پنجاب حکومت کے بورڈ نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس پر غور شروع کر دیا
لاہور (نیوز رپورٹر) پنجاب حکومت کے میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کے جائزے کیلئے تمام پہلووں پر غور شروع کردیا ہے۔ ڈاکٹر محمود ایاز، ڈاکٹر کامران خالد چیمہ، ڈاکٹر عارف ندیم، ڈاکٹر فائزہ بشیر، ڈاکٹر خدیجہ عرفان، ڈاکٹر ثوبیہ قاضی، ڈاکٹر طاہر شمسی، ڈاکٹر مونا عزیز اور ڈاکٹر فاطمہ بھی بورڈ کا حصہ ہیں۔ میڈیکل بورڈ نواز شریف کی رپورٹس پر روزانہ اجلاس کر کے فیصلہ کرے گا۔ ڈاکٹر عدنان خان میڈیکل بورڈ میں اپنی مشاورت شامل نہ ہونے پر اعتراض کر چکے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میڈیکل بورڈ کی سفارشات کی روشنی میں حکومت پنجاب نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کا فیصلہ کرے گی۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا کوئی مریض نہیں ہے، اس سے بچاؤ کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ نواز شریف کی صحت سے متعلق تیسرا خط ملا ہے جس کو میڈیکل بورڈ کو بھیجا ہے بورڈ کی رائے کا انتظار ہے۔ میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کی 2 بار رپورٹس ناکافی قرار دے کر واپس بھیجیں اور تفصیلی رپورٹس مانگیں اب ایک خط آیا ہے جس کے اوپر بورڈ اپنی رائے دے گا، غیر تصدیق شدہ کوئی خط حکومت وصول نہیں کرتی، حکومت کو بورڈ کی رائے کا انتظار ہے۔ تقریباً 50 ہزار چینی پاکستان میں کام کر رہے ہیں۔2 ہزار پنجاب میں ہیں جن کی سکریننگ کر لی گئی ہے ان کی سیکیورٹی پر معمور 6 ہزار افراد کی سکریننگ بھی کی جا چکی ہے، 2 سے 14 دن کے دورانیہ میں یہ وائرس اثر کرتا ہے۔ ایک بار وائرس آجائے تو اسے قابو کرنا مشکل ہوتا ہے۔