کرونا وائرس، 25 ممالک میں پہنچ گیا، مزید 73 ہلاک، کوشش ہے وباء پاکستان میں داخل نہ ہو: چینی سفیر
بیجنگ/ووہان+ اسلام آباد (شِنہوا+ خصوصی نمائندہ+ اسٹاف رپورٹر ) چین میں نوول کرونا وائرس کے باعث مزید 73 افرادہلاک اور 3694 نئے مصدقہ مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 563 جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 28ہزار 1800 ہوگئی ہے جن میں سے 3859 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ جمعرات کو چینی محکمہ صحت نے بتایا ہے کہ یہ اعداد و شمار 31صوبائی سطح کے علاقوں اور سنکیانگ پیداوری اورتعمیراتی کورپس سے موصول ہوئے ہیں۔ چین کے قومی صحت کمیشن کے مطابق مرنے والوں میں 70 کا تعلق صوبہ ہوبے سے ہے جبکہ 1 کا تعلق تھیان جن،1 کا حئی لونگ جیانگ جبکہ 1 کا تعلق گوئیچو سے ہے۔ مزید 5 ہزار 3 سو 28 مشتبہ کیسز بدھ کے روز رپورٹ ہوئے۔ اسی طرح بدھ کے روز 640 مریض شدید بیمار ہوئے جبکہ 261مریضوں کو صحت یاب ہونے کے بعد ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے۔ بدھ تک چین میں کرونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 28 ہزار 18تک پہنچ گئی ہے ۔ جبکہ کمیشن کا کہنا ہے کہ اس مرض سے مرنے والوں کی کل تعداد 563 ہوگئی ہے۔ کمیشن کے مطابق ان میں سے 21 ہزار 3 سو 65 کو بدھ کے روز طبی معائنے کے بعد فارغ کر دیا گیا ہے اور 1 لاکھ 86 ہزار 3 سو 54 افراد کو تاحال طبی زیرنگرانی رکھا گیا ہے۔ بدھ کے اختتام تک ہانگ کانگ کے خصوصی انتظامی علاقے سے 21 مصدقہ مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے ان میں ایک کی موت واقع ہوئی جبکہ مکا کے خصوصی انتظامی علاقہ سے 10اور تائیوان سے 11مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ ادھر وسطی چین کے شہر ووہان میں ایک نوزائیدہ بچے میں پیدائش کے30 گھنٹے بعد ہی نوول کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی۔ پھولوں کی تجارت کا حجم 9ارب 23کروڑ تھا جبکہ پھولوں کے کاروبار کا مجموعی حجم 7ارب44کروڑ یوان (1ارب 7کروڑ امریکی ڈالر) تھا۔ چین نوول کرونا وائرس کی وجہ سے صوبہ ہوبے کے بیرون ملک گھرے ہوئے 1500رہا ئشیوں کو 12 چارٹرڈ پروازوں کے ذریعے واپس لا چکا ہے۔ علاوہ ازیں 19غیر ملکیوں کے نوول کرونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کر دی، 2کوصحت یاب ہونے پر اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا جبکہ17 کاآئسولیشن میں علاج جاری ہے۔ وزارت کے مطابق کچھ دھوکے بازوں نے متاثرین سے میڈیکل فیس ماسک کی خریداری میں مدد کا کہ کر رقم ہتھیائی تاہم رقم وصول کرنے کے بعد سامان حوالے نہ کیا۔ ان واقعات میں ملوث294 مشتبہ افراد کوگرفتاراور66لاکھ یوآن(9لاکھ47ہزار ڈالر) کی رقم برآمد کی۔ عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او)نے کہا ہے کہ چین کے شہر ووہان میں نوول کرونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لئے نئے ہسپتالوں کی تعمیر قابل قدر کوششیں جبکہ ڈبلیو ایچ او نے ان لیبارٹری ٹیکنیشنز کو بھی خراج تحسین پیش کیا ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت کرونا وائرس ایمرجنسی کور گروپ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری وزارت صحت ڈاکٹر اللہ بخش ملک اور قومی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر میجرجنرل عامر اکرام نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں کرونا وائرس کے پیش نظر صورتحال پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں اور کرونا وائرس سے نمٹنے کی جامع منصوبہ بندی کر لی ہے۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ائیرپورٹ پر سکریننگ کے نظام کی خود نگرانی کرتا رہوں گا تمام ممکنہ اقدامات کو یقینی بنا یا جا رہا ہے۔ تمام ایئرپورٹس پرتربیت یافتہ ہیلتھ سٹاف کا اضافہ کر دیا ہے۔ ہیلتھ سٹاف کے بڑھانے سے سکریننگ کا نظام مزید بہتر ہو گا۔ کرونا وائرس کی وجہ سے ہوائی جہاز بنانے والی یورپی کمپنی ایئر بس نے بھی چین میں اپنا پروڈکشن پلانٹ بند کر دیا۔ غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یورپی کمپنی ایئر بس نے چین کے شمال مشرقی شہر تیانجن میں اپنا پروڈکشن پلانٹ بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب ایئر بس کے حریف امریکی جہاز ساز ادارے بوئنگ نے بھی سنگائی کے قریب واقع اپنے بند پلانٹ کو مزید کچھ عرصے تک نہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ادھر فرانس کی ایروسپیس کمپنی سافران نے بھی چین میں اپنے پروڈکشن پلانٹ کو بند کر دیا ہے۔ سعودی عرب نے کرونا وائرس پر قابو پانے کیلئے چین کو مکمل مدد کی یقین دہانی کرا دی۔ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے چینی صدر سے ٹیلی فون پر بات چیت کی جس میں کرونا وائرس کے معاملے پر بات چیت ہوئی۔ سعودی عرب نے کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے اپنے شہریوں پر چین کی سفری پابندی عائد کر دی اور ساتھ ہی خلاف ورزی کنے والوں پر جرمانے کا اعلان کر دیا۔