• news

مسئلہ کشمیر کور ایشو، سنجیدگی سے نہ لینے کا تاثر درست نہیں: دفتر خارجہ

اسلام آباد/ سٹاف رپورٹر/ نیٹ نیوز) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ خارجہ پالیسی کا ویژن، قیادت کی سطح پر حکومت کی طرف سے دیا جاتا ہے۔ وزیر خارجہ ، کی راہنمائی میں ، دفتر خارجہ ، اس ویژن پر عمل درآمد کرتا ہے۔ ہم مسلہ کشمیر کو بہت سنجیدگی کے ساتھ لیتے ہیں۔ یہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا کور ایشو ہے۔ یہ تاثر درست نہیں کہ دفتر خارجہ اس مسلہ کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا۔ عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں یہ بات کہی۔ ترجمان سے سوال کیا گیا کہ ارکان پارلیمٹ کی رائے ہے کہ خارجہ پالیسی کے بارے میں دفتر خارجہ کا ویژن کمزور ہے۔ بتایئے کون ہے جو خارجہ پالیسی اور جموں و کشمیر پالیسی پر راہنمائی فراہم کرے گا؟ بھارت کی طرف سے پانچ اگست کے غیر قانونی اقدام کے بعد دفتر خارجہ میں کشمیر سیل قائم کیا گیا۔ دنیا بھر میں پاکستان کے ایک سو سفارتخانوں کے ذریعہ، حکمت عملی بروئے کار لائی گئی۔ پاکستان، مسئلہ کشمیر کو عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کا ارادہ رکھتا ہے تو اس سوال کا براہ راست جواب دینے کے بجائے گزشتہ جواب کے تسلسل کو قائم رکھتے ہوئے کہا کہ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں ہم مسلہ کشمیر پر قانونی، سفارتی اور انسانی حقوق کے حوالہ سے حکمت عملی کو لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔ یہ محض ایک واقعہ نہیں بلکہ پورا ایک پراسس ہے۔ وزارت خارجہ کشمیر کاز کو آگے بڑھانے میں کبھی شرمائی اور نہ ہی اس فرض سے غافل ہوئی ہے۔ بریفنگ کے دوران ترجمان سے اسلامی کانفرنس تنظیم کے بارے میں بھی چبھتا ہوا سوال کیا گیا جس کے جواب میں ترجمان نے ایک طویل وضاحت میں کہا کہ اسلامی کانفرنس تنظیم ، تاریخی طور پر مسئلہ کشمیر کے حل کی زبردست حامی رہی ہے۔ تنظیم نے مسئلہ کشمیر پر متعدد قرار دادیں منظور کی ہیں۔ کئی دہائیوں سے تنظیم کے رابطہ گروپ نے مسلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان سے پوچھا گیا کہ کیا سعودی عرب نے مسلہ کشمیر پر پاکستان کی طرف سے اسلامی کانفرنس تنظیم کے وزراء خارجہ کا اجلاس بلانے کی درخواست مسترد کر دی ہے تو ترجمان نے ا س کا جواب نہیں دیا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ افغان مفاہمتی عمل کے لئے امریکہ کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد کے پاکستان کے حالیہ دورے میں اس موضوع پر بھی بات چیت کی گئی۔ ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ ہم کابل میں پاکستانی سفارتخانے کے باہر احتجاج سے آگاہ ہیں اور یہ معاملہ افغان حکام کے ساتھ اٹھایا ہے ترکی اور پاکستان دوہری شہریت کے معاملے پر معاہدہ کرنے جا رہے ہیں چین کا دوہان شہر ٹرانسپورٹیشن کیلئے بند ہے چینی حکومت نہ صرف پاکستانی طلبہ بلکہ تمام شہریوں کو سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ اس وائرس سے متاثرہ افراد کی حالت بہتری کی جانب جا رہی ہے انہوں نے بتیا کہ چار پاکستانی طلبہ کرونا وائرس سے متاثر ہوئے انہیں بہترین طبی امداد مل رہی ہے اور وہ بہتر ہو رہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن