• news

مزید 97 ہلاک، کرونا پر قابو پانے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں: چینی صدر

بیجنگ/ٹوکیو/نیویارک(صباح نیوز+ این این آئی)چین کے شہر ووہان سے پھوٹنے والے کورونا وائرس سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کوروناوائرس سے بیمار مزید 97 مریض دم توڑ گئے جس کے بعدہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر1ہزار113 ہوگئی۔ذرائع کے مطابق کوروناوائرس کے 2 ہزار 15مزید کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ متاثرین کی تعداد 44 ہزار 653 ہوگئی ہے ۔دوسری جانب جاپان میں لنگرانداز بحری جہاز میں کوروناوائرس کے مزید 39 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 174 تک پہنچ گئی ہے ۔ ادھر عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کو روکنے کے لیے جارحانہ اقدامات کی ہدایت کر دی۔ ادارے نے وائرس کو کووڈ 19 'Covid-19' کا نام دے دیا۔35 ممالک نے متاثرہ مریضوں کی تصدیق کر دی ہے۔ چین کے صدر شی جن پنگ نے اپنے انڈونیشیا کے ہم منصب جوکو ویدودو کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے۔اس موقع پر چینی صدر نے پرزور الفاظ میں کہا کہ چین کورنا وائرس پر قابو پانے کی صلاحیت اوراعتماد رکھتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ چین اپنی معاشی نمو کو بھی یقینی بنائے گا۔امید ہے کہ وباء کے خاتمے کے بعد چین زیادہ خوشحال ہوگا۔دریںاثناء چینی صدر نے قطر کے امیر تمیم بن حمد الثانی سے بھی ٹیلی فون پر بات چیت کی۔چینی صدر نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤکے بعد سے پورے چین میں انتہائی سخت انسدادی اقدامات اختیار کئے گئے ہیں۔ اس وقت وباء سے لڑنے کے عمل میں اہم کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری چینی قوم یک جان ہو کر ملکی وسائل سے بھر پور استفادہ کرتے ہوئے اس اہم کام کو سرانجام دے رہی ہے۔چینی عوام اس وباء پر قابو پانے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔ ڈبلیو ایچ کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈ روز کا کہنا ہے کہ اگلے 18 ماہ کے اندر کرونا وائرس کی ویکسین تیار کرلی جائے گی۔ فی الحال دستیاب وسائل کے ذریعے اس کا علاج ممکن بنایا جارہا ہے۔کورونا وائرس کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر ٹیڈ روز نے بتایا کہ کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے روڈ میپ بنانا ضروری ہے۔ ہمارے پاس ایسی بہت سی سہولیات موجود ہیں جن کے ذریعے انفیکشن کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ ہم نے دنیا بھر کے ممالک کو یہ ادویات بھیجی ہیں تاکہ وہ اس بیماری کا سد باب کرسکیں۔انہوں نے بتایا کہ کرونا وائرس کے پھیلائوکو روکنے کیلئے فوری طور پر 675 ملین ڈالرز کی ضرورت ہے، بعض ممالک نے اپنا حصہ ڈال دیا ہے جس کی ہم تحسین کرتے ہیں اور جو ممالک حصہ ملانے سے رہ گئے ہیں انہیں کہتے ہیں کہ وہ بھی اپنی ذمہ داری پوری کریں۔یہ کورونا وائرس کا پھیلائو روکنے کا بہترین وقت ہے۔اگر ہم ایسا نہیں کرتے تو ہمیں اس کی اتنی بڑی قیمت چکانا پڑے گی جس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ڈاکٹر ٹیڈ روز نے بتایا کہ ڈبلیو ایچ او کے زیر اہتمام دنیا بھر کے 400 سائنسدانوں کا اجلاس ہونے جارہا ہے جس میں کورونا وائرس کے حوالے سے تجاویز پیش کی جائیں گی۔ امید ہے کہ اگلے 18 ماہ کے اندر کورونا وائرس کے روک تھام کیلئے ویکسین مارکیٹ میں دستیاب ہوگی۔کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا کی سب سے بڑی ایگزیبیشن دی موبائل ورلڈ کانگریس (ایم ڈبلیو سی) 2020ء بھی متاثر ہوئی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق موبائل ورلڈ کانگریس کا انعقاد سپین کے شہر بارسلونا میں کیا جائے گا جو کہ رواں سال 24 تا 27 فروری تک جاری رہے گا۔دی موبائل ورلڈ کانگریس (ایم ڈبلیو سی) موبائل انڈسٹری کے لیے دنیا کا سب سے بڑا ایگزیبیشن ہے جہاں دنیا بھر سے موبائل اور ٹیکنالوجی کمپنیاں شرکت کریں گی۔ متعدد کمپنیوں کی جانب سے ایونٹ میں شرکت کرنے سے معذرت کرلی گئی ہے۔خبر رساں ادارے کے مطابق موبائل کمپنی ایل جی، زیڈ ٹی ای، این ویڈیا، اور ایریکسن کے بعد اب مقبول ترین ٹیکنالوجی کمپنی سونی اور ایمازون نے بھی کرونا وائرس کے پیشِ نظر ایونٹ میں شرکت کرنے سے معذرت کرلی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن