شاہد خاقان، احسن اقبال کی درخواست ضمانت، اسلام آباد ہائیکورٹ کل سماعت کریگی
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ نوائے وقت رپورٹ) اسلام آباد ہائی کورٹ میںسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایل این جی کیس میں ضمانت بعد ازگرفتاری کے لئے درخواست دائر کردی ہے جس میں موقف اختیارکیاگیاکہ جب ٹرائل جاری ہے اسلام آباد ہائیکورٹ ضمانت پر رہا کرے، درخواست میں وزارت قانون اور نیب کو فریق بنایا گیا۔ درخواست میں موقف اختیارکیا گیاکہ تمام تر ریکارڈ حکومت اور نیب کے پاس ہے۔ درخواست گزار سے کوئی ریکارڈ ریکور ہونا باقی نہیں، ٹرائل کورٹ جب بھی طلب کرے گی پیش ہو جائوں گا،کوئی جرم سرزد کیا نہ کسی جرم میں دوسرے کی معاونت کی۔ درخواست میں کہاگیاکہ نیب کی میرے خلاف کارروائی بد دیانتی پر مبنی ہے، نیب میرے خلاف سیاسی بنیادوں پرکارروائی کررہا ہے۔ نیب بادی النظر میں میرے خلاف کوئی کیس بنانے میں ناکام رہا، نیب نے کیس میں عبوری ریفرنس دائر کیا جس کی کاپی تاحال فراہم نہیں کی۔ نیب نے 191 دن سے حراست میں رکھا ہوا ہے جو کہ بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، درخواست میں استدعا کی گئی کہ درخواست ضمانت بعدازگرفتاری منظور کی جائے۔ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے وکیل بیرسٹر ظفر اللہ نے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی ضمانت لینے کے لئے تیار نہیں تھے، نواز شریف کی ہدایت پر ضمانت کی درخواست دائر کی ، ہم نے اپنی درخواست میں نیب کے نئے آرڈیننس کا ذکر بھی نہیں کیا ، نہ ہمیں اسکی ضرورت ہے ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں شاہد خاقان عباسی کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی۔ چیف جسٹس اطہر من اﷲ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ پیر تین فروری کو سماعت کرے گا۔ جسٹس لبنیٰ سلیم پرویز بھی ڈویژن بنچ کا حصہ ہونگی۔ سابق وفاقی وزیر احسن اقبال کی درخواست ضمانت پر سماعت بھی تین فروری کو ہوگی۔ شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال نیب ریفرنسز میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔