• news

وزیراعظم امہ کو متحد رکھنا چاہتے ہیں، محمود شاہ: پاکستان، ملائیشین اشتراک خوشخبری: فردوس عاشق

پتراجایا، اسلام آباد (این این آئی، آن لائن) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دورے سے ملائیشیا کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو سٹرٹیجک تعلقات میں بدلنے میں مدد ملے گی۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ دورے سے ملائیشیا کیساتھ دوستانہ تعلقات کو سٹرٹیجک تعلقات میں بدلنے میں مدد ملے گی۔ ملائیشیا کے ساتھ تجارت اور دفاع کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات ہوئی۔ وزیراعظم کے حالیہ دورے میں ملائیشیا کیساتھ 3معاہدوں پر دستخط ہوئے۔وزیر خارجہ نے کہاکہ ملائیشیا میں 82ہزار پاکستانی افرادی قوت مختلف شعبوں میں کام کررہی ہے۔ معاہدے کے تحت اگر کوئی پاکستانی ورکر ملائیشیا میں جاں بحق ہوگیا تو اسکے خاندان کو پنشن ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ رواں سال ملائیشیا سے آنیوالی ترسیلات زر میں 35فیصد اضافہ ہوا۔ ملائیشیا میں مقیم پاکستانیوں نے رواں سال ایک ارب 55کروڑ ڈالر وطن بھجوائے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ وزیراعظم نے واضح کیا کہ پاکستان مسلم امہ کو تقسیم نہیں بلکہ متحد رکھنا چاہتا ہے۔ دوسری جانب فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ ملائشیا اور پاکستان کے درمیان دوستی‘ اعتماد اور محبت دونوں کے درمیان ترقی اور خوشحالی کا نیا دروازہ ثابت ہونگے۔ معاون خصوصی برائے اطلاعات نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا کوالالمپور کا دورہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیراعظم مہاتیر محمد اور وزیراعظم عمران خان مل کر دونوں ممالک میں دوستی‘ اعتماد‘ محبت‘ تعاون اور اشتراک عمل کا نیا باب لکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دوستی‘ اعتماد اور محبت پاکستان اور ملائشیا کے درمیان ترقی اور خوشحالی کا نیا دروازہ ثابت ہونگے۔ فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا امت سمیت پاکستان اور ملائشیا کے عوام کیلئے یہ دوطرفہ اشتراک عمل خوشخبری کے مترادف ہے۔ معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ملائیشیا اور ترکی کیساتھ مل کر نیا اتحاد نہیں بنا رہے بلکہ او آئی سی کے پلیٹ فارم پر ہی سب کو اکٹھا کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے دورہ ملائیشیا کے دوران مسلم امہ کے مسائل کے ساتھ کشمیر کے ایشو پر بھی بات چیت ہوئی۔ مہاتیر محمد نے امہ کیلئے کاروباری مفادات کو داؤ پر لگایا، ان کے مقروض رہیں گے۔ معاون خصوصی نے واضح کیا کہ پاکستان ملائیشیا اور ترکی کیساتھ مل کر نیا اتحاد نہیں بنا رہا بلکہ او آئی سی کے پلیٹ فارم پر ہی سب کو اکٹھا کیا جائے گا۔ ستمبر میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر شامل کرانے میں کامیاب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جنگ نہیں چاہتا، مگر امن کی خواہش کو بھارت کمزوری نہ سمجھے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ اس معاہدہ کی مدد سے ملائیشیا میں مقیم پاکستانی محنت کشوں کے زخمی ہونے یا معذوری کی صورت میں انہیں خاطر خواہ معاوضہ ملے گا طبی امداد بھی فراہم کی جائے گی۔

ای پیپر-دی نیشن