قومی اسمبلی: دو آرڈیننس میں 120 روز توسیع کی قراردادیں منظور، مہنگائی پر آج بحث ہو گی
اسلام آباد (وقائع نگار، اے پی پی، آن لائن) قومی اسمبلی نے پیپلز پارٹی کی مخالفت کے باوجود پاکستان میڈیکل کمیشن آرڈیننس اور میڈیکل ٹریبونل آرڈیننس میں 120 دن توسیع کی قراردادیں منظور کر لیں۔ سید نوید قمر نے کہا کہ آمریت اور جمہوریت میں فرق ہوتا ہے،آرڈیننس صرف ایمرجنسی کی صورتحال میں لایا جاتا ہے، آئینی مسئلہ ہے آپ اس پر اپنا مائنڈ اپلائی کریں۔ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے مجرموں کی سزا سے متعلق بل پر بھی ہمیں اعتراض ہے۔ قومی اسمبلی کو حکومت نے آگاہ کیا ہے کہ پاکستان نے2021ء میں او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کی میزبانی کی باقاعدہ پیشکش کر دی ہے، او آئی سی وزراء خارجہ کا 47واں اجلاس اپریل 2020ء میں نائیجیریا میں متوقع ہے۔ پاکستان بھر کی جیلوں میں 73ہزار 661 قیدی ہیں جن میں سے صرف 60 فیصد قیدیوں پر مقدمات چل رہے ہیں۔ 2018ء کے عام انتخابات کے بعد اب تک 64لاکھ 35ہزار 529نئے ووٹرز کا اندراج ہو چکا۔ ملک میں 24 سے 25فیصد علاقے بجلی کی فراہمی سے محروم ہیں۔ گزشتہ 14 ماہ کے دوران 9508دیہات کو بجلی فراہم کی گئی۔ گزشتہ 48 سالوں میں دنیا بھر میں ایک کروڑ11لاکھ سے زائدپاکستانی بیرون ملک روزگار حاصل کرنے کیلئے گئے۔ دسمبر 2020ء تک پاکستان پوسٹ ملک کا سب سے بڑا بینکنگ نیٹ ورک بن جائے گا۔ این ایچ اے کے سالانہ ریونیو میں 27ارب 93ملین اضافہ ہوا ہے۔ افغانستان کی مختلف جیلوں میں اس وقت308پاکستانی قید ہیں۔ 2018ء سے اب تک افغانستان کی جیلوں سے 52پاکستانیوں کو رہا کروایا گیا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس جاری تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے کورم کی نشاندہی کردی گئی۔ سپیکر نے کورم پورا نہ ہونے پر ایوان کی کارروائی آج شام تک کے لیے ملتوی کردی۔ قبل ازیں قومی اسمبلی میں ایک بار پھر بچوں سے زیادتی کے مجرموں کو سرعام سزائے موت دینے کی قرارداد کا تذکرہ ہوا۔ قرارداد کے محرک علی محمد خان اپنی قرارداد پر ڈٹ گئے اور کہا کہ بچوں کے تحفظ پر قرارداد کی منظوری عوام کی آواز ہے۔ اگر کسی کو اختلاف ہے تو ملک میںریفرنڈم کرالیں تا کہ پتہ چلے کہ عوام ریپ کرنے والوں کے ساتھ ہے یا ان کیخلاف۔ پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر نے کہا کہ گزشتہ دنوں بچوں کے ساتھ زیادتی پر سزائے موت کی قرارداد منٹوں میں منظور کرا کر دنیا میں ملک کا سافٹ امیج تباہ کیا گیا۔ قرارداد منظور کرانے سے قبل تحریک پیش کرنے کے لئے رولز پر عمل نہیں ہوا، ایجنڈا معطل کرنے کیلئے تحریک تک پیش نہیں کی گئی، قرارداد بغیر کسی متن کے منظور کروا لی گئی۔ ہم یہاں قانون سازی کیلئے آتے ہیں۔ وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں نوکریوں کی فراہمی کا عمل شروع کردیا گیا ہے‘ پہلے مرحلے میں 10 ہزار سے زائد بھرتیاں کی جائیں گی۔ قومی اسمبلی نے (آج) منگل کو مہنگائی اور ملکی اقتصادی صورتحال پر بحث کے لئے نجی کارروائی کے ایجنڈے کو معطل کرنے کی تحریک کی منظوری دے دی۔ ایوان کو بتایا گیا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ ملکی مفاد کی خاطر شروع نہیں کیا گیا ،بجلی چوروں سے 112ارب روپے کی ریکوری کی گئی ،18ہزار افراد کیخلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں۔