قازقستان میں نسلی فسادات، 10 افراد ہلاک، 40 زخمی
نورسلطان(انٹرنیشنل ڈیسک)قازقستان کے جنوبی صوبے جامبیل میں میں نسلی بنیادوں پر مکینوں میں جھڑپیں ہوئیں جس میں 10افراد ہلاک ہو گئے جبکہ40افراد زخمی ہوئے۔ حکام نے اتوار کے دن بتایا کہ سلسلہ وار جھڑپوں کے دوران10افراد ہلاک ہو گئے اور40 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق مسانچی گاؤں میں قازق باشندوں کی چین کے ایک مسلم گروپ کے ساتھ ہنگامیہو ئے جس میں 30 گھر اور 15تجارتی املاک بھی تباہ ہو گئیں یہ علاقہ پولیس اور نیشنل گارڈ کی کنٹرول میں ہے پولیس نے47افراد کو گرفتار کرلیا۔ قازقستان کے صدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے بتایا کہ لڑائی ضلع کوردائی کے مقامی رہائشیوں کے ساتھ ہوئی ہے۔ قازقستان کے صدر نے ان ہنگاموں کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے تاکہ ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔قبل ازیں حکام کا کہنا تھا کہ فسادات میں 10افراد ہلاک ہوئے ہیں تاہم نائب وزیرداخلہ نے کہا کہ 39 افراد ہسپتال میں اب بھی زیر علاج ہیں۔قازقستان کے صدر قاسم جمرات کا کہنا تھا کہ فسادات کو کچل دیا گیا ہے۔رپورٹس کے مطابق قازقستان میں حکام کا دعویٰ تھا کہ ملک میں مختلف فرقوں کے درمیان ہم آہنگی ہے تاہم تازہ فسادات سے حکام کو تشویش لاحق ہو گئی ہے۔میڈیا کی رپورٹس میں ان فسادات کے حوالے سے کہا گیا کہ قازق قبیلے اور اقلیتی قبیلہ دونقان کے درمیان تصادم ہوا لیکن حکام نے اس کی تصدیق نہیں کی۔نائب وزیرداخلہ کا کہنا کہ فسادات میں 5 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے جن میں سے 3 اہلکاروں کو گولیاں لگی ہیں لیکن ‘میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ پولیس نے اسلحے کا استعمال نہیں کیا’۔مقامی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ تصادم ابتدائی طور پر 70 افراد کے درمیان شروع ہوا تھا جو بعد میں 300 گاؤں تک پھیل گیا۔