او آئی سی نے بھی ٹرمپ منصوبہ مسترد کر دیا: ملکر ناکام بنائیں گے، اردگان، حانیہ کا اتفاق
جدہ ،استنبول( امیر محمد خان سے +نوائے وقت رپورٹ+صباح نیوز)اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی نے مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ پلان صدی کی ڈیل کو مسترد کر دیا ہے۔ بیان میں کہا یہ پلان فلسطینیوں کے مطالبات اور امنگوں کو پورا نہیں کرتا فلسطین میں امن و سلامتی فلسطینیوں سمیت تمام فریقین کی منظوری کے بغیر ممکن نہیں۔ او آئی سی آزاد فلسطینی ریاست کے قیام انکی امداد اور آبرو مندانہ زندگی گزارنے کے قابل بنانے کے لئے کھڑی ہے۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا وہاس معاملے میں مداخلت کریں ایسی کسی بھی قرار داد کو مسترد کر دیں جس میں فلسطینی کاز کا کوئی کو نقصان پہنچے۔ 57 رکنی تنظیم نے رکن ملکوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اس منصوبے کے لیے امریکی انتظامیہ کو کسی بھی قسم کا تعاون پیش کرنے سے گریز کریں۔عرب لیگ کے بعد اسلامی ممالک کی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے مشرق وسطیٰ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ’’صدی کی ڈیل‘‘ کو مسترد کر دیا ہے۔ ’’الجزیرہ‘‘ کے مطابق او آئی سی کا اجلاس سعودی عرب کے شہر جدہ میں ہوا۔ 57 ممبران نے شرکت کی۔ الجزیرہ کے مطابق فلسطینی حکام کی درخواست کے بعد اجلاس بلایا گیا‘ یہ اجلاس عرب لیگ کے اجلاس سے دو روز بعد بلایا گیا ہے۔او آئی سی نے منصوبے کو مسترد کرتے کہا کہ فلسطین میں امن فلسطینیوں سمیت تمام فریقین کی منظوری کے بغیر ممکن نہیں۔ امریکہ کا امن منصوبہ منصفانہ اور فریقین کے اطمینان کے مطابق ہونا چاہئے۔ یکطرفہ منصوبہ فلسطینیوں کے مطالبات اور امنگوں کو پورا نہیں کرتا۔ادھر ترکی کے دورے پر حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ سماعیل حانیہ نے صدر طیب اردگان سے ملاقات کی اور اتفاق کیا کہ نام نہاد امریکی منصوبے صدی کی ڈیل کو گھنائونی سازش قرار دیتے ہوئے مل کر لڑنے پر اتفاق کیا ہے۔ملاقات میں القدس، پناہ گزینوں اور ارض مقدس کے معاملات کو اہم قرار دیدیا۔