پرویز الٰہی وزارت اعلیٰ کے امیدوار نہیں‘ کچھ سابق ساتھی عمران کو گمراہ کرتے ہیں: مونس
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی رہنما و رکن قومی اسمبلی مونس الٰہی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے ساتھ پہلی ملاقات اچھی رہی ان سے کھل کر باتیں ہوئی تھیں اور وزیراعظم نے جو باتیں کیں انہیں کلیئر کیا، یہ سب باتیں ہونے کے بعد میرا خیال تھا کہ معاملات ٹھیک ہو جائیں گے۔ مونس الٰہی نے میڈیا کے مختلف سوالات کے جواب میں کہا کہ یہ بالکل غلط ہے کہ ہم بزدار حکومت کو ختم کرنا چاہتے ہیں البتہ کچھ لوگ عمران خان کو فیل کرنا چاہتے ہیں، پی ٹی آئی سے ہمارا معاہدہ تھا کہ ہمارے وزراء بااختیار ہوں گے اور انہیں پوسٹنگ، ٹرانسفر پالیسی کا اختیار ہو گا۔ جبکہ تین اضلاع کے حوالے سے بھی معاملات طے ہوئے تھے۔ شفقت محمود نے بات ہی یہاں سے شروع کی کہ پہلی کمیٹی سے جو معاملات طے ہوئے ان پر عمل ہو گا۔ پہلی کمیٹی سے طے شدہ معاملات پر کام شروع ہو گیا تھا، پوسٹنگ ٹرانسفر میں کام چل پڑا تھا لیکن ترقیاتی فنڈز کا معاملہ آگے نہیں بڑھ سکا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے لوگوں سے اسمبلی میں ملاقات ہوتی رہتی ہے، اسمبلی میں کئی لوگ ہیں جو ہماری سوچ کے ہیں۔ چودھری پرویز الٰہی پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کے امیدوار نہیں، ہماری تو کوشش ہے کہ یہ اتحاد چلے اور یہ بھی خواہش ہے کہ اگلا الیکشن مل کر لڑیں۔ حکومت آٹا اور چینی بحران پر قابو پا لے گی، چیزیں بہتری کی طرف چل پڑی ہیں، وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کچھ پوسٹنگ ٹرانسفرز کے ایشو پر احسن انداز سے قابو پایا ہے۔ ایک کمیٹی کے ہوتے ہوئے دوسری کمیٹی کا قیام بلاجواز تھا، ہماری پارٹی کے کچھ سابقہ لوگ عمران خان کو گمراہ کرتے ہیں۔