حج مہنگا، سرکاری 60، پرائیویٹ سکیم کے تحت 40 فیصد عازمین جائینگے: کابینہ نے منظوری دیدی
اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی) وفاقی وزیر مذہبی امور وزیر نور الحق قادری نے حج پالیسی 2020 ء کا اعلان کر دیا ہے جس کے تحت حج واجبات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ حج پیکیج میں اضافے کی وجہ فضائی اخراجات میں اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی ہے جس کے تحت ایک لاکھ 79 ہزار 210 پاکستانی حج ادا کرسکیں گے۔ رواں برس سرکاری حج سکیم کو 60 فیصد اور نجی حج سکیم کے لیے 40 فیصد کوٹہ مختص کر دیا گیا ہے ، سعودی عرب نے ویزا فیس میں بھی اضافہ کردیا اور ریاض میں ٹرانسپورٹ اور ٹرین کے کرایوں میں اضافہ ہوا ہیسپریم کورٹ کے فیصلے کو مد نظر رکھتے ہوئے پرائیوٹ جج آپریٹرز میں یکساں کوٹہ تقسیم کیا جائیگا ، شمالی ریجن کے لئے 4 لاکھ 90 ہزار روپے کا پیکج ہوگا جس میں اسلام آباد، پشاور، لاہور، سیالکوٹ، ملتان اور رحیم یار خان شامل ہیں، حج کوٹہ کے لئے جنوبی ریجن میں کوئٹہ، کراچی اور سکھر شامل ہیں جس کے لیے 4 لاکھ 80 روپے کا پیکج ہوگا۔منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر اعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رواں برس ایک لاکھ 84 ہزار 210 کے بجائے ایک لاکھ 79 ہزار 210 عازمین حج کرنے جائیں گے۔وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا کہ حج کوٹے میں اضافہ متوقع ہے۔علاوہ ازیں وزیر مذہبی امور نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو مد نظر رکھتے ہوئے پرائیوٹ حج آپریٹرز میں یکساں کوٹہ تقسیم کیا جائیگا۔انہوں نے کہا ہماری کوشش ہوگی کہ حج پیکج کی قیمت میں کمی لائی جا سکے۔گزشتہ برس پاکستانی حجاج کو مجموعی طور پر ساڑھے پانچ ارب روپے واپس کئے گئے۔ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر سعودی عرب میں چند روز قیام کے دوران صورتحال کا مشاہدہ کیا تاکہ پاکستانی حجاج کے لیے زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ قرعہ اندازی کے بغیر 70 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے لیے 2 ہزار جبکہ اوورسیز پاکستانی جو اپنے اہلخانہ کے ہمراہ پہلی مرتبہ حج کرنے والوں کے لیے ایک ہزار ویزا مختص کیے گئے۔وزیر مذہبی امور نے بتایا کہ گلگت بلتستان میں عارضی حاجی کیمپ لگائیں گے تاکہ ان کی سفری سمیت دیگرپریشانی کم ہوسکیں۔ روڈ ٹو مکہ منصوبے کے تحت 70 سے 80 ہزار حجاج کرام فائدہ اٹھا سکیں گے۔