• news

اسلام آباد کے بڑے ہسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تعیناتی 24گھنٹے بعد واپس

اسلام آباد(قاضی بلال؍خصوصی نمائندہ)وفاقی قومی وزارتِ صحت نے اسلام آباد کے بڑے ہسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تعیناتی چوبیس گھنٹے کے بعد ہی واپس لے لی گئی ۔ گزشتہ رات پاکستان انسٹیٹویٹ آف میڈیکل سائنسز( پمز) ہسپتال میں قائم مقام ایگزیکٹو ڈاریکٹر ڈاکٹرانصر مقصود کا عہدے سے ہٹایا گیا۔ ڈاکٹرانصر کی تعیناتی کے حوالے سے 9 اگست کو جاری نوٹیفیکیشن معطل کر دیا گیاتھا۔سیکرٹری صحت ڈاکٹر اللہ بخش ملک کی ہی جانب سے دوسرے روز پانچ فروری کو اپنا فیصلہ واپس لینے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ افسران کے آپس میں اختلافات ہیں مشیر قومی صحت جب سے آئے ہیںکسی بھی ہسپتال کا مستقل کوئی سربراہ نہیں ہے ۔ پہلے سے کام کرنیوالے ہسپتالوں کے اپنے ہی ڈاکٹروں کو ہٹا کر وزارت میں لائن حاضر کیا ہوا ہے جبکہ اپنے پرانے دوستوں اور این جی او میں کام کرنے والوں کو عارضی چارج پر لگایا جا رہا ہے اور اس حوالے سے رولز کی کوئی پرواہ نہیں کی جا رہی ہے۔اس سے قبل وزارت کی جانب سے ڈاکٹررضوان حمید ملک کو قائم مقام ایگزیکٹو ڈاریکٹر تعینات کیا گیا تھا۔ وزارتِ صحت سے جاری نئے نوٹیفیکشن کے مطابق ڈاکٹر انصر مقصود ہی عہدے پر برقرار رہیں گیا۔ گزشتہ رات ڈاکٹر رضوان حمید کو معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کی مرضی سے تعینات کیا گیا۔ڈاکٹر عنصر مقصود کو معاون خصوصی کے مخصوص کام کیلئے دئیے احکامات نہ ماننے کی وجہ سے ہٹایا گیا۔سیکرٹری ہیلتھ کی جانب سے معاون خصوصی ظفر مرزا کا غیر قانونی حکم ماننے سے انکارکر دیا ہے۔ گریڈ 19 کے ڈاکٹر رضوان حمید کو ایگزیکٹو ڈایمریکٹر پمز کا چارج دینے کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔سیکرٹری صحت کی جانب سے حکمنامہ معطل کرتے ہوئے 9 اگست کو جاری نوٹیفیکیشن بحال کر دیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن