• news

اگلے ماہ مہنگائی، آئی ایم ایف سے معاہدے کیخلاف ملک گیر مارچ شروع کرینگے: بلاول

کراچی +اسلام آباد(سٹاف رپورٹر+نمائندہ خصوصی) بلاول بھٹو زرداری نے مارچ میں مہنگائی کیخلاف تحریک شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پچاس لاکھ گھروں کا وعدہ کرنے والے ایک بھی نہیں بنا سکے، الٹا لاکھوں افراد سے چھت چھین لی۔ ’’پی ٹی آئی ایم ایف‘‘ بجٹ سے غربت اور بیروزگاری بڑھی، عوام کا جینا دوبھر ہو گیا۔ انہوں نے کہا جب سے پی ٹی آئی ایم ایف بجٹ ہم پر مسلط کیا گیا ہے مہنگائی میں اضافہ ہوگیا۔ آئندہ ماہ سے پورے ملک میں آئی ایم ایف معاہدے کیخلاف مارچ شروع کریں گے۔ مطالبہ کرتا ہوں حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ دوبارہ مذاکرات کرے۔ آئی ایم ایف پیکج میں پاکستان اور عوام کے حقوق پر سودے بازی نہیں ہونی چاہیے۔ حکومت کو پاکستان کے حق میں پیکج لینا پڑے گا۔ حکومت غریب عوام سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام چھین رہی ہے۔ وزیراعظم نے ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر بنانے کا وعدہ کیا تھا لیکن ایک سال میں روزگار چھینا اور لاکھوں گھر گرائے گئے۔ مہنگائی کا بوجھ غریب عوام اٹھا رہے ہیں۔ حکومت عوام کے معاشی حقوق چھیننے کی کوشش کر رہی ہے۔ عوامی حکومت بنانے کے لیے مجھے آپ کا ساتھ چاہیے۔ ان شاء اللہ ہم عوامی حکومت بنا کر مسائل کو حل کریں گے۔ ہم عوام کے معاشی حقوق کا دفاع کریں گے۔ ہم نے بجٹ کے دوران ہی کہہ دیا تھا کہ یہ ’’پی ٹی آئی ایم ایف‘‘ بجٹ ہے۔ اس کی وجہ سے مہنگائی، بے روزگاری اور غربت میں اضافہ ہوا۔ وفاقی حکومت سندھ کو اس کا جائز حق نہیں دے رہی لیکن کم وسائل اور سازشوں کے باوجود ترقیاتی منصوبے مکمل کریں گے۔ ہم سب مل کر اربن فارسٹ منصوبے کو کامیاب بنائیں گے۔لیاری ایکسپریس وے پر اربن فارسٹ منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے عوام غربت کا شکار ہیں، حکومت عوام کے معاشی حقوق کو چھیننے کی کوشش کررہی ہے، پی ٹی آئی کی عوام دشمن معاشی پالیسی ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف سے معاشی پیکیج پر درست طریقے سے بات نہیں کی۔ اربن فاریسٹ کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ شہری علاقوں میں زیادہ آلودگی اور مسائل ہوتے ہیں، یہ منصوبہ ملیر ندی کے اطراف میں بھی جلد شروع کیا جائے گا، ہم کم وسائل اور سازشوں کے باوجود ترقیاتی منصوبے شروع کررہے ہیں۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا اس وقت ملک کے ہر ایک شخص پر مہنگائی کا طوفان برپا ہے، ہمارے پاس گندم وافر مقدار میں تھی پھر بھی گندم درآمد کی جارہی ہے۔ ہر الزام سندھ حکومت پر ڈال دیا جاتا ہے، اب کرونا وائرس کا الزام بھی سندھ حکومت پر لاپرواہی کہہ کر ڈال دیا جائے گا۔ سندھ حکومت کیخلاف سازشیں نئی نہیں ہیں۔ گندم ہو یا شوگر کی قلت، الزام سندھ حکومت پرعائد کیا جاتا ہے۔ صحیح یا غلط آپ حکومت میں آگئے ہیں تو لوگوں کا تو خیال کریں۔ علاوہ ازیں بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا واحد حل استصواب رائے ہے۔ عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کرے۔ ہر پاکستانی کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کر رہا ہے۔ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں ان کے ساتھ ہیں۔ بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے میں ہمیشہ ناکام ہوا۔

ای پیپر-دی نیشن