جے وی اوپل کیس: بلاول ریکارڈ سمیت پرسوں نیب طلب
اسلام آباد+ لاہور ( نا مہ نگار+ وقائع نگار خصوصی) جے وی اوپل کیس میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو13فروری کو طلب کر لیا ہے۔ نیب راولپنڈی کی جانب سے بلاول بھٹو زرداری کی طلبی کا سمن جاری کیا۔ جس میں زرداری گروپ کمپنی کا2008ء سے2019ء تک کا تمام ریکارڈ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی فہرست بھی مانگ لی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری پر اپنی ذاتی کمپنی کے لئے1.22بلین روپے جعلی اکاونٹ سے نکلوانے کا الزام ہے، بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے موقف اپنایا جاتا رہا ہے اس وقت وہ کم عمر تھے، تاہم ان کے بیان کے برعکس آڈٹ رپورٹ میں ان کے دستخط موجود ہیں۔ نیب نے آڈٹ رپورٹ اور بلاول کے دستخط شدہ دستاویزات حاصل کر لی ہیں۔ بختاور بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمارا کٹھ پتلی وزیراعظم صرف بلاول بھٹو زرداری سے پریشان ہے، مہنگائی اور غربت میں اضافے کے حوالے سے بلاول بھٹوکے مستقل مؤقف پر پی ٹی آئی کی آلہ کار نیب نے نوٹس بھیجا، حیرانی ہے کہ آخر کب حقیقی مجرم، مفرور افراد اور بدعنوان احتساب کے دائرے میں آئیں گے۔ ہمارا کٹھ پتلی وزیراعظم آخر کس چیز سے پریشان ہے،کیا ہمارا کٹھ پتلی وزیراعظم اپنی انتہائی گری ہوئی کارکردگی سے پریشان ہے؟ کیا ہمارا کٹھ پتلی وزیراعظم مزید 18 ملین افرادکو غربت میں دھکیلنے سے پریشان ہے؟کیا ہمارا کٹھ پتلی وزیراعظم کشمیر ہارنے پر پریشان ہے؟ کیا ہمارا کٹھ پتلی وزیراعظم سانحہ اے پی ایس کے مجرم احسان اللہ احسان کے فرار سے پریشان ہے؟ ہمارا کٹھ پتلی وزیراعظم صرف بلاول بھٹو زرداری سے پریشان ہے۔ بدعنوان احتساب کے دائرے میں آئیں گے، عمران خان، ان کی بہنیں، پوری کابینہ اور مفرور مشرف کا کب احتساب ہوگا؟۔ ادھر پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ جب بھی بلاول بھٹو حکومت کے خلاف احتجاج کا اعلان کرتے ہیں۔ نیب نوٹسز شروع ہو جاتے ہیں۔ ایسی منفی کارروائیاں بلاول بھٹو کا راستہ نہیں روک سکتیں۔ نیب پہلے ہی ایسے اقدامات سے اپنی ساکھ تباہ کر چکا ہے۔ ان ہتھکنڈوں سے پیپلزپارٹی کا مارچ میں ہونے والا احتجاج روکا نہیں جا سکتا۔ پیپلزپارٹی کیخلاف نیب کا یہ نیا حملہ بھی پہلے کی طرح ناکام ہوگا۔ مہنگائی نے عام آدمی کو کچل دیا‘ حکومت انتقامی کارروائیوں میں مصروف ہے۔پیپلز پارٹی کے سینئر رہنمائوں کا مشاورتی اجلاس آج منگل کو اسلام آباد میں طلب کر لیا گیا ہے۔ جس میں بلاول بھٹو زرداری کے نیب نوٹس پر ممکنہ ردعمل اور ان کی نیب پیشی سے متعلق فیصلہ کیاجائے گا، پورے ملک میں حکومت مخالف پارٹی مہم مزید تیز کرنے اور پیپلزپارٹی کی قیادت کا ہم خیال جماعتوں سے رابطے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے پر بھی غور کیا جائیگا۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال کا جائزہ اور پورے ملک میں حکومت مخالف پارٹی مہم تیز کرنے کا فیصلہ کیا جائیگا۔