پاکستان کی سب سے پہلی ٹیسٹ ٹیم کے رکن وقار حسن کراچی میں انتقال کر گئے
لاہور( سپورٹس رپورٹر) پی سی بی نے پاکستان کی پہلی ٹیسٹ ٹیم کے رکن وقار حسن کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر آج صبح 87 سال کی عمر میں کراچی میں انتقال کرگئے۔ وقار حسن 12ستمبر 1932 کو امرتسر میں پیدا ہوئے۔ وہ پاکستان کی طرف سے پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے اسکواڈ کا حصہ تھے۔ پاکستان نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں اپنا پہلا ٹیسٹ میچ اکتوبر 1952 میں بھارت کے خلاف نئی دہلی کے میدان پر کھیلا تھا۔ دورے کے دوران وقار حسن نے 5 میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی۔ سیریز میں ان کا اسکور 8 اور 5(نئی دہلی)، 23(لکھنؤ)، 81 اور 65 (ممبئی)، 49 (چنئی) اور 29 اور 97 (کلکتہ) رہا۔ وقار حسن انگلینڈ کے خلاف تاریخی فتح حاصل کرنے والی قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کا بھی حصہ تھے۔ 1954 میں کھیلے گئے تاریخی ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف24 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ وقار حسن کے ٹیسٹ کیرئیر کا اختتام 1959 میں ہوا۔ انہوں نے پاکستان کی طرف سے کل 21 ٹیسٹ میچوں میں 1071 رنزبنائے۔ ٹیسٹ کیرئیر میں انہوں نے واحد سنچری نیوزی لینڈ کے خلاف بنائی۔ اکتوبر 1955 کو باغ جناح میں کھیلے گئے میچ میں انہوں نے 189 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔ یہ اننگز اس وقت پاکستان کی طرف سے کسی بھی بلے باز کی سب سے بہترین اننگز تھی جسے بعد میں امتیاز احمد نے 209 رنز بناکر توڑا۔ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد وقار حسن نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ بھی مختلف عہدوں پر کام کیا۔ وہ 83-1982 میں قومی سلیکشن کمیٹی کے سربراہ رہے۔ چیئرمین پی سی بی احسان مانی کا کہنا ہے کہ آج ایک افسوسناک دن ہے کیونکہ آج کی تاریخ میں پاکستان کرکٹ نے وہ آخری ستارہ کھودیا، جنہوں نے قومی ٹیم کو دنیائے کرکٹ کے نقشے پر نمودار کیا۔ احسان مانی نے کہا کہ وقار حسن کے ساتھ ان کا ذاتی تعلق بھی تھا اور وہ ان کی بہت عزت کرتے تھے۔ وقار حسن ایک شاندار کرکٹر کے ساتھ ساتھ ایک عظیم انسان بھی تھے، وہ ایک ذہین اور سمجھدار منتظم تھے جنہوں نے پاکستان کرکٹ کی خدمت کی۔ چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ وہ پی سی بی کی طرف سے وقار حسن کی وفات پرافسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ پی سی بی اس مشکل گھڑی میں سابق ٹیسٹ کرکٹر کے اہلخانہ اور دوستوں سے تعزیت کرتا ہے۔