• news

وفاقی کابینہ: یوٹیلٹی سٹورز کیلئے 10 ارب روپے، 2 ہزار نئے سٹور، یوتھ راشن کارڈ کے ذریعے اشیائے ضروریہ 30 فیصد تک سستی

اسلام آباد( وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے چینی اور گندم بحران کی انکوائری کرنے والی کمیٹیوں کی رپورٹ کو ناکافی قرار دیتے ہوئے تین ہفتوں کے اندر اندر دوبارہ جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ وفاقی کابینہ نے پائیدارحکمت عملی کے تحت معاشرے کے کمزور اور متوسط طبقات کی سہولت کے لئے 4ہزار یوٹیلٹی سٹورزکے ذریعے آٹا ،گھی ،چینی ،چاول اور دالوں پر 5ماہ کے دوران 10ارب کی سبسڈی دینے ، کامیاب نوجوان پروگرام کے تحت یوٹیلیٹی سٹور کے تعاون سے 2ہزار نئے یوتھ سٹور کھولنے کی منظوری دیدی ، چینی کی ضروریات اور اسکے ریٹ کو مستحکم رکھنے کے لئے فی الفور چینی کی درآمد پر عائد پابندی اٹھانے ، غذائی اجناس سستے داموں فراہم کرنے کے لئے عائد ٹیکسز کا جائزہ لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ، راشن کارڈ کا اجراء ماہ رومضان شروع ہونے سے پہلے کر دیا جائے گا، راشن کارڈ کے ذریعے مستحق افراد کو اشیائے ضروریہ کی خرید میں 25 سے 30 فیصد رعایت میسر آئے گی یہ بات وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس بریفنگ کے دوران بتائی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے گٹھ جوڑ توڑنے کے لئے ہر حد تک جانے کا فیصلہ کیا ہے، حکومت کی رٹ کو جو بھی چیلنج کریگا اس سے آ ہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ چینی کی قیمت70روپے کلومقررکی گئی ہے،کھانے کے تیل کی قیمت175روپے مقررکی گئی، یوٹیلیٹی سٹورکارپوریشن کوآئندہ 5ماہ تک ماہانہ 2ارب سبسڈی فراہم کی جائیگی، گندم ،چینی ،چاول ،دالیں اورگھی کی قیمتو ں میں سبسڈی دی جائیگی۔۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مرحلہ وارسپورٹ پروگرام ترتیب دیاگیاہے، یوٹیلیٹی سٹورپر20کلوآٹے کا تھیلا800 اورچینی70روپے کلوہوگی، چاول اوردالوں کی قیمتوں میں15سے20روپے کمی کی جائیگی۔ یوٹیلیٹی اسٹورزکارپوریشن کے اشتراک سے2ہزاریوتھ سٹورزکھولے جارہے ہیں۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں معاشی ٹیم اورمتعلقہ اداروں نے وزیراعظم کوبریفنگ دی،کابینہ نے کمر توڑ مہنگائی کی کمر توڑ نے کا فیصلہ کیا ہے، قیمتوں میں استحکام کیلئے ریلیف پیکج کی منظوری دی گئی ہے۔کابینہ کے فیصلوں سے مہنگائی کی کمرٹوٹ جائیگی، عوام کوریلیف دینے کی بات کی گئی، غریب طبقہ عمران خان کے دل کے قریب ہے۔آئندہ دو سالوں میں ان سٹورز کی تعداد پچاس ہزار کر دی جائے گی۔ ان سٹورز کیلئے ورکنگ کیپٹل (زر) کامیاب جوان قرضوں کے ذریعے مہیا کیا جائے گا۔ اس اقدام کے تحت چار لاکھ افراد کو براہ راست جبکہ آٹھ لاکھ افراد کو بالواسطہ نوکریوں اور کاروبار کے مواقع میسر آئیں گے۔ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن ملک کے بڑے شہروں میں بارہ کیش اینڈ کیری سٹور قائم کرے گی جو فرنچائز اور بزنس ٹو بزنس ماڈل پر کسٹمرز کو کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی اور قیمتوں میں استحکام لانے میں معاون ثابت ہوں گے۔ یوٹیلٹی سٹورز ملک بھر میں پچاس ہزار تنوروں اور ڈھابوں کو کنٹرول ریٹ پر اشیاء فراہم کرے گا۔یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن ایک کمپنی کے تحت پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں پر پانچ فری زونز کا قیام عمل میں لائے گا۔ ان مقامات پر یوٹیلٹی سٹورز قائم کئے جائیں گے تاکہ افغانستان میں درآمد کی جانے والی اشیاء کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے اور کھانے پینے والی اشیاء کی سمگلنگ کی روک تھام کی جا سکے۔ چینی کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد نہیں ہو گی، دالوں کی درآمد پر عائد کئے جانے والے ٹیکسز کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ ان کو ختم کیا جا سکے۔ احساس کفالت پروگرام کے تحت 43 لاکھ خواتین کو ماہانہ دو ہزارروپے دیے جا رہے ہیں۔ مارچ تک اس تعداد میں مزید دس لاکھ خواتین کا اضافہ کیا جائے گا۔ اس سال کے آخر تک یہ تعداد ستر لاکھ کر دی جائے گی۔ اس پروگرام سے چار کروڑ 69 لاکھ افراد مستفید ہوں گے۔ احساس انڈر گریجویٹ پروگرام کے تحت سرکاری یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم پچاس ہزار طلباء کو وظیفے دیے جائیں گے تاکہ ان کی ٹیوشن فیس اور یونیورسٹی کے دیگر اخراجات پورے کئے جا سکیں۔ اس پروگرام کا اجراء 27 مارچ کو باقاعدہ طور پر وزیراعظم خود کریں گے۔ مارچ کے آخر تک ملک بھر میں پچاس ہزار سکالر شپ دیے جائیں گے۔ احساس ایسٹ ٹرانسفر پروگرام کا باقاعدہ اجرائ21 فروری کو کیا جائے گا۔ اس پروگرام کے تحت آئندہ دو سالوں میں دو لاکھ پچیس ہزار افراد کو پچاس ہزارروپے تک کے اثاثے مثلاً مویشی، دکان کیلئے سامان، زرعی آلات وغیرہ فراہم کئے جائیں گے۔ اس پروگرام سے 14 لاکھ افراد مستفید ہونگے۔ احساس سود سے پاک قرضہ پروگرام کے تحت اسی ہزار قرضوں کے اجراء کا پروگرام جولائی 2019ء سے شروع کر دیا گیا ہے۔ اب تک چار لاکھ نوے ہزار ایک سو بائیس قرضوں کا اجراء کیا جا چکا ہے یہ رقم 16.65 ارب روپے بنتی ہے۔ احساس سہ ماہی تعلیمی وظیفہ پروگرام کے تحت پچاس ضلعوں میں پرائمری سکول جانے والے بچوں کی مائوں کو وظیفہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ اس پروگرام کے تحت فی لڑکا 750 روپے سہ ماہی جبکہ ہر لڑکی کی والدہ کو ایک ہزارروپیہ فی سہ ماہی فراہم کیا جا رہا ہے۔ اس اپریل تک اس پروگرام کا دائرہ کار 100 ضلعوں تک بڑھا دیا جائے گا اور مستفید ہونے والے بچوں کی تعداد کودوگنا کر دیا جائے گا۔ احساس نیوٹریشن پروگرام (غذائی ضروریات کی فراہمی) کا آغاز مارچ سے کر دیا جائے گا۔ اس پروگرام کے تحت ہر حاملہ خاتون اور بچوں کو دودھ پلانے والی مائوں کو اپنی غذائی ضروریات پورا کرنے اور بچوں کو اسٹنٹنگ سے بچانے کیلئے ہر سہ ماہی کیلئے دو ہزار روپے دیے جائیں گے۔ اس پروگرام سے اس سال بیس ہزار خواتین مستفید ہوں گی۔ اس پروگرام کا دائرہ کار آئندہ سالوں میں بڑھا دیا جائے گا۔ احساس لنگر پروگرام کو مزید وسعت دی جائے گی۔ فروری مارچ میں دس لنگر خانوں کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ اس منصوبے کے تحت ملک بھر میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت سولنگر خانوں کا قیام عمل میں آئے گا۔ اس پروگرام سے ایک کروڑ 47 لاکھ افراد مستفید ہونگے۔ فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ چین میں موجود پاکستانی خصوصاً ووہان میں موجود پاکستانی طلباء خیریت سے ہیں۔ کابینہ نے متعلقہ وزارتوں کو یہ بھی ہدایت کی کہ پاکستانیوں کی خیر و عافیت کے حوالے سے چینی حکام سے مسلسل رابطہ رکھا جائے۔ وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں کو ہدایت کی کہ چین میں موجود پاکستانیوں اور مشکل حالات کا سامنا کرنے والے افراد اور ان کے خاندانوں کی سہولت کاری میں کسی قسم کی غفلت کا مظاہرہ نہیں ہونا چاہئے۔ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ پاسکو کھانے پینے (edible items) کے سٹرٹیجک ذخائر یقینی بنائے گا،گندم اور چینی کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے مشیر خزانہ کوہدایت کی کہ خوردونوش کی اشیاء پر عائد ٹیکسز کی تمام تر تفصیلات کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کی جائیں۔ وزیراعظم نے معاون خصوصی برائے پٹرولیم کو ہدایت کی کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کے حوالے سے لائحہ عمل آئندہ ایک ہفتے میں کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی 20-01-2020، 29-01-2020، 04-02-2020 اور 10-02-2020 کے اجلاسوں میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی،کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے04-02-2020 کے اجلاسوں میں لئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔ کابینہ کو غیر ملکی سرمایہ کاری (فارن ڈائریکٹ انوسٹمنٹ) اور اقتصادی تعاون کے حوالے سے مختلف ملکعوں سے ہونے والے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یوز) پر پیشرفت کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ کابینہ نے ایکسپورٹ پالیسی آرڈر 2016ء اور امپورٹ پالیسی آرڈر 2016ء میں ترمیم کی اجازت دی۔ کابینہ نے ہندو برادری کی مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے بھارت سے منگوائی جانے والی مورتیوں کو پاکستان میں لانے کی بھی اجازت دی۔ یہ اجازت ایک دفعہ کیلئے دی گئی ہے۔ کابینہ نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سالانہ رپورٹ برائے مالی سال 2019ء کی اشاعت کی بھی اجازت دی ۔کابینہ نے شفقت الرحمان رانجھا کو چیئرمین ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز اتھارٹی تعینات کرنے کی منظوری دی۔ یہ تعیناتی ایم پی ون سکیل میں کی جائے گی۔کابینہ نے پروفیسر ڈاکٹر محسن نوید عباس کو بطور ایڈمنسٹریٹر (ایم پی ٹو) ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی تعیناتی کی بھی منظوری دی۔کابینہ نے چھٹی مردم شماری 2017ء کے نتائج کو حتمی شکل دینے کیلئے سفارشات مرتب کرنے کیلئے کمیٹی کے قیام کی منظوری دی۔ معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ کابینہ نے افغان مہاجرین کے پاکستان میں چالیس سال قیام کے موقع پر منعقد کی جانے والی بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر چالیس روپے کا یادگاری سکے کا اجراء کرنے کی بھی منظوری دی۔کابینہ نے ٹڈی دل کی روک تھام کے حوالے سے نیشنل ایمرجنسی کے تحت اقدامات کرنے کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے ترک صدر رجب طیب اردگان کے پاکستان کے دورے کے موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان ہائوسنگ اور ہائوسنگ فنانس کے فروغ کیلئے مجوزہ مفاہمت کی یادداشت کی بھی منظوری دی۔ فردوس عشاق اعوان نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ کابینہ اجلاس میں مشکلات ،پریشانیوں اور مہنگائی سے جڑے مسائل پر تفصیل سے تبادلہ خیال ہوا۔ ایک طرف حکومت سبسڈی دے گی وہاں اشیاء ضروریہ کی ترسیل اور فراہمی کی کڑی نگاہ رکھنے کے لئے موثر حکمت عملی کی منظوری دی گئی ۔وزیراعظم عمران خان نے کابینہ کے مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دیدی ہے جو ہفتہ وار وزیراعظم کو رپورٹ دے گی۔ انہوں نے کہا کہ بجلی اور گیس کے بین الاقوامی معاہدوں میں ماضی میں اگر کسی نے کمیشن کے لئے عوام کو مشکلات میں دھکیل دیا ہے انھیں بے نقاب کر کے کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا جنہوں نے آج اس ملک کو اس نہج پر لاکھڑا کیا ہے وہ ہی آج تنقید کر رہے ہیں ، ماضی کے معاہدے سانپ بن کر قوم کو ڈس رہے ہیں ،حکومت معاہدے عوام کے سامنے لانا چاہتی ہے تا کہ سب عوام کے سامنے آئے ،جلد متعلقہ وزراء کابینہ اور میڈیا کو بتانے جارہے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی آر اوز کے اجلاس کے معاملے پر شہباز گل کی غلطی نہیں ہے ، ہمارے اپنے سٹاف کی غلطی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے اندر ایک بیانیہ حکمت عملی کمیٹی بنی ہے اس میں مختلف لوگ ممبر ہے، اس میں شہباز گل بھی ایک ممبر ہیں انہیں یہ اسائنمنٹ دی گئی ہے کہ وہ میری مدد کے لئے پارٹی کے مفاد میں مواد کو تیار کریں اور سکرین پر جعلی خبر چل رہی ہے تو اسکی تردید کی جائے، ہفتہ اتوار کو میری چھٹی ہوتی ہے اس دن شہباز گل نے فون پر کہا کہ پی آر اوز کو آپس میں رابطے بڑھانے اور ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ کر حکومتی بیانیے کوبہتر انداز میں اجاگر کرنے کی ضرورت ہے، پی آئی ڈی والوں نے اپنے پی آئی او سے ہدایت لینے کی بجائے برائے راست لیٹر جاری کیا اس غلطی کا احساس شہباز گل اورہمارے سٹاف کو بھی ہوگیا ۔ احساس پروگرام میں192ارب میں سے 40ارب تقسیم ہوئے ہیں،اس کیلئے جنگی بنیادوں پر وزیراعظم ریلیف دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس نے جہاں چینی کی بوریاں اور بیگ چھپائے ہیں وہ مارکیٹ میں لے آئیں، ورنہ چینی کا سیلاب لے آئیں گے انھیں لینے کے دینے پڑ جائیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن