• news

سابق کرپٹ حکمرانوں نے اداروں کو کمزور کیا: عمران

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی ) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے کاروباری طبقے کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کا عزم کر رکھا ہے، پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں بے شمار مواقع موجود ہیں، سیاحت کے فروغ سے زرمبادلہ کمانے میں مدد ملے گی اور نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، توانائی کے شعبے میں نقصانات کا روکنا اور عوام پر پڑنے والے بوجھ میں کمی لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایڈوائزری اور کنسلٹنٹ کمپنی میکنزی کے گلوبل منیجنگ ڈائریکٹر کیون سنیدر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے منگل کو یہاں ان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیر اعظم کے مشیر محمد شہزاد ارباب، وزیر خزانہ خیبر پختونخوا تیمور سلیم خان جھگڑا، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ سید ذوالفقار حیدر گیلانی بھی موجود تھے۔ وزیرِ اعظم نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سابق حکمران طبقے نے اپنے مفادات کے لئے کرپشن کی اور اس مقصد کے لئے اداروں کو کمزور کیا گیا۔ سول اداروں کے کمزور ہونے سے کرپشن اور عوام کی تکالیف میں اضافہ ہوا اور حکومت کی جانب سے عوامی مفادات کے تحفظ کی صلاحیت متاثر ہوئی۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں ماضی کے حکمرانوں کی بدانتظامیوں اور ناقص منصوبہ بندی کا سارا بوجھ عوام کو برادشت کرنا پڑ رہا ہے۔علاوہ ازیں آئی این پی کے مطابق وزیراعظم سے معاون خصوصی اوورسیز زلفی بخاری نے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ چین میں موجود ہم وطنوں کی سلامتی و تحفظ کے لیے فکر مند ہیں، طلبا سمیت ہر پاکستانی شہری کا خصوصی خیال رکھا جائے، دفتر خارجہ اور فارن مشن ہم وطنوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے۔دریں اثناء وفاقی وزیر فواد چودھری نے بھی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال سمیت دھرنے میں مولانا فضل الرحمن کی یقین دہانیوں کے بیان کا جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق فواد چودھری نے وزیراعظم سے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے حکومت کے خلاف سازش کا اعتراف کیا۔ ان کے اعتراف کی روشنی میں مکمل انکوائری ہونی چاہیے جس کے باعث مولانا کے خلاف آرٹیکل چھ کا مقدمہ درج کیا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن