میاں منیر کی سربراہی میں کرکٹ بچاؤ کمیٹی کا قیام
لاہور(نمائندہ سپورٹس+سپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کے گورننگ بورڈ کے سابق رکن میاں محمد منیر کا کہنا ہے کہ کرکٹ کے بنیادی ڈھانچے کے بارے وزیراعظم کی سوچ غلط اور زمینی حقائق سے مطابقت نہیں رکھتی، کرکٹ بورڈ میں "یس باس" کہنے والوں کی اکثریت ہے۔ کرکٹ بورڈ کی موجودہ انتظامیہ تین چار سال رہی تو کھیل کا بیڑہ غرق ہو جائیگا۔ پاکستان میں آبادی کے تناسب کو دیکھتے ہوئے ٹیموں کی تعداد میں کمی یا اضافے کا فیصلہ کیا جانا چاہیے۔کھیل کو بچانے کیلئے میدان میں آئے ہیں۔ نیا آئین بھی غیر جمہوری ہے انتخابی نظام کا راستہ روکا گیا ہے اور بورڈ تمام اختیارات اپنے پاس رکھنا چاہتا ہے۔ نچلی سطح کی کرکٹ کو مضبوط بنانے کیلئے آئین میں ترمیم ضروری ہے۔ پی ایس ایل کے سپانسرز سے کرکٹ چلانا ممکن نہیں ۔ سیالکوٹ ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے سابق صدر ملک ذوالفقار کا کہنا ہے کہ علاقائی اور محکمہ جاتی کرکٹ ہی پاکستان کا مستقبل ہے۔ کسی سے کوئی جھگڑا نہیں کرکٹرز کو ان کا حق دلانے کیلئے کام کریں گے۔ہماری میٹنگ کامیاب رہی ہے۔ میاں منیر کی سربراہی میں کرکٹ بچاؤ کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ مشاورت سے جلد کمیٹی کے اراکین کا اعلان کر دیا جائے گا جس میں تمام صوبوں کی نمائندگی ہو گی۔ ملک کے سینکڑوں کرکٹرز کے روزگار اور اس کھیل کے بہتر مستقبل کے لیے کام شروع کیا ہے۔ہمیں گراس روٹ سطح پر کھیل کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔