• news

مقبوضہ کشمیر: مقبول بٹ کا یوم شہادت آج، ہڑتال اور مظاہرے ہونگے

اسلام آباد، سری نگر(نیوز رپورٹر، نیٹ نیوز) جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے بانی مقبول بٹ کا 36واں یوم شہادت آج منایا جائے گا۔ اس موقع پر آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور پاکستان میں جلسے جلوس اور مظاہرے ہوں گے اس کے علاوہ برطانیہ بلجیم، فرانس، فن لینڈ، جرمنی، اٹلی، میں خصوصی پروگرامات ہوں گے مقبول بٹ کے یوم شہادت پرمقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی اپیل کی گئی ہے۔ یہ اپیل جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ، کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی، میرواعظ عمرفاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم اور دوسری حریت پسندتنظیموں نے کی ہے جس کامقصد شہدا کے مشن اور آزادی کی جدوجہدکوآگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کرناہے۔ بھارت نے محمدمقبول بٹ کوکشمیرکی تحریک آزادی میں ان کے کردارپرگیارہ فروری انیس سو چوراسی کونئی دہلی کی تہاڑجیل میں پھانسی دی تھی اوران کے جسد خاکی کو جیل کی حدود میں ہی سپردخاک کر دیا گیا تھا۔ شہید محمد مقبول بٹ کے آبائی گاوں ترہگام کپوارہ میں ایک یادگاری دعائیہ مجلس منعقد ہوگی جس میں عوام اور پارٹی کارکنان کے علاوہ شہید کے رشتہ دار شرکت فرمائیں گے۔ برسلز بھی بھارتی سفارت خانے کے باہر مظاہرہ ہوگا۔ پاکستان میں راولپنڈی ،اسلام آباد، لاہور اور سندھ ڈویژن میں بھی احتجاجی مظاہرے منعقد ہوں گے اور اقوام متحدہ کے مبصرین کے حوالے سیکرٹری جنرل کے نام یاداشت بھی پیش کی جائے گی۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کی بہن سارہ عبداللہ نے اپنے بھائی کی غیرقانونی طور پر حراست اور پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت ان پر عائد کیے گئے الزامات کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔ سارہ عبداللہ پائلٹ نے کہا کہ ان کے بھائی کو حراست میں رکھنا آزادی اظہار سمیت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے اور یہ تمام سیاسی حریفوں کو طاقت سے دبانے کے عمل کا حصہ ہے۔ سارہ عبداللہ نے سپریم کورٹ میں دائر اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا کہ گزشتہ ماہ کے دوران حراست میں لیے گئے تمام افراد کے خلاف اسی طرح سے گرفتاری کے حکم نامے جاری کیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکم کے مطابق حکومتی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنانا بھارتی ریاست پر تنقید کے مترادف ہے، یہ جمہوری سیاست کی کھلی خلاف ورزی اور بھارت کے آئین کی پامالی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن