرکٹ بورڈ کی کرکٹ کمیٹی کا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے۔کمیٹی کا اجلاس سہ ماہی بنیادوں پر طلب کیا جائے گا۔50 ٹیسٹ اور 15 ایک روزہ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے اقبال قاسم کی سربراہی میں قائم کردہ کمیٹی کے دیگر اراکین میں وسیم اکرم (سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم اور موجودہ کمنٹیٹر)،عمر گل (سابق ٹیسٹ کرکٹر بطور نمائندہ ڈومیسٹک کرکٹرز)، عروج ممتاز (چیف سلیکٹر قومی خواتین کرکٹ بطور نمائندہ ویمنز کرکٹ)، علی نقوی (سابق ٹیسٹ کرکٹر بطور نمائندہ میچ آفیشلز) شامل ہیں۔ان پانچ اراکین کے علاوہ پاکستان کرکٹ بورڈ کیچیف ایگزیکٹو وسیم خان اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل ذاکر خان بھی کمیٹی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ پی سی بی کے دونوں نمائندگان بطور کو ممبرکمیٹی کا حصہ ہیں۔کمیٹی ، چیئرمین پی سی بی احسان مانی کو کرکٹ سے متعلق امور پر تجاویز پیش کرے گی، جس میں قومی کرکٹ ٹیموں کی کارکردگی، ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر، ہائی پرفارمنس سنٹرز اور پلیئنگ کنڈیشنزجیسیامور شامل ہیں۔کمیٹی کو اختیار ہوگا کہ وہ متعلقہ فرد کی کارکردگی کا جائزہ لینیکی غرض سے انہیں اجلاس میں طلب کرسکتی ہے۔اس حوالے سے چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان نے کہا کہ وہ تمام معزز اراکین کو کرکٹ کمیٹی میں شمولیت پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ وہ انتہائی تجربہ کاراور کرکٹ کے علم سے مالامال اراکین کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ یہ کمیٹی کھیل کیتمام اسٹیک ہولڈرزکی نمائندگی کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی مکمل طور پر آزاد ہے جو پی سی بی کو کھیل کی ساکھ میں بہتری لانے کے لیے مشورے دے گی۔پی سی بی کرکٹ کمیٹی کے سربراہ اقبال قاسم کا کہنا ہے کہ وہ یہ اہم ذمہ داری دینے پر پی سی بی کے مشکور ہیں، اب وہ اسے نبھانے کے لیے اپنے کرکٹ اور کارپوریٹ تجربے کی روشنی میں بہترین نتائج دینے کی کوشش کریں گے۔اقبال قاسم نے کہا کہ کرکٹ کمیٹی میں شامل تمام اراکین کسی نہ کسی طرح کھیل سے جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان باصلاحیت اور ذہین ارکین کی مشاورت کے ساتھ ہم کھیل سے متعلق بہترین تجاویز تیار کریں گے۔پاکستانی عوام کرکٹ سے محبت کرتی ہے اور ہم سب اس کھیل میں برابر کے اسٹیک ہولڈرز ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی کو بھی یہ لگتا ہے کہ وہ پاکستان کے لیے کچھ کرسکتا ہے تو اسے ضرور آگے آنا چاہیے۔